اس ٹی وی اینکر کی کہانی جو اپنے شو کی ریٹنگ بڑھانےکیلئے ……….

19  مئی‬‮  2016

برازیل سے تعلق رکھنے والا متنازع ترین ٹی وی اینکر لرزہ خیز الزامات کے حقائق ساتھ لئے قبر میں اتر گیا اور دنیا اس کے مبینہ جرائم پر تاحال بے یقینی کی کیفیت کا شکار ہے۔ریاست ایمازوناس سے تعلق رکھنے والا ویلس سوزا تین دفعہ برازیلین پارلیمنٹ کا رکن رہ چکا تھا اور سابقہ پولیس افسر بھی تھا۔ وہ اپنے خوفناک ٹی وی شو کی وجہ سے برازیل کی مشہور ترین شخصیات میں سے ایک سمجھا جاتا تھا۔ اس کے ٹی وی شو کی سب سے اہم بات یہ تھی کہ اس میں خوفناک جرائم سے پردہ اٹھایا جاتا تھا اور آئے روز کسی قتل کی تفصیلات بیان کی جاتی تھیں۔ حیران کن بات یہ تھی کہ ویلس کے شو میں درجنوں ایسے قتل دکھائے گئے کہ جن میں جائے واردات پر سب سے پہلے اس کے رپورٹر پہنچے اور ان جرائم کی تمام تر تفصیلات بھی اسی کے شو کے ذریعے دنیا کے سامنے آئیں۔ حکام کو جب اس بات پر شک گزرا کہ ویلس کے ٹی وی شو میں آئے روز قتل کا انکشاف کس طرح ہوتا ہے اور اس کے رپورٹر ہی سب سے پہلے کیوں پہنچتے ہیں تو تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔مقامی حکام کی طرف سے بالآخر یہ حیران کن الزامات سامنے آئے کہ ویلس خود ہی لوگوں کو قتل کرواتا تھا

مزید پڑھئے:وہ ملک جہاں نصف آبادی کے پاس’فل ٹائم‘ نوکری نہیں ہے

اور پھر اپنے ٹی وی پروگرام کے ذریعے ان جرائم کی تفصیلات دنیا کے سامنے پیش کرتا تھا تاکہ اس کا شو مقبولیت کی انتہاﺅں کو پہنچ جائے۔ پولیس نے ایک سابقہ باڈی گارڈ کو گرفتار کیا ہے جس نے 9 افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کیا جبکہ یہ بھی بتایا کہ اس کے جرائم کا کچھ حصہ ویلس کے شو میں بھی براڈ کاسٹ کیا گیا۔ متنازعہ صحافی کو گزشتہ سال اکتوبر میں گرفتار کیا گیا اور اسے ساﺅپالو کے ایک ہسپتال میں پولیس کی نگرانی میں رکھا گیا تھا۔ بظاہر اس کی ہلاکت جگر کی بیماری کی وجہ سے ہوئی ہے لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے کوئی اور وجہ بھی ہوسکتی ہے اور اس کا تعلق ویلس کے مبینہ جرائم کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…