جمنا میں سیلاب آیا

21  ستمبر‬‮  2017

دلی میں جمنامیں سیلاب آیا جس سے قریب کے قبرستان کی کچھ قبریں اکھڑ گئیں ایک قبر کھلی تو کچھ لوگوں نے دیکھا کہ مردہ پڑا ہوا ہے اور اس کی پیشانی پر ایک چھوٹا سا کیڑا ہے وہ جب ڈنگ مارتا ہے تو پوری لاش لرز جاتی ہے.تھرا جاتی ہے اور ا س کا رنگ بدل جاتا ہے تھوڑی دیر بعد جب وہ لاش اپنی اصلی کیفیت پرا ٓجاتی ہے تو وہ پھر ڈنگ مارتا ہے لاش کی پھر وہی کیفیت ہوجاتی ہے .

سب دیکھ رہے ہیں اور حیران ہیں.ایک دھوبی تھا ، جمناکے گھاٹ پرآیا تھا اس سے دیکھا نہیں گیا . اس نے ایک کنکری اس کو ماری تو وہ کیڑا اچھلا اور ا س دھوبی کی پیشانی پر آکر ڈنگ مارا اور پھر وہیں جا کر بیٹھ گیا. وہ دھوبی چلانے لگا اور تڑپنے لگااور تڑپنے لگا اس سے کسی نے پوچھا تجھے کیا ہوا . تو اس نے کہا کہ سنو! مجھے ایسی تکلیف ہے کہ مجھے نہ صرف ایک بچھو اور ایک سانپ نے کاٹا ہے اور نہ صرف آگ کا کوئی شعلہ میرے بدن پر رکھ دیا گیا ہے بلکہ مجھے ایسی تکلیف ہے کہ میرے بدن کے ایک ایک عضو میں بلکہ ایک ایک رونگٹے اور بال میں گویا ہزاروں لاکھوں بچھو اور آگ کی چنگاریاں بھر دی گئی ہوں . چنانچہ وہ تین دن تک یوں ہی تڑپتا رہا پھر انتقال کر گیا تو مولوی مصطفیٰ صاحب فرماتے تھے کہ میں سمجھ گیا کہ یہ اس دنیا کا کیڑا نہیں بلکہ بر زخ کے عذاب کی شکل ہے. میں نے سوچا کہ صاحبِ قبر کے لئے دوسرا علاج ہے قریب جاکر ہمتکرکے بیٹھا اور کچھ سورتیں ”یٰسین شریف اور قل ہو اﷲ احد“ وغیرہ پڑھنا شروع کیں ، جب میں نے قرآن کریم کی تلاوت شروع کی تو وہ کیڑا چھوٹا ہونا شروع ہوا اور ہوتے ہوتے ذرا سا ہو کر ختم ہوگیا ،.جب ختم ہوگیا تو ہم لوگ بہت خوش ہوئے کہ ﷲ تعالیٰ نے اس کو عذاب سے نجات دی اس کا کفن برابر کرکے قبر بند کر دی گئی . اب اس سے گناہوں کی سزا کا اندازہ لگایئے ، معلوم نہیں اس سے کون سا جرم ہوا ہوگا خدا کے غضب کی کون سی شکل اس میں ہو ، کچھ نہیں کہہ سکتے . اﷲ پاک سب کو فکر آخرت نصیب فرمائیں اور عذاب قبر سے محفوظ رکھیں . آمین



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…