عزم و ہمت کی داستان۔۔۔بھارت کی پہلی خاتون پائلٹ سارہ حمید

12  مارچ‬‮  2015

کچھ لوگ منزل کی جستجو میں واقعی اس قدر عظیم ہو جاتے ہیں کہ منزل خود ان کو پکار اٹھتی ہے اور ان کے قدموں تلے کھنچی چلی آتی ہے۔ ایسے ہی لوگوں میں سے ایک نام سارا حمید احمد ہیں۔سارہ حمید احمد  نے پائلٹ بن کر یہ بتایا کہ اگر دل میں حوصلہ ہو تو مذہب بھی آپ کے پاؤں کی بیڑیاں نہیں بن سکتا ہے۔ سارا انڈیا کی پہلی “خاتون مسلم” پائلٹ ہیں۔ مسلم خاندانوں میں خواتین کی تصویر کو نیا طول و عرض دیتے ہوئے سارہ نے ان کے لئے ایک نئی راہ کھول دی ہے۔
سارہ بنگلور سے تعلق رکھتی ہیں، وہ گزشتہ 18 مہینوں سے بھی زیادہ وقت سے کرمشل کرافٹ اڑا رہی ہیں۔ فی الحال ہوا بازی سیکٹر میں کام کرنے والی 600 خواتین ملازمین میں سارا پہلی اور اکلوتی خاتون مسلم پائلٹ ہیں۔بھارت کی واحد مسلمان خاتون پائلٹ سارہ حمید احمد نے کہا ہے کہ پہلے پہل جب کوئی مجھ سے ملتا ہے تو وہ سمجھتا ہے کہ میں عیسائی ہوں لیکن جب میں بتاتی ہوں کہ میں مسلمان ہوں تو وہ حیران ہوجاتے ہیں۔ بھارت کے شعبہ ہوابازی میں اس وقت 600 کے لگ بھگ خواتین پائلٹ ہیں مگر ان میں سارہ حمید واحد مسلمان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ ایک خاتون اپنے سے کئی گنا بڑی مشین کو کس طرح آپریٹ کرسکتی ہے تو میں کہتی ہوں کہ میری انگلیاں وہ سب کچھ جانتی ہیں جو انہیں ایک جہاز اڑانے کیلئے کرنا ہے۔ سارہ کا مزید کہنا ہے کہ نائن الیون کے بعد مجھے بھی اسلامو فوبیا کا سامنا کرنا پڑا ہے مگر میں اس پر ہمیشہ مزاح اور حکمت عملی سے قابو پاتی ہوں۔ سارہ نے اپنے ماضی کے بارے میں بتایا کہ اسے سب سے پہلے مزاحمت کا سامنا اپنی کمیونٹی سے کرنا پڑا، مجھے اب بھی لوگ تانے دیتے ہیں کہ خواتین کا کام صرف شادی کرنا اور بچے پیدا کرنا ہے۔ سارہ کے والد حمید حسین احمد نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ہم میں سے کسی نے بھی سارہ کی حوصلہ افزائی نہیں کی،

مزید پڑھئے:بلیک واٹر کے 4 اہلکاروں کو سزا

ہمارے معاشرے میں اس بات کو مناسب نہیں سمجھا جاتا کہ کوئی لڑکی مردوں کے ساتھ کام کرے اور راتیں گھر سے باہر ہوٹلوں میں اکیلے گزارے۔ انہوں نے بتایا کہ جب سارہ کو کوئی راستہ سجھائی نہ دیا تو اس نے اپنے دوست عاطف فرید سے بات کی جو کہ امریکہ میں پائلٹ ہیں، عاطف نے مجھے کہا کہ آپ خوش قسمت ہیں کہ آپ بیٹی پائلٹ بننا چاہتی ہے اور اگر آپ نے اسے اجازت نہ دی تو اس کے خواب مر جائیں گے۔ اس کے بعد 2007 میں سارہ نے امریکہ کے ایک فلائنگ سکول میں داخلہ لیا۔ ان دنوں مسلمانوں کو امریکہ کا ویزہ مشکل سے ملتا تھا مگر خوش قسمتی سے سارہ کو ویزہ مل گیا۔ سارہ کی والدہ نسیمہ احمد کا کہنا ہے کہ مجھے سارہ کے پائلٹ بننے پر کبھی بھی اعتراض نہیں تھا اور میری زندگی کا قابل فخر لمحہ وہ تھا جب ایک شادی کی تقریب میں کچھ لڑکیاں سارہ کو گھیرے میں لے کر پوچھ رہی تھیں کہ ہمیں بھی پائلٹ بننے کی کوئی ترکیب بتاؤ۔ سارہ حمید کے پائلٹ بننے کے علاوہ کچھ اور بھی خواب ہیں۔ وہ چاہتی ہیں کہ شادی کریں اور انکے بھی بچے ہوں مگر اسے ابھی اپنی پسند کا لڑکا نہیں مل سکا۔ سارہ کا کہنا ہے کہ مجھے ایسے والدین پر حیرانی ہوتی ہے جو صرف میری تصویر دیکھ کر مجھے اپنے بیٹے کیلئے پسند کر لیتے ہیں، انہیں اس چیز میں کوئی دلچسپی نہیں ہوتی کہ میں نے کیا پڑھا ہے اور کیا کررہی ہوں۔ سارہ نے یہ بھی بتایا کہ بعض لوگ میرے رشتے کیلئے آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ سارہ نوکری چھوڑ دے یا شہر بدل لے جس پر میرے والد لڑکے سے کہتے ہیں کہ وہ نوکری چھوڑ دے۔ اس کے ساتھ ہی سارہ نے ایک زوردار قہقہہ لگایا۔ یوم خواتین کے حوالے سے بھی سارہ نے پیغام دیا ہے کہ لڑکیاں یہ مت سوچیں کہ معاشرہ ان کے بارے میں کیا سوچ رہا ہے، وہ صرف اپنے خواب پورے کرنے پر توجہ دیں۔



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…