غلاف کعبہ کے لیےکونسا کپڑا استعمال کیا جاتا ہے ؟ غلاف کعبہ کس طرح تیار کیا جاتا ہے؟

18  جنوری‬‮  2019

ریاض (نیوز ڈیسک)غلاف کعبہ المشرفہ کی تیاری کے حوالے سے خبریں ذائع ابلاغ میں آتی رہتی ہیں۔ اسی ضمن میں عرب ٹی وی نے ”الکسوہ“ (غلاف کعبہ) کے عظیم اور بابرکت مقصد کے لیے استعمال ہونے والے کپڑے کے بارے میں ایک رپورٹ میں روشنی ڈالی ہے۔رپورٹ کے مطابق غلاف کعبہ کا کپڑا اٹلی سے منگایا جاتا ہے۔ یہ کپڑا خالص سیاہ ریشم سے تیار کیا جاتا ہے

جسے ہرسال سعودی حکومت 670 کلو گرام کپڑاخانہ کعبہ کے غلاف کے لیے منگواتی ہے۔ غلاف کی تیاری کے لیے نہ صرف مہنگا ترین ریشمی کپڑا استعمال ہوتا ہے بلکہ اس میں 120 کلو گرام سونا اور 100 کلو گرام خالص چاندی کا استعمال کیا جاتا ہے جس کے بعد اللہ کے گھر کے لیے تیار ہونے والے لباس کی قیمت دنیا کے کسی بھی مہنگے ترین کپڑے سے زیادہ ہو جاتی ہے۔غلافہ کعبہ کی تیاری کے لیے مختص کارخانے کے چیئرمین ڈاکٹر محمد باجود نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ خانہ کعبہ کی زیارت کا شرف حاصل کرنے والے ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اللہ کے گھر کے لباس کی بھی خصوصی توجہ اور عقیدت کے ساتھ زیارت کرے۔ انہوں نے بتایا کہ غلاف کعبہ کے لیے کارخارنے کا قیام ماہ محرم 1346 ھجری میں شاہ عبدالعزیز کے حکم سے قائم کیا گیا۔ یوں پہلی بار باضابطہ طورپر غلاف کعبہ تیاری ایک ادارے کی نگرانی میں ہونا شروع ہوئی۔ اس طرح غلاف کعبہ کی تیاری کا جو سلسلہ قبل از اسلام شروع ہوا تھا وہ آج بھی جاری و ساری ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ غلاف کعبہ کی تیاری میں کتنا وقت درکار ہوتا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ایک غلاف 8 ماہ میں مکمل ہوتا ہے۔ اس کا آغاز کپڑے کی سلائی سے ہوتا ہے اور اختتام خانہ کعبہ پر اسے لہرانے کا ہوتا ہے۔ چونکہ غلاف کی تبدیلی کے لیے بھی تاریخ مقرر ہے اور نو ذی الحج کو قریبا 13 گھنٹے کی کوشش کے بعد غلاف کو تبدیل کرتے ہیں۔ غلاف کی تیاری اور سلائی میں ٹیلروں، ان کے معاونین اور دیگر کارکنوں سمیت 100 افراد کام کرتے ہیں۔

غلاف کعبہ کے کئی حصے ہوتے ہیں۔ ایک خصوصی پٹی کی 47 میٹر ہوتی ہے جس کی لمبائی 95 سینٹی میٹر ہے۔ غلاف کعبہ کے کپڑے کی قیمت سالانہ 22 سے 25 ملین ریال تک ہوتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر باجود کا کہنا تھا کہ غلاف کعبہ کی تیاری سلائی کے ساتھ اس پر کڑھائی اور آیت کی کشیدہ کاری کی جاتی ہے۔ اس مقصد کے لیے الگ سے ایک کمیٹی قائم ہے جو غلاف پر ہونے والی کڑھائی کی نگرانی کرتی ہے اور اس میں حسب ضرورت قطع وبرید کی ذمہ دار ہے۔یہ بات قابل ذکر رہے کہ غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے قائم کردہ کارخانے میں 210 افراد کام کرتے ہیں۔ ان میں ٹیلر بھی ہیں، پرنٹر بھی۔ غلاف کی تیاری کے نگران بھی اور کپڑے کو رنگنے والے بھی ہیں۔ ان مستقل ورکروں کے ساتھ ساتھ غلاف کعبہ کی تیاری کا طریقہ جاننے میں دلچسپی رکھنے والے طلباءکو بھی گریجوایشن میں فراغت سے قبل نو ماہ کا کورس بھی کرایا جاتا ہے جس میں انہیں غلاف کعبہ کی تیاری کے تمام مراحل سے آگاہ کیا جاتا ہے۔

دوسری جانب حرمین شریفین کے امور سے متعلق جنرل پریذڈنسی کی جانب سے غلاف کعبہ میں نئی سنہری تزئین و آرائش کا انکشاف کیا گیا ہے۔ یہ تزئین رکن یمانی ، حجر اسود اور میزاب رحمت پر کی گئی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق پریذڈنسی نے ٹوئیٹر پر اپنے اکاؤنٹ پر متعدد تصاویر اور وڈیو کلپ جاری کیے ہیں جن میں نئی تزئین و آرائش کے عمل کو دکھایا گیا ہے جو رکن یمانی اور حجر اسود پر نصف دائرے کی شکل میں جب کہ میزاب رحمت پر مستطیل شکل میں موجود ہے۔جنرل پریذڈنسی کے کے مطابق نئی تزئین و آرائش کا کام کعبہ شریفہ کا غلاف یعنی کسوہ تیار کرنے والی فیکٹری کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد باجودہ کی براہ راست نگرانی میں پورا کیا جا رہا ہے۔حرمن شریفین کی جنرل پریذڈنسی کی جانب سے بیت اللہ کے غلاف کے امور کے حوالے سے نئے اقدامات کیے گئے ہیں۔ ان اقدامات میں حلقے اور رسی کی تنصیب ، اس کے بعد غلاف کا اتارا جانا اور پھر بقیہ ، اس کے بعد بقیہ لوازمات کی تنصیب شامل ہیں۔ غلاف کی تبدیلی کے بعد اس کی صفائی اور درستی کی جاتی ہے۔

علاوہ ازیں متعلقہ اقدامات میں حجر اسود کے فریم کی تنصیب اور پھر چاروں طرف سے غلاف کو کس کر باندھا جاتا ہے‎ خانہ کعبہ کو نماز فجر کے بعد غسل دیدیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق نئے ہجری سال کے حوالے سے آج کعبتہ اللہ کو نماز فجر کے بعد غسل دید یا گیا ہے۔گورنر مکہ اوردیگر معززین کعبہ نے عرق گلاب اور آب زم زم سے کعبتہ اللہ کو غسل دیا ،ا س روح پرور تقریب میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان عبدالعزیزکے علاوہ اعلیٰ شخصیات اور علماء بھی شریک تھے جبکہ ہزاروں زائرین بھی اس موقع پر کعبتہ اللہ کے سامنے موجود تھے۔اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے۔کعبہ کے غلاف میں کشیدہ کاری کی4 نئی پٹیوں کابھی اضافہ کیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…