یہ چھوٹی سی بیری ہے

26  اپریل‬‮  2017

ایک مرتبہ حضرت خواجہ محمد عبدالمالک صدیقیؒ انڈیا کے دورے پر گئے۔ انہوں نے راستے میں ایک بیری دیکھی۔۔۔ بیری دو طرح کی ہوتی ہے۔ ایک بیری کا تنا بڑا ہوتا ہے اور کافی اوپر جا کر بیر لگتے ہیں اور ایک بیری جھاڑی کی شکل میں ہوتی ہے وہ چھوٹی سی ہوتی ہے مگر بیروں سے بھری ہوئی ہوتی ہے۔۔۔ تو انہوں نے جھاڑی نما بیری راستے میں دیکھی۔ حضرت کو اس وقت بھوک بھی لگی ہوئی تھی،

چنانچہ وہ وہاں سے بیر توڑ توڑ کر کھانے لگے۔ بیر کھاتے ہوئے ان کو خیال آیا کہ یہ چھوٹی سی بیری ہے اور اللہ تعالیٰ نے اس پر اتنے سارے بیر لگا دئیے ہیں۔ چنانچہ فرماتے ہیں کہ میں رو کراللہ تعالیٰ سے دعا مانگنے لگا۔ اے اللہ! یہ چھوٹی سی بیری ہے، تو نے اسے اتنے سارے پھل عطا فرما دئیے ہیں، میں بھی تیرا چھوٹا سا بندہ ہوں، اللہ! مجھے بھی پھل عطا فرما دے۔ حضرت فرماتے ہیں کہ عاجزی کے یہ کلمات اللہ تعالیٰ کے یہاں ایسے قبول ہوئے کہ جب میں اگلے شہر میں گیا تو ایک قطب مدار مجھ سے بیعت ہوا، اللہ اکبر!!!
ایک بچے کو باپ نے پڑھنے کے لیے بھیجا، جب وہ پڑھ کر واپس آیا تو باپ نے پوچھا، بیٹا! آج استاد نے کیا سبق پڑھایا؟ بچے نے کہا، جی استاد نے پڑھایا ہے کہ ۔۔۔ الف خالی ہوتی ہے۔۔۔ ہمارے زمانے میں ایسے ہی پڑھایا کرتے تھے کہ الف خالی، با کے نیچے ایک نقطہ ’’ت‘‘ کے اوپر دو نقطے، حروف کی پہچان کروانے کے لیے اس طرح پڑھاتے تھے۔۔۔ تو بچے نے کہا کہ استاد نے پڑھایا ہے کہ الف خالی ہوتا ہے واقعی جو ’’الف‘‘ کی طرح بن کے رہتا ہے وہ فیض سے خالی رہتا ہے اور جو جھکتا ہے اللہ رب العزت اس پر رحمت فرما دیتے ہیں۔ آپ ذرا غور کریں کہ ’’الف‘‘ کھڑی کھڑی نظر آتی ہے اور ’’ب‘‘ لیٹی لیٹی نظر آتی ہے۔

لیکن ’’ب‘‘ کو وصلی کہتے ہیں۔ وصلی کا مطلب یہ ہے کہ یہ ایک کو دوسرے کے ساتھ جوڑ دیتی ہے۔ معلوم ہوا کہ جس کے اندر جھکاؤ ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ بھی ایسے بندوں کو اللہ کے ساتھ جوڑنے کے لیے قبول فرما کر اس کے فیض کو جاری فرما دیتے ہیں۔

 



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…