توشہ خانہ پالیسی2023 فوری نافذ ، 300 ڈالر سے زائد مالیت کا تحفہ حاصل کرنے پر پابندی

14  مارچ‬‮  2023

اسلام آباد (آئی این پی ) حکومت نے توشہ خانہ پالیسی 2023 فوری طور پر نافذ کردی جس کے بعد کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں، قیمتی گھڑیاں، زیورات اور قیمتی تحائف حاصل کرنے پر پابندی ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق صدر، وزیراعظم ،کابینہ ارکان، ججز، سول و ملٹری افسران پر 300 ڈالر سے زائد مالیت کا تحفہ حاصل کرنے پر پابندی عائد ہو گی۔

علاوہ ازیں ان افراد پر ملکی و غیر ملکی شخصیات سے کیش بطور تحفہ وصول کرنے پر بھی پابندی ہو گی۔ توشہ خانہ پالیسی 2023 کے اطلاق کے بعد مجبورا کیش تحفہ وصول کرنے پر پوری رقم قومی خزانے میں جمع کروانے کی ہدایت جاری کردی گئی ہیں جبکہ تحائف کے طور پر ملنے والی گاڑیاں اور قیمتی نوادرات کوئی بھی شخصیت خریدنے کی مجاز نہیں ہو گی۔ علاوہ ازیں تحائف میں ملنے والی گاڑیاں سنٹرل پول میں جبکہ قیمتی نوادرات سرکاری مقامات پر سجائے جائیں گے جبکہ صدر، وزیراعظم، کابینہ ارکان، ججز، سول و ملٹری افسران 300 ڈالر سے کم مالیت کا تحفہ مارکٹ ویلیو پر خریدنے کے مجاز ہوں گے اور 300 ڈالر سے زائد مالیت کے تحائف ریاست کی ملکیت اوپن آکشن کے ذریعے عوام بھی خرید سکیں گے۔ توشہ خانہ پالیسی 2023 کے اطلاق کے بعد اب سونے اور چاندی کے سکے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے حوالے کردیئے جائیں گے، صدر و وزیراعظم کے سوا دیگر شخصیات پر اپنے اہل خانہ کیلئے تحائف وصول کرنے پر پابندی عائد ہو گی۔ توشہ خانہ پالیسی کی خلاف ورزی پر متعلقہ شخصیت کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور وزارت خارجہ کے افسران بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کابینہ ڈویژن کو فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔ نئی پالیسی کے مطابق تحائف کی مالیت کا تعین ایف بی آر کے ماہر افسران اور نجی فرم سے کروایا جائے گا، تحفے میں ملنے والے اسلحے کی مالیت کا تعین نجی فرم اور پی او ایف کرے گی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…