رزق کے چار دروازے

11  اگست‬‮  2016

اللہ پاک نے رزق کے چار دروازے رکھے ہیں ۔ پہلے تین تو صرف مسلمانوں کے لیے ہیں اور چوتھا ساری دنیا کے لیے ہے یعنی مسلم، غیر مسلم ، بت پرست ، دہریے وغیرہ
رزق حاصل کرنے کا سب سے پہلا دروازہ نماز ہے ۔ جو شخص بھی نماز کا اہتمام کرتا ہے اللہ پاک اس کو برکت والا رزق عطا فرماتے ہیں ۔ اہتمام یہ ہے کہ نماز کے وقت سے پہلےیا وقت ہوتے ہی اس کی تیاری میں لگ جانا اور وقت پر نماز ادا کرنا
رزق حاصل کرنے کا دوسرا دروازہ استغفار ہے ۔ جو شخص کثرت سے استغفار کرتا ہے اللہ پاک اسے غیب سے رزق عطا فرماتے ہیں کیونکہ ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ جو کثرت سے استغفار کرتا ہے اللہ پاک اسے ہر غم سے نجات عطا فرماتے ہیں ، ہر پریشانی میں راستہ دیتے ہیں اور ایسی جگہ سے رزق عطا فرماتے ہیں جہاں اس کا گمان بھی نہ ہو ۔ علماء کرام فرماتے ہیں کہ کثرت کا مطلب ہے کہ کم از کم تین سو مرتبہ ۔ تو جو روزانہ تین سو سے زیادہ مرتبہ استغفار کرے گا ان شاءاللہ اسے بہترین رزق ملے گا
رزق حاصل کرنے کا تیسرا دروازہ تقویٰ ہے ۔ تقویٰ کے معنی گناہوں سے بچنا ہے ۔ یاد رہے کہ مسلمان کے ذمہ ہر نیکی کرنا نہیں ہے لیکن ہر گناہ سے بچنا ہر مسلمان کے لیے لازم ہے ۔ جو ہر گناہ سے بچتا ہے وہ اللہ کے ہاں متقی کہلاتا ہے ۔ اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ہم ہر کام کرنے سے پہلے یہ دیکھ لیں کہ اس کام سے اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے منع تو نہیں فرمایا ۔ اگر منع فرمایا ہے تو ہم رک جائیں ۔ تو جو تقویٰ اختیار کرے گا اللہ پاک اسے بغیر محنت کے رزق عطا فرمائیں گے ۔ جو اللہ کا ہوجاتا ہے تو پھر اللہ اپنے بندوں کو اسکی خدمت پر مامور فرمادیتے ہیں
رزق حاصل کرنے کا چوتھا دروازہ ذریعہ معاش اختیار کرنا ہے ۔ اور یہ دروازہ سب کے لیے ہے ، کوئی کافر ہو یا مسلم ، بتوں کو پوجنے والا ہو یا آتش پرست ۔ اگر وہ معاش کا کوئی ذریعہ اختیار کرے گا تو اللہ اسے رزق عطا فرمائیں گے ۔
مجھے افسوس اس بات پر ہے کہ مسلمانوں کی اکثریت نے پہلے تین دروازے بھلا دیے اور آخری دروازے کو ہی لازمی سمجھ لیا ۔ جبکہ ان تین دروازوں سے رزق حاصل کرنا بہت آسان ہے
یہاں کوئی میری بات سے یہ مطلب نہ لے کہ ملازمت ، کاروبار یا معاش کا کوئی بھی دوسرا ذریعہ جو ہم نے اختیار کیا ہوا ہے اسے چھوڑ کر بیٹھ جائیں اور کام نہ کریں ۔ کام ضرور کریں لیکن اگر ہم چوتھے دروازے کے ساتھ ساتھ پہلے تین دروازوں کو بھی استعمال کریں گے تو ہم تھوڑی محنت میں ہی زیادہ رزق ملے گا ۔ ہماری مشقت کم ہوجائے گی ۔ اور ہماری کمائی غیر ضروری جگہوں پر نہیں لگے گی اور ہمارا مال ضائع نہیں ہوگا ۔



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…