یہ آرام گاہیں، کب یہ تخت اچھالے جائیں گے، کب یہ تاج اچھالے جا

5  اکتوبر‬‮  2015

پاکستانی سیاستدان عوام کی غربت کا ایسے ذکر کرتے ہیں جیسے وہ خود کسی جھونپڑی میں مقیم ہیں اور غریبوں کے مسائل بہت بہتر انداز میں سمجھتے ہیں مگر جب ان پرتعیش رہائش گاہوں کو دیکھا جائے تو سب کچھ جھوٹ معلوم ہوتا ہے۔ ان کے عوامی خدمت کے دعوے بے بنیاد معلوم ہوتے ہیں۔ سابق صدر و شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری کی برطانیہ میں راک وڈ سٹیٹ 15 بیڈ رومز سمیت 30 کمروں پر مشتمل ہے۔ گھر کا فرنیچر مہنگا اور بیرونی مناظر دلکش ہیں۔ منہاٹن میں بلیئر اپارٹمنٹس کا ایک فلیٹ بھی آصف زرداری کی ملکیت ہی ہے۔ پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمٰن کا گھر بھی بہت رنگین ہے جس میں ایک بہت بڑی لائبریری بھی واقع ہے۔ بینظیر بھٹو کی ملکیت دبئی میں پرتعش محل بھی دیکھنے کے قابل ہے۔ محل کے اندرونی مناظر ایسے ہیں کہ شاید کوئی غریب ان کا تصور بھی نہ کر سکے۔ وزیراعظم کا رائیونڈ محل بھی بہت خوبصورت اور وسیع و عریض ہے جہاں مختلف جگہوں پر شیر کے مجسمے بھی نصب ہیں۔ سابق صدر پرویز مشرف کا چک شہزاد میں فارم ہاﺅس بھی کیا خوب چیز ہے جبکہ اسلام آباد میں بھی ان کی ملکیت ایک بنگلہ موجود ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین بھی برطانیہ میں ایک خوبصورت بنگلے کے مالک ہیں جبکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا بنی گالا میں دو سو کنال پر محیط فارم ہاﺅس ہے۔ قائداعظم محمد علی جناح کی زیارت ریزیڈنسی بھی خوبصورت ہے جبکہ پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کا ایک بنگلہ مظفرنگر بھارت میں دریافت ہوا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری کا کنٹینر بھی کیا خوبصورت تھا۔ –



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…