نظربد

11  فروری‬‮  2019

حضرت سعدیؒ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک دیہاتی کا گدھا مر گیا‘ اس نے اس کا سر کاٹ کر اپنے انگوروں کے باغ کے دروازے پر لگا دیا تا کہ اس کے باغ کو نظربد نہ لگے‘ اللہ کا کرنا کیا ہوا کہ ایک روشن خیال شخص اس باغ کے پاس سے گزرا اس نے وہاں گدھے کا سر لٹکا دیکھا تو بولا ’’میرے عقلمند بھائی کیا تونے گدھے کا سر یہ سوچ کر یہاں لٹکایا ہے کہ یہ مردہ سر تیری انگوروں کی بیلوں کا

نظر بد سے بچانے کا سبب بن سکتا ہے؟ اگر تو اس وہم میں مبتلاہے تو اس خیال کو دل سے نکال پھینک کیونکہ جو گدھا قدرتی آفات سے اپنی زندگی کی حفاظت نہ کر سکا وہ مرنے کے بعد تیرے انگوروں کا محافظ کیسے بن سکتا ہے‘ یہ کارنامہ تو صرف خدا انجام دے سکتا ہے کہ یہ اسی کی شان ہے کہ ہمیں محفوظ رکھے‘ وہی محافظ حقیقی ہے اسی پر بھروسہ ہمارے کام آ سکتا ہے۔
اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ لائیک اور شیئر کریں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…