ہم سمجھے کہ کمپیوٹر نے غلطی کی ہے مگر آپ تو۔۔۔ پاکستان کے تیز رفتار کھلاڑی کی انتہائی دلچسپ کہانی

27  ستمبر‬‮  2016

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستانی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اصلاح الدین کا شمار اپنے وقت کے تیز ترین فاروڈز میں ہوتا تھا اور 1972 کے میونخ اولمپکس میں کمپیوٹر سے ان کی رفتار ناپی گئی تھی۔اصلاح الدین کو آج بھی اچھی طرح یاد ہے کہ ان کی جو رفتار سامنے آئی تو ماہرین حیران رہ گئے تھے اور اسی وجہ سے ان کا ڈوپ ٹیسٹ بھی ہوا تھا۔’جس زمانے میں میں کھیل رہا تھا اس وقت دنیا کی ہر ٹیم کے پاس پنلٹی کارنرز پر تیز ہٹ لگانے والے کھلاڑی ہوا کرتے تھے ان میں پال لٹجنز، کراؤزے، مائیکل پیٹر، کک اور مکھ بین سنگھ قابل ذکر تھے۔‘میں تیزی سے ڈیش کرتا ہوا گیند کو درمیان میں ہی حاصل کرکے ان کے پنلٹی کارنرز ناکام بنا دیا کرتا تھا۔ میں نے میونخ اولمپکس میں مکھ بین سنگھ کے تمام ہی پنلٹی کارنرز اور کارنرز ناکام بنائے بلکہ ایک پنلٹی کارنر پر ان کی تیز ہٹ سے میری ہاکی سٹک بھی ٹوٹ گئی لیکن مکھ بین سنگھ اس میچ میں ایک بھی گول نہ کرسکے۔‘اصلاح الدین کہتے ہیں کہ ٹیم سیمی فائنل میں بھارت کو دو گول سے ہراکر فائنل میں پہنچ گئی تھی جہاں مقابلہ مغربی جرمنی سے ہونا تھا۔ ٹیم جشن منارہی تھی لیکن انھیں ڈوپ ٹیسٹ کے لیے میڈیکل پینل کے سامنے پیش ہونا پڑا تھا۔’میچ کے فوراً بعد مجھے کہا گیا کہ آپ کا ڈوپ ٹیسٹ ہونا ہے۔ یہ صورتحال میرے لیے نئی تھی کیونکہ اس سے قبل انٹرنیشنل ہاکی میں شاید ہی کسی کھلاڑی کا ڈوپ ٹیسٹ ہوا ہو۔ کافی دیر تک چھ جرمن ڈاکٹرز کا پینل آپس میں گفتگو کرتا رہا اور پھر انھوں نے مجھے جانے کی اجازت دے دی۔ میں نے ان سے پوچھا کہ اس میچ میں 22 کھلاڑی کھیل رہے تھے آپ نے مجھے ہی کیوں ڈوپ ٹیسٹ کے لیے منتخب کیا جس پر ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ آپ جب ڈی میں پنلٹی کارنرز کو روکنے کے لیے دوڑتے تھے تو آپ کی سپیڈ انتہائی غیرمعمولی تھی۔کمپیوٹر سے سپیڈ معلوم کی گئی تو کمپیوٹر نے یہ سپیڈ گیند سے دگنی بتائی۔ ہم سمجھے کہ کمپیوٹر نے غلطی کی ہے لیکن جب کمپیوٹر نے دوبارہ یہی سپیڈ بتائی تو پتہ چلا کہ کمپیوٹر صحیح ہے اسی لیے آپ کو ڈوپ ٹیسٹ کے لیے منتخب کیا گیا۔‘اصلاح الدین کا کہنا ہے کہ انھیں اپنے پورے کریئر میں صرف ایک بار خطرناک چوٹ لگی تھی لیکن وہ دانستہ تھی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…