سعودی عرب: صحرا میں تیل کا سراغ لگانے والا اولین بد ّو رہبر کون تھا؟

17  اکتوبر‬‮  2017

کیا آپ جانتے ہیں جی پی ایس کی ایجاد اور تیل اور گیس کو نکالنے کے لیے آلات کی ترقی سے بہت پہلے سعودی عرب میں تیل کے ذخائر کیسے دریافت کیے گئے تھے؟آپ شاید حیران ہوں گے کہ جب ان جدید آلات کا وجود تک نہیں تھا تو سعودی آرامکو نے مقامی بدّو رہبروں (گائیڈز) کی مدد سے تیل کے ذخائر تلاش کیے تھے۔ان میں سب سے معروف اور ممتاز سراغ رسا ں خمیس ابن رمثان تھے۔ان کا تعلق عجمان قبیلے سے تھا۔

آرامکو پون صدی سے زیادہ عرصے کے بعد بھی انھیں بھولی نہیں ہے اور اس نے حال ہی میں اپنے ایک آئیل ٹینکر کا نام ان کے نام پر رکھ دیا ہے۔ آرامکو نے پہلے بھی ابن رمثان کے نام کو فراموش نہیں کیا تھا اور ا س نے ان کی مہارت اور خدمات کے اعتراف میں 1974ء میں اپنے تیل کے سب سے پہلے کنویں کا نام ان سے منسوب کر دیا تھا۔تیل کا یہ کنواں مشرقی صوبے میں دریافت ہوا تھا اور یہیں سے سب سے پہلے تیل نکالا گیا تھا۔ابن رمثان ان مشہور رہبروں میں سے ایک تھے جن کی مہارت اور تجربے کو ماہرین ِ ارضیات نے سعودی عرب میں تیل کی تلاش ، ڈرلنگ ( کھدائی) اور تیل نکالنے کے وقت بھی سراہا تھا۔وہ پہلے رہبر تھے جنھیں سعودی حکومت نے تیل کی تلاش کی ذمے داری سونپی تھی۔ بعد میں 1934ء میں آرامکو کو یہ ذمے داری سونپ دی گئی تھی۔سعودی شاہ عبدالعزیز نے ابن رمثان اور امریکی ماہر ارضیات ( جیالوجسٹ) میکس اسٹینکی کو مشرقی صوبے میں تجارتی استعمال کے لیے تیل کی تلاش کا کام سونپا تھا۔وہاں پہلے تیل کی تلاش کے لیے بہت کوششیں کی جاچکی تھیں لیکن یہ دونوں وہاں تیل کا پہلا کنواں دریافت کرنے میں کامیاب رہے تھے اور اس کو اب کنواں نمبر سات قرار دیا جاتا ہے۔سعودی عرب کے یہ مشہور رہبر مہلک مرض کینسر سے ناکامیاب جنگ لڑنے کے بعد 1959ء میں اس دنیا سے چل بسے تھے۔اس وقت ان کی عمر پچاس سال تھی۔سعودی عرب میں تیل کی دریافت میں ان کے کردار کو آج بھی سراہا جاتا ہے اور ان کی تیل کا سراغ لگانے کے لیے غیرمعمولی صلاحیت اور مہارت کی تعریف کی جاتی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…