الیکشن کمیشن کی توشہ خانہ کیس کی جلد سماعت کیلئے اپیل، عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

11  اپریل‬‮  2023

اسلام آباد (این این آئی)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی جلد سماعت مقرر کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کی درخواست خارج کردی۔منگل کو ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر سماعت کی، الیکشن کمیشن کی جانب سے وکیل امجدپرویز اور سعد حسن عدالت میں موجود تھے جبکہ عمران خان کے وکیل خواجہ حارث، فیصل چوہدری اور علی بخاری بھی کمرہ عدالت پہنچے۔

ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے سماعت کے آغاز پر عمران خان کے وکلا ء سے سوال کیا کہ توشہ خانہ کیس کی جلد سماعت مقرر کرنے کی درخواست پر کیا کہتے ہیں؟خواجہ حارث نے کہا کہ جلد سماعت مقرر کرنے کا جواز کیاہے؟ پیسہ ضائع ہوتاہے، آج کل تحریک انصاف کے کیسز کی وجہ سے بہت مصروفیات ہیں، کیسز کی بھرمار کے باعث وکلا کو تیاری کے لیے بھی وقت چاہیے ہوتا ہے، گزشتہ سماعت پر وکلا کی جانب سے ہڑتال بھی تھی، مشترکہ طور پر وکلا کی ہڑتال کے باعث سماعت ملتوی کی گئی تھی۔عمران خان کے دوسرے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی مرضی سے 29 اپریل کی تاریخ لی، 2 دن بعد الیکشن کمیشن کو خیال آیا ہے کہ تاریخ جلد مقرر کرانی ہے۔الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ ہم تو 2، 2 ماہ کی تاریخ مانگ رہے تھے، ایک ماہ کی نہیں۔خواجہ حارث نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کیس ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر نے دائر کیا، علی حیدر گیلانی کے خلاف بھی الیکشن کمیشن نے پرائیویٹ شکایت دائر کی ہوئی ہے۔

علی حیدر گیلانی کے خلاف کیس گزشتہ سال دائر کیا گیا تھا، ایک سال ہو گیا اور علی حیدر گیلانی کے کیس میں اب تک فردِ جرم عائد نہیں ہوئی، کیا بات ہے کہ الیکشن کمیشن عمران خان کے خلاف کیس میں زیادہ دلچسپی ظاہر کر رہا ہے؟انہوں نے کہا کہ علی حیدر گیلانی کے خلاف کیس میں ڈیڑھ ماہ کی تاریخ دی گئی، الیکشن کمیشن کی جانب سے علی حیدر گیلانی کے خلاف کیس میں تو جلد سماعت مقرر کرنی کی درخواست دائر نہیں ہوئی۔

علی حیدر گیلانی پر بھی ابھی تک فرد جرم عائد نہیں ہو سکی، الیکشن کمیشن کی جلد سماعت کی درخواست میرٹ پر نہیں ہے۔خواجہ حارث نے کہا کہ عمران خان کی سکیورٹی کی درخواست ابھی بھی عدالت میں زیر سماعت ہے، عمران خان کی درخواست ہے کہ خطرات کے باعث حاضری سے استثنیٰ دیا جائے یا ویڈیو لنک پر سماعت کرلی جائے، کیس سے کوئی بھی بھاگ نہیں رہا ہے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل امجدپرویز نے درخواست پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور علی حیدرگیلانی کے کیسز دونوں مختلف نوعیت کے کیسز ہیں، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کے پاس پرائیویٹ کمپلینٹ دائر کرنے کا اختیار ہے، رشوت دینا اور گوشواروں میں اثاثے ظاہر نہ کرنا دو مختلف نوعیت کے کیسز ہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر امتیازی سلوک کرنے کا الزام لگانا غلط ہے۔

سپریم کورٹ نے فیصلہ دیاکہ کرپٹ پریکٹسز پر 3 ماہ کے اندر ٹرائل کورٹ فیصلہ کرے، سپریم کورٹ نے کہا ایک بار شکائت دائر ہو تو شکائت پر 3 ماہ کے اندر فیصلہ کیاجائے، الیکشن کمیشن کی درخواست میرٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں پر دائر کی گئی، مجھے سپریم کورٹ نے کرپٹ پریکٹسز پر درخواست دائر کرنے کا حق دیا ہے۔اس موقع پر عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے جواب الجواب دلائل بھی دئیے اور عدالت میں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔

تاہم جج ظفر اقبال نے درخواست واپس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی ضرورت نہیں، صرف نوٹس موصول کروانا تھا۔خواجہ حارث نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو تو کوئی مسئلہ نہیں، وکیل تو عمران خان کے مختلف عدالتوں میں بھاگم دوڑی کر رہے، مجبوری ہوسکتی ہے، جلد سماعت مقرر کرنے کی درخواستوں کی ضرورت نہیں۔

الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ علی گیلانی نے کبھی ٹیلی ویڑن پر بیٹھ کر الیکشن کمیشن کو جھوٹا نہیں کہا، توشہ خانہ کیس دو سماعتوں کی بات ہے، 3 سے 4 ماہ سے الیکشن کمیشن کے کیس کو جھوٹا کہہ رہے، سچے ہیں تو عدالت آئیں، عمران خان کی بریت کی کوئی درخواست اب تک نہیں آئی۔فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے توشہ خانہ کیس کی جلد سماعت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

بعدازاں عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کی مذکورہ درخواست مسترد کردی۔واضح رہے کہ 9 اپریل کو اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں الیکشن کمیشن کی درخواست پر عمران خان کو 11 اپریل کو طلب کر لیا تھا۔ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ کیس کی جلد سماعت کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کی درخواست پر طلبی کے سمن جاری کیے تھے۔خیال رہے کہ اسلام آباد کی سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی 30 مارچ کو حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی تھی تاہم 6 اپریل کو الیکشن کمیشن کے وکیل نے ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال کی عدالت میں توشہ خانہ کیس کی جلد سماعت کے لیے درخواست دائرکردی تھی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…