دنیاکی 10 شاندار تعمیرات، جوآپ کوضروردیکھنی چاہییں

6  جولائی  2016

دنیا عجائبات سے بھری پڑی ہے تاہم دس ایسی عمارتیں بھی ہیں جنہیں تعمیر کرتے ہوئے انسان نے اپنی عقل و دانش اور علم و حکمت کا استعمال کیا ہے۔ یوں تو دنیا میں کئی ایک حیرت انگیز عمارات موجود ہیں اور دیکھا جائے تو ہر ایک عمارت تعمیر کاکسی نہ کسی لحاظ سے نمونہ ہوتی ہے مگر کچھ ایسی تعمیرات بھی ہیں جو انسانی ہمت و حوصلے کا شاہکار سمجھی جاتی ہے۔ جن کا نام سنتے یا پڑھتے ہی ذہن میں اس سے جڑے واقعات و خوبصورتی تازہ ہو جاتی ہے اور یہی وجہ ہے پوری دنیا سے لوگ ان عمارتوں کو دیکھنے کے لیے خصوصی طور سفر کرتے ہیں اور جن ممالک میں یہ عمارتیں موجود ہیں وہ سیاحت سے اربوں روپے زرمبادلہ کماتے ہیں‘بجا طور پر ایسی انوکھی تعمیرات کو ’’انوکھے عجوبے‘‘ بھی کہاجاتا ہے جو صدیوں سے ہر دور کی نسل کو مسحور اور حیران کرتی آرہی ہیں۔ ایسے ہی چند عجوبوں کے بارے میں جانئے جن پر انسان فخر کرتے ہیں اور ان کی تخلیق پر ہر دور میں تحقیق بھی ہوتی رہی ہے۔ دنیا کی ان چند بہترین عمارات کی ظاہری خوبصورتی اور تعمیراتی خوبیوں کے بارے میں اپنے بچوں کو بالخصوص آگاہ کیجئے۔ یہی اس کاوش کا مقصد ہے کہ ہم اپنے گرد و پیش سے نئی نسل کو آگاہ کریں۔
: تاج محل : بھارت

1
محبت کی یاد گار مانے جانے والا تاج محل انسان کے تعمیرکردہ سات عجوبوں کی فہرست کا بھی حصہ ہے۔ مغل بادشاہ شاہجہان کی جانب سے اپنی بیوی سے محبت کے اظہار کے لیے 23برس کے عرصے میں تعمیر کی جانیوالی یہ یاد گار سفید سنگ مر مر سے بنائی گئی ہے جبکہ اگر آپ کو پورا دن گزارنے کا موقع ملے تو آپ یہ دیکھ کر حیران رہ جائیں گے کہ دن بھر میں سورج و چاند کے ابھرنے و طلوع ہونے کے مواقع کس طرح اپنا رنگ بدلتے ہیں‘خاص طور پر پورے چاند کی رات پر تو یہ نورمیں نہایا ہوا محسوس ہوتا ہے۔
: عظیم اہرام :مصر

2
فرعون مصر کو فونے ہر دور کے انسانوں کو حیرت زدہ کردینے والا یہ شاہکار 2ہزار 560قبل مسیح میں تعمیر کرایا ۔ اس زمانے میں اس ہرم کی تعمیر کے لیے 20لاکھ پتھروں کے بلاکس یعنی اینٹوں کا استعمال کیا گیا تھا‘جن میں سے ہر ایک کا وزن دوٹن ہے ۔یہ کس طرح وہاں لا کر ایک دوسرے کے اوپر رکھے گئے یہ اب تک ایک راز ہے‘دنیا کے قدیم ترین سات عجوبوں میں سے یہ اس وقت دنیا میں بچ جانے والا عجوبہ ہے جو دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کر مرکز ہے جبکہ اس کے ساتھ موجود ابوالہول کا مجسمہ دیکھنے والوں پر ہیبت سی طاری کر دیتا ہے ۔
:دیوار چین

3
دنیا کے ساتھ نئے عجائبات میں شامل دیوار چین ہزاروں برسوں میں تعمیر اور یہ لگ بھگ چار ہزار میل تک پھیلی ہوئی ہے۔ چینیوں کے عزم و ہمت کی یہ مثال دو ہزار سال قبل اپنے ملک کو بیرونی حملہ آوروں سے بچانے کے لیے تعمیر ہونا شروع ہوئی اور صدیوں تک تعمیر ہوتی رہی۔ پہلے تو یہ مشہور تھا کہ اس کا نظارہ خلاء سے بھی ممکن ہے تا ہم ایسا نہیں مگر یہ حقیقت ضرور ہے کہ چین اور منگولیا کے درمیان اس کی موجودگی کو خلاء سے محسوس ضرور کیا جاسکتا ہے۔
:ایفل ٹاورفرانس

4
ایفل ٹاور1889ء میں فرانسیسی انقلاب کے سو برس مکمل ہونے کے موقع پر ایک عالمی نمائش کے لیے تعمیر کیا گیا تھا اور تب سے یہ پوری دنیا میں سیاحوں کا پسندیدہ مقام بن چکا ہے۔ یہاں لگے دس ہزار بلبوں کوروشن رکھنے کے لیے ایک پوری ٹیم کی ضرورت پڑتی ہے اور اس کا نام اسے ڈیزائن کرنے والے ڈیزائنزگستاف ایفل پر رکھا گیا۔ یہ دنیا میں سب سے زیادہ پہچانی جانیوالی یادگار ہے جس کی بلندی 1063فٹ ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں اب تک سب سے زیادہ سیاح آچکے ہیں۔
:کراسلر بلڈنگ امریکا

5
نیویارک میں واقع یہ عمارت دیکھنے والوں کو اپنے منفرد انداز کی وجہ سے چونکا دیتی ہے۔ سٹین لیس سٹیل سے تیار کردہ کراسلر بلڈنگ 1930ء میں تعمیر ہوئی جو 77منزلوں پر مشتمل ہے اور 319میڑبلندی کے ساتھ یہ اپنے وقت کی سب سے بلند ترین عمارت بھی سمجھی جاتی تھی۔
:بگ بین برطانیہ
دنیا کے عجائبات میں شامل یہ گھڑیال لندن میں برطانوی پارلیمنٹ کی عمارت کا حصہ ہے اور اسے 1888ء میں تعمیر کیاگیا تھا۔ اس کا وزن ساڑھے پندرہ ٹن ہے۔ اس گھنٹہ گھر میں نصب گھڑی کا ڈائل کا قطر ساڑھے بارہ فٹ اور سوئی کا طول گیارہ فٹ ہے۔ یہ گھنٹا وائٹ چیپل بل فاؤنڈری میں تیار کیا گیا تھا۔ لندن کے لوگ عام طور پر اسی سے اپنی گھڑیوں کے اوقات درست کرتے ہیں۔ اسے رات بھر روشن رکھا جاتا ہے۔ جس مینار میں یہ گھڑی نصب ہے اس کی بلندی تین سو بیس فٹ ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ ایک جانب جھکاہواہے تاہم بہت کم لوگ ہی اس چیز کو محسوس کر پاتے ہیں۔
:ماچو پیچوسپین

06
’’انکا تہذیب ‘‘کا گمشدہ سمجھے جانے والے اس شہر کی سطح سمندر سے بلندی 2 ہزار 350 میٹر ہے تاہم یہ کافی گہرائی سے بھی بالکل صاف نظر آتا ہے۔ اس خفیہ شہر کے کھنڈرات حمام اور مندر وغیرہ ابھی تک بہت اچھی حالت میں ہیں اور مانا جاتا ہے کہ جب انکا تہذیب کو ہسپانوی فاتحین کا سامنا ہوا تو وہ فرار ہو کر یہاں ہی پہنچے تھے۔ پندرہویں صدی میں تعمیر کیے جانے والے اس شہر کو 1911ء میں دوبارہ دریافت کیاگیا تھا جب ہی اسے ’’انکا تہذیب ‘‘کے گمشدہ شہرکے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔
:ماؤنٹ رش مورامریکا

6
جنوبی ڈکوٹا کی بلیک ہلز میں امریکن تاریخ کی یہ منفرد یاد گار اپنے انوکھے انداز کی بناء پر جانی جاتی ہے۔دیکھنے والے اس میں چار سابق امریکی صدرواشنگٹن ‘لنکن اور روز ویلٹ کے چہروں کو ابھرا دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں کہ کس طرح ان پہاڑوں کو تراش کر یہ کام کیا گیا ہوگا۔سال 1929ء سے 1941ء کے درمیان تعمیر ہونے والی یہ عمارت دنیا بھر کے سیاحوں کا پسندیدہ مقام ہے۔
:سٹون بینچ برطانیہ

7
کسی کو نہیں معلوم کہ آخر پچاس ٹن وزنی ان پتھروں کو پانچ ہزار سال قبل جنوبی ویلز سے لا کر یہاں کیوں جمع کر دیا گیا تا ہم یہ ضرور معلوم ہے کہ یہ کام اس زمانے کے وسائل کو دیکھ کرنا ممکن سا لگتا ہے۔ اڑھائی ہزار سے دوہزار قبل مسیح کے درمیان تعمیر ہونے والی یہ پر اسرار یاد گار بڑے بڑے پتھروں کا ایک دائرہ ہے جو کسی گھوڑے کا نعل لگتا ہے۔ عالمی ثقافی ورثے میں شامل اس مقام کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اس زمانے میں مذہبی و فلکیاتی مقاصد کے لیے تعمیر کیا گیا تھا۔
:انگ کورواٹ کمبوڈیا
بارہویں صدی کے اوائل میں تعمیر ہونے ولا یہ مندر انتظامی و مذہبی مرکز تھا‘یہ قدیم کھم بر طرز تعمیر کا ایک عظیم شاہکار ہے۔ یہ مندر ایک خندق اور دیوار کے وسط میں قائم کیا گیا ہے۔ بیرونی دیوارتین اعشاریہ چھ کلومیٹر طویل ہے۔ 1992ء میں اسے عالمی ثقافتی ورثہ کا درجہ بھی دیا گیا ہے۔ اس کا ذکر گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی موجود ہے۔



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…