اسامہ بن لادن کے خفیہ خطور حیرت انگیز انکشافات

22  مئی‬‮  2015

امریکی خفیہ اداروں نے ایبٹ آباد آپریشن کے دوران قبضے میں لی گئی دستاویزات جاری کر دی ہیں۔ امریکی آفس آف دا ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس کے ایک بیان کے مطابق ان دستاویزات کو مکمل جانچ پڑتال کے بعد جاری کیا جا رہا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق حکومت امریکہ نے درجنوں دستاویزات جاری کی ہیں، جن کے لیے کہا جاتا ہے کہ یہ 2011ء میں ایبٹ آباد کے مکان پر چھاپے کے دوران برآمد کی گئیں، جہاں امریکی فوج نے القاعدہ کے لیڈر، اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا۔
ایک بیان میں، ‘نیشنل انٹیلی جنس’ کے سربراہ کے دفتر نے کہا ہے کہ ان دستاویزات کو جاری کرنے سے پہلے امریکی حکومت کے مختلف اداروں نے ان کا ‘سختی سے’ جائزہ لیا۔ جائرہ لینے کے مرحلے میں وہ حلقے بھی شامل تھے جو ‘قومی سلامتی کے منصب اور استحقاق کو مدنظر رکھتے ہوئے، صدر کی جانب سے اضافی شفافیت کے معیار کو یقینی بنانے کے کام پر عمل پیرا تھے’۔اس میں کہا گیا ہے کہ 2014ء کی انٹیلی جنس سے متعلق قانون سازی کی پاسداری کے تقاضے پورے کیے گئے، جن کی رو سے دستاویز جاری کرنے سے قبل اس دفتر کی جانب سے ان کا جائزہ لینا لازم خیال کیا جاتا ہے ۔ جاری کیے گئے مواد میں کئی قسم کی ‘ڈی کلاسیفائیڈ’ دستاویز، اہل خانہ کو تحریر کیے گئے ذاتی خطوط ، مکان سے برآمد ہونے والی انگریزی زبان کی کتابوں کی فہرست، تھنک ٹینک کی مطالعاتی رپورٹیں، سافٹ ویئر اور دیگر تکنیکی رسائل اور دیگر شدت پسند گروہوں کی جانب سے شائع کردہ مواد شامل ہے۔
آخری برسوں کے دوران، بن لادن کے کھرے پن پر مبنی اندازوں کا پتا چلتا ہے، جب انھوں نے یہ تحریر کیا کہ ان کا مقابلہ ایک ایسے دشمن سے ہے جو ٹیکنالوجی کے میدان میں بہت آگے ہے۔ وہ اپنے اہل خانہ کو تفصیلی ہدایات جاری کیا کرتے تھے کہ اگر امریکی ایجنٹ کوشش کریں تو ان کو ان تک رسائی نہ دینے کا کیا طریقہ کار اپنایا جانا چاہیئے۔



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…