بچہ پیدا کریں، پانچ ہزار یورو لیں

19  مئی‬‮  2016

پرتگال کے ایک ٹاؤن میں تیزی سے کم ہوتی ہوئی آبادی کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے حکام نے ہر اُس جوڑے کو پانچ ہزار یورو دینے کا اعلان کیا ہے جو ایک بچہ پیدا کرے گا۔ یہ انعام بہت سے جوڑوں کے لیے مہمیز کا کام کر رہا ہے۔اسپین کی سرحد کے قریب پرتگالی گاؤں الکوٹِی Alcoutim کی آبادی گزشتہ 20 برسوں کے دوران ایک تہائی کم ہو گئی ہے۔ دوسری طرف اس گاؤں میں آبادی میں اضافے کی شرح بھی پُرتگال بھر میں کم ترین سطح پر ہے یعنی صرف 0.9 بچہ فی خاتون۔ پُرتگال کی مجموعی طور پر آبادی میں اضافے کی شرح بھی محض 1.21 بچہ فی خاتون ہے جو یورپی یونین میں شامل ممالک میں سے کم ترین ہے۔ یہ شرح اب پُرتگال حکومت کے لیے تحفظات کا باعث بنی ہوئی ہے۔پرُتگال کے نیشنل انسٹیٹیوٹ برائے شماریات کے مطابق اگر آبادی میں کمی کا یہ رجحان جاری رہتا ہے تو 2060ء تک اس ملک کی آبادی 20 فیصد کم یعنی 10.5 ملین سے کم ہو کر 8.6 ملین رہ جائے گی۔چند برس قبل پُرتگال میں پیدا ہونے والے اقتصادی بحران کے سبب بے روزگاری میں اضافہ ہو گیا تھا جس کی وجہ سے الکوٹی کے بہت سے باسی بھی یہ علاقہ چھوڑ کر نوکریوں کی تلاش میں بڑے شہروں کا رُخ کرنے پر مجبور ہو گئے تھے۔ جو جوڑے باقی رہ بھی گئے تو مالی مشکلات کے باعث انہوں نے بچے پیدا کرنے سے احتراز کیا۔لہذا بچوں کی پیدائش میں اضافے کے لیے مقامی حکام نے ایک منصوبہ شروع کیا جسے ’کیش فار بے بیز اسکیم‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یعنی بچوں کی پیدائش کے بدلے رقم۔ اس اسکیم کے تحت ہر جوڑے کو بچے کی پیدائش پر پانچ ہزار یورو دیے جاتے ہیں تاکہ والدین بننے کے سلسلے میں ہونے والے اخراجات وغیرہ کو پورا کیا جا سکے۔’’یہ چیزیں بہت مہنگی ہوتی ہیں‘‘، یہ کہنا ہے ڈانیالا سِلوا کا جو اپنے شوہر نونو Nuno کے ساتھ مل کر اپنے چھ ماہ کے بیٹے کے لیے الکوٹی کی ایک فارمیسی سے اشیاء خرید رہی تھیں۔ 29 سالہ ڈانیالا بے روزگار ہیں جبکہ ان کے 37 سالہ شوہر نونو نے اپنی نوکری سے بیماری کے باعث چھٹی لی ہوئی ہے۔ ایسی صورت میں خاندان میں اضافہ کرنا مالی حوالے سے ایک مشکل کام ہے۔ مثال کے طور پر اس جوڑے نے اپنے بچے کے لیے آنکھوں کی دوائی، ایک میوزیکل موبائل اور ایک اور کھلونا خریدا جس کا بِل 228 یورو بنا تاہم یہ اخراجات اس قصبے کی طرف سے بچوں کے لیے دیے جانے والا الاؤنس برداشت کرے گا۔ نونو کے مطابق ٹاؤن کی طرف سے دی جانے والی مدد ان کے لیے بہت زیادہ اہم ہے۔اس بے بی بونس کا آغاز گزشتہ برس اگست میں کیا گیا تھا۔ اس وقت چھ خاندان ہیں جو یہ فنڈ حاصل کر رہے ہیں جبکہ اسے کسی بچے کی تیسری سالگرہ تک حاصل کیا جا سکتا ہے۔ نو مزید بچے اسی برس متوقع ہیں جبکہ گزشتہ برس کے دوران الکوٹی میں صرف چھ بچے پیدا ہوئے تھے۔ تاہم یہ تعداد 1995ء کے مقابلے میں ابھی بھی بہت کم ہے جب ایک برس کے دوران 23 بچے پیدا ہوئے تھے۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…