’پاکستانی شہری جب بھی سعودی عرب آتے ہیں یہ مسجد دیکھنے ضرور آتے ہیں کیونکہ یہاں۔۔۔ایسا انکشاف کہ آپ کے دل میں بھی اس جگہ جانے کی خواہش پیدا ہوجائے گی

30  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وادی طائف سعودی عرب کا صحت افزا مقام ہونے کے ساتھ ساتھ تاریخی اہمیت کا حامل علاقہ بھی ہے۔ نبی کریمﷺ وادی طائف جب تبلیغ و دعوت حق دینے کیلئے تشریف لائے تو یہاں آپ کو شدید صعوبتوں کا نشانہ بننا پڑا، نبی کریمﷺ کے دکھ دیکھ کر رب تعالیٰ کے حکم سے حضرت جبرائیل علیہ السلام تشریف لائے اور نبی کریمﷺ سے طائف کی وادی

کو تباہ و برباد کر دینے کی اجازت طلب کی جس پر رحمت اللعالمین ، سرور کائنات حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے حضرت جبرائیل کو ایسا کرنے سے منع فرما دیا اور فرمایا کہ ’’اے جبرائیل ، یہ مجھے نہیں جانتے ، ان کی اولاد اسلام میں داخل ہو گی، آپ نے طائف والوں کو سخت تکلیف پہنچانے پر بھی دعا سے نوازا‘‘۔ طائف کے سرداروں کے کہنے پر شریر لڑکوں نے آپ پر سنگباری کی جس سے آپ لہو لہان ہو گئے ۔ ان شریر لڑکوں سے بچنے کیلئے آپ نے طائف شہر سے باہر نکل جانا مناسب سمجھا اور طائف شہر کے باہر ایک سرسبز وادی المثنامیں پہنچ کر آرام فرمایا، یہ وادی اپنے باغات کی وجہ سے مشہور تھی ۔ آپ نے اس وادی کے جس باغ میں آرام فرمایا وہاں کام کرنے والے ایک عراقی عیسائی نے نے آپ کی خدمت میں انگور پیش کئے، اور آپ کی شان سے وہ ایسا متاثر ہوا کہ اسلام قبول کر لیا۔ اس باغ کے بالکل سامنے سلطنت عثمانیہ کے دور میں ایک نہایت منفرد انداز کی مسجد مسجد المدھون جسے قنطارہ مسجد بھی کہا جاتا ہے تعمیر کروائی گئی۔ اس مسجد کا طرز تعمیر عباسی دور کی تعمیرات سے ملتا جلتا ہے۔ اس مسجد کی تاریخ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس مسجد کو ٹھیک نبی کریم ﷺ کے آرام کرنے والے باغ کے سامنے تعمیر کیا گیا ہے کیونکہ عمرہ و حج کیلئے جانے والے زائرین طائف شہر کے تاریخی مقامات دیکھنے کیلئے بھی آتے ہیں۔ مسجد المدھون

تقریباً 162 سال قبل تعمیر کی گئی۔ اس کی تعمیر سلطنت عثمانیہ کے دور میں کی گئی اور یہ اس علاقے میں اپنے مخصوص طرز تعمیر کی حامل واحد مسجد ہے۔ اس مسجد کو دیکھنے کے لئے پاکستان، ملائیشیا، انڈونیشیا، سنگاپور، بنگلہ دیش اور ترکی جیسے ممالک سے سیاحوں کی بہت بڑی تعدا د آتی ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…