حکومت کے پاس پیسے ہی نہیں تو بینکوں میں کیسے رکھے گی، اسحاق ڈار

30  ‬‮نومبر‬‮  2022

کراچی (این این آئی) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اگر ہم خلوص نیت سے صرف اللہ کی رضا کے لیے فیصلہ کریں تو 5 سالوں میں ملک سے سود کا خاتمہ ہو سکتا ہے، سود کے خلاف اپیلیں واپس لینا میری ترجیحات میں شامل تھیں اور شرعی عدالت کے سود کے خاتمے سے متعلق فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں،

اسلامک بینکاری نظام میں چند سال میں 10 گنا سے بھی زیادہ وسعت آئی ہے اور اسلامک بینکاری کو ایک کامیاب نظام کے طور پر رائج کرنا ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ملک کا مالیاتی نظام معاشی ترقی کے لئے اہم ہوتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اسلامی بینکنگ نظام کے ساتھ پاکستان کی معیشت کو بھی بھنور سے نکالنا ہے، حکومت کے پاس پیسے ہی نہیں تو بینکوں میں کیسے رکھے گی، پاکستانی معیشت کو بھنور سے نکالنے لئے دعاؤں اور دواؤں کی ضرورت ہے، وہ بدھ کو فیڈریشن ہاؤس کراچی حرمت سود کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔سیمینار سیگورنر سندھ کامران ٹیسوری، گورنر خیبر پختون خوا غلام علی، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، وفاقی وزیرِ مذہبی امور مفتی عبدالشکور، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق، مفتی منیب الرحمن، شاہ اویس نورانی اور ڈاکٹر حسین اکبر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بینکاری کا نظام زندگی کی ضرورت بن چکا ہے اور بینکاری نظام کے ذریعے شفاف لین دین کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ملک سے سودی نظام کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور شرعی عدالت کے حرم سود سے متعلق فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلامی بینکاری نظام کے حوالے سے آج ہم وہاں کھڑے ہیں جہاں 2018 میں کھڑے تھے، اگر ہم خلوص نیت سے صرف اللہ کی رضا کے لیے فیصلہ کریں تو 5 سالوں میں ملک سے سود کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت ملک میں اسلامی بینکاری 20 سے 21 فیصد ہو چکی ہے اور اسلامی بینکنگ کے اثاثے 7 ٹریلین روپے کی سطح پر ہیں، اسلامی بینکنگ کی پراڈکٹس کو سستا کرنا ہوگا، میوچل فنڈز اور انشورنس کو اسلامی بنیاد پر لانا ہوگا، اسلامک بینکوں کو کنونشل بینکوں سے زیادہ بہتر کارکردگی دکھانا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اور دیگر بیکوں نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کی تھیں جو واپس لے لی گئی ہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا بھر میں کوششیں کی جا رہی ہیں کہ ہر فرد کو بینکاری نظام سے منسلک کیا جائے کیونکہ بینکاری کا نظام زندگی کی ضرورت بن چکا ہے، اس وقت اسلامی بینک کے پاس 5 ہزار ارب کے ڈیپازٹ موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامک بینکاری نظام میں چند سال میں 10 گنا سے بھی زیادہ وسعت آئی ہے اور اسلامک بینکاری کو ایک کامیاب نظام کے طور پر رائج کرنا ہے۔جمعیت علما اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شرعی عدالت نے سود کیخلاف فیصلہ دیا ہے، یہ صرف مذہبی لوگوں کا مسئلہ نہیں ہے، اس کے خلاف اب قومی اور اجتماعی طور پر محنت کرنا ہوگی،

شرعی عدالت نے سود کیخلاف فیصلہ دیا ہے، جس پر عمل درآمد کیلئے وزیر اعظم سے بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب قومی اور اجتماعی طور پر محنت کرنا ہوگی، سود کا مسئلہ صرف مذہبی لوگوں کا نہیں سب کا ہے،ہم ایسی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں اس سے نکلنا آسان کام نہیں۔پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ قراردادیں اور سیمینار میں کی جانے والی گفتگو حکومت کی رہنمائی کرئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت دیوالیہ ہونے کے قریب تھی، اسحاق ڈار جیسے ہی واپس آئے ڈالر گھبرا کر نیچے آگیا۔معروف عالمی دین مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ مسلمانوں کے مختلف مکتبہ فکر میں سود سے متعلق کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ شریعت کے نفاذ کیلئے ملک میں مسلح جدوجہد جائز نہیں۔ مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ سودی نظام کا خاتمہ ہو اور اس پر کام کیا جائے،

حرمت سود سیمینار کا مقصد سودی نظام کا خاتمہ ہے،سود کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے متفقہ طور پر آواز بلند کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ اداروں سے مطالبہ ہے کہ سود کے خاتمے کیلئے کوشش کریں،بلا سود بینکاری کو عملی طور پر لاگو کیا جائے، مسلمانوں کے مختلف مکتبہ فکر میں سود سے متعلق کوئی اختلاف نہیں۔ ایسا فورم وجود میں آنا چاہئے جس میں سلگتے مسائل پر متفق موقف پیش ہو۔

انہوں نے کہا کہ شریعت کا نفاذ اہم ترین ہے لیکن مسلح جدوجہد کی ضرورت نہیں۔گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ اسٹیٹ بینک شرعی عدالت کے فیصلے پر عمل کے لیے کام کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 5 بینک مکمل طور پر اسلامی بینکاری کر رہے ہیں، اسلامی بینکاری کا مارکیٹ شیئر 21 فیصد تک ہو گیا ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف ہم نے اپیل واپس لے لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سود کے مکمل خاتمے کے لیے مشترکہ کوششیں کی جائیں گی، اسٹیٹ بینک نے اعلی سطح کا ورکنگ گروپ فعال کر دیا ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ سکوک کے متبادل پر کام کر رہے ہیں۔معروف عالمِ دین مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ عدلیہ ترجیحی بنیادوں پر ایک ہی ہفتے میں سود کے معاملے کو نمٹائے۔ چھٹی کے دن اور رات کو بھی عدالتیں لگتی ہیں سود کے معاملے کو بھی عدالتیں دیکھیں۔مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ عدلیہ من پسند مسائل پر رات گئے سماعت کرلیتی ہیں،

کل ہی عدالت سود کے معاملے پر سماعت کرے۔ انہوں نے کہا کہ فضل الرحمن جانتے ہوں گے موجودہ حکومت کے پاس اختیارات ہیں یا نہیں۔مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ سود کے خلاف سفارشات پر رتی برابر عمل نہیں ہوا، رہن شدہ اثاثوں پر ٹیکس معاف ہونا چاہیے، ٹیکس قوانین بھی اسلامی نہیں۔مفتی منیب الرحمن نے مزید کہا علامتی باتوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، حق کو منوانے کے لیے طاقت دکھانی پڑے گی۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے کہا کہ سود عقلا بھی حرام ہے۔ مفتی عبدالشکور نے کہا کہ مدارس کے اکاونٹ کھلنے کے مسائل حل ہوں گے۔سود کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ضیا اللہ نے کہا کہ سود اور کاروبار بالکل مختلف معاملات ہیں۔

مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ سود نے انسان کو مفاد پرستی کے سوا کچھ نہ دیا جبکہ علامہ حسین اکبر نے کہا کہ نجی بینکس اللہ سے جنگ چھوڑیں، آخرت خراب نہ کریں۔معروف صنعت کار عارف حبیب نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ علما سے درخواست ہے کہ اس اجتماعیت کو آگے بڑھایا جائے، سودی نظام سے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔عارف حبیب نے کہا کہ تمام پاکستانی سود سے چھٹکارا چاہتے ہیں، اسلامک بینکنگ کا نظام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر آج سے فیصلہ کروں کہ سودی نظام کا حصہ نہیں بنوں گا تو کیا پرانے گناہ معاف ہوجائیں گے۔وفاقی ایوانِ صنعت و تجارت پاکستان (ایف پی سی سی آئی)کے قائم مقام صدر سلیمان چالہ نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ بزنس کمیونٹی سود کو حرام سمجھتی ہے، بینکس میں اسلامی بینکاری سہولت کو مکمل طور پر لاگو کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…