دنیا کے معروف قاری سورۃ ملک کی تلاوت کے دوران انتقال کر گئے ،

27  اپریل‬‮  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں ارشاد فرماتے ہیں کہ ’’ہر ذی روح کو موت کو مزا چکھنا ہے‘‘۔ آج کی مصروف اور تیز ترین زندگی میں دنیا کی مصروفیات نے انسان کو اپنے انجام اور یوم آخرت سے بیگانہ اور لاپرواہ کر دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو بار بار مختلف طریقوں سے متنبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی آخرت کی بھی فکر کریں اور دنیا کی اس دھوکہ دینے والی زندگی میں

اپنے انجام کو نہ بھول جائیں۔ قدرت مختلف طریقوں سے انسان کو یہ یاد دلاتی نظر آتی ہے اس کا آخری ٹھکانہ قبر ہے ، ایک ایسا ہی واقعہ انڈونیشیا میں پیش آیا جہاں معروف قاری اور عالم دین الشیخ جعفر عبدالرحمان ایک سرکاری تقریب میں تلاوت قرآن پاک کے دوران سورۃ ملک کی موت اور حیات سے متعلق آیت تلاوت کرتے ہوئے انتقال کر گئے۔الشیخ جعفر عبدالرحمان کے آخری لمحات کی ویڈیو جس میں وہ سورۃ ملک کی موت اور حیات سے متعلق آیت تلاوت فرما رہے تھے(’’وہ ذات جس نے پیدا کیا موت اور زندگی کو تاکہ آزمائش کرے تمہاری کہ کون تم میں سے زیادہ اچھا ہے عمل میں، اور وہ ہے زبردست، بے انتہا معاف فرمانے والا‘‘(القرآن: سورۃ ملک:آیت ۲)کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے الشیخ جعفر عبدالرحمان نہایت ہی خوبصورت آواز کے ساتھ سورۃ ملک کی تلاوت شروع کرتے ہیں۔ جیسے ہی وہ موت اور حیات سے متعلق آیت’’وہ ذات جس نے پیدا کیا موت اور زندگی کو تاکہ آزمائش کرے تمہاری کہ کون تم میں سے زیادہ اچھا ہےعمل میں، اور وہ ہے زبردست، بے انتہا معاف فرمانے والا‘‘(القرآن: سورۃ ملک:آیت ۲) تلاوت فرما چکتے ہیں تو اچانک اگلی آیت پر ان کی آواز میں

ارتعاش پیدا ہوتا ہے اور آواز کم ہونے لگ جاتی ہے۔ کوشش بیسیار کے باوجود وہ اگلی آیت مکمل نہیں کرپاتے اور دم توڑ دیتے ہیں۔ فوری طور پر شرکائے محفل ان کو سنبھالتے ہیں اور امدادی عملے کو طلب کر لیا جاتا ہے جو انہیں ہسپتال منتقل کرنے کیلئے سٹریچر پر ڈال کر روانہ ہو جاتا ہے۔واضح رہے کہ تقریب میں انڈونیشیا کے وزیر برائے مذہبی امور کے علاوہ کثیر تعداد میں مرد و خواتین شامل تھے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…