خوفناک مقامات جہاں اب کوئی نہیں رہتا

21  ستمبر‬‮  2015

لوگ محلوں یا دگاروں اور خوبصورت مقامات کی سیر کرنا چاہتے ہیں جن سے ماضی کی کئی کہانیاں وابستہ ہوتی ہیں لیکن وہ دنیا میں موجود بہت سے ایسے ویران مقامات کے بارے میں نہیں جانتے جہاں کبھی زندگی کی رونقیں اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ موجود ہوا کرتی تھیں لیکن مختلف حادثات و واقعات کے سبب ان مقامات سے یہ رونقیں روٹھ گئیں اور یہاں اب کوئی نہیں رہتا۔

ان مقامات کی ویرانی دیکھ کر انسان پر خوف طاری ہو جاتا ہے۔ خالی شہر:یوکرائن میں واقع ایک شہرکی آبادی50ہزار ہوا کرتی تھی لیکن1986ء میں ہونے والے چرنوبل کیمیائی پاور پلانٹ کے حادثے کے بعد اب یہ مکمل طورپر خالی ہے۔ اس مقام کی ویرانی کی وجہ تابکاری کے اثرات ہیں اور ماہرین کے مطابق ہزاروں سال تک یہاں تابکاری کے اثرات رہیں گے۔
ہیرے کی کان:

Gold Mine

یہ ہیرے کی کان روس کے علاقے مشرقی سائبریا میں واقع ہے اور یہ دنیا میں انسانوں کی تعمیر کردہ سب سے بڑی سرنگ ہے ‘اس کی تعمیر اسٹالن نے کی لیکن اس کان کے استعمال کو اس وقت ترک کر دیاگیا جب مزید کھائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
نیویارک جھیل:
یہ ایک فارم ہاؤ س ہے جو کہ نیویارک کے علاقے سینیکا لیک میں واقع ہے لیکن اب اسے قدیم گاڑیوں کے قبرستان کے طورپر جانا جاتا ہے۔
پیانگ یانگ کا ہوٹل:

Newyork Lake

 

شمالی کوریا کے علاقے پیانگ یانگ میں واقع اس ہوٹل کا آغاز ملک میں آنے والی قحط سالی سے چند سال قبل کیا گیا۔2008ء میں اس105 منزلہ عمارت کو150 ملین ڈالر کی لاگت کے شیشے سے آراستہ کیا گیا‘ یہ عمارت دیکھنے میں باہر سے مکمل نظر آتی ہے مگر اندر کی جانب سے نامکمل ہے اور اس پر کام بھی ترک کر دیاگیا ہے۔
پاگل خانہ:
یہ پاگل خانہ1865 میں تعمیر کیاگیا جبکہ اسے1995ء میں بند کر دیاگیا اور اپنے عروج کے وقت یہاں4000ہزار مریض داخل تھے۔ ایک اندازے کے مطابق اس جگہ50 ہزار سے زائد مریض داخل رہے اور موت کا شکار ہوئے۔
تائیوان ہاؤس:

Yongan House 深坑黃宅永安居

 

تائیوان کے علاقےSan Zhi میں واقع ان گھروں کی تعمیر1978ء میں کی گئی ۔یہ تعمیر امریکی فوجی افسران کے گھروں سے متاثر ہو کر کی گئی لیکن سرمایہ کاری میں ہونے والے نقصانات کے باعث یہ کبھی مکمل نہ ہو سکے۔
نیواور لینز :Louisanaکے علاقے نیو اور لینز میں واقع یہ مقام شدید سمندری طوفان قطرینہ کی وجہ سے تباہ و برباد ہو گیا‘ اس کے بعد سے اس کا استعمال ترک کر دیاگیا اور آج تک یہ ویران ہے۔

بینرمین قلعہ:
نیویارک کے Pollepelجزیرے پر واقع یہ محلFrancis Bannerman VI نے تعمیر کروایا‘ اس محل کی تعمیر کا مقصد امریکی فوجی سازو سامان کو ذخیر ہ کرنا تھا لیکن1920ء میں یہاں رکھاگیا کچھ گولہ بارود پھٹ گیا جس کی وجہ سے محل کا بیشتر حصہ تباہ ہوگیا‘ اسی وجہ سے محل کا استعمال بھی ترک کر دیاگیا۔
ڈزنی ڈسکوری جزیرہ:

Hashima Island 1

فلوریڈا میں واقع بیوٹا وسٹا کے علاقے میں موجود اس جزیرے کی ویرانی کا سبب چند افواہیں بنیں۔ ان افواہوں میں سب سے قابل ذکر افواہ ایک ایسے جراثیم کی دریافت کے حوالے سے تھی جس کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ انسانوں کو قتل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بشیما جزیرہ:
جاپان میں واقع اس جزیرے پر کوئلہ بکثرت پایا جاتا تھا اور اسی وجہ سے ایک دور میں اس مقام پر5 ہزار سے زائد کان کن رہائش اختیار کئے ہوئے تھے لیکن جب پٹرول کو کوئلے کے متبادل کے طورپر استعمال کیا جانے لگا تو اس جگہ کا استعمال بھی ترک کر دیاگیا اوراب یہ مقام بالکل ویران ہے۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…