آرمی چیف، اہل خانہ کی ٹیکس تفصیلات لیک ہونے کا معاملہ، وزیر خزانہ نے نوٹس لے لیا

21  ‬‮نومبر‬‮  2022

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے اہل خانہ کی ٹیکس معلومات کے غیر قانونی اور غیر ضروری لیک ہونے کا سخت نوٹس لیا ہے۔ جاری اعلامیہ کے مطابق فاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے اہل خانہ کی ٹیکس معلومات کے غیر قانونی اور غیر ضروری لیک ہونے کا سخت نوٹس لیا ہے۔ بیان میں کہاگیاکہ یہ واضح طور پر ٹیکس کی معلومات کی مکمل رازداری کی خلاف ورزی ہے جو قانون فراہم کرتا ہے۔بیان میں کہاگیاکہ چند غیر ذمہ دار ان کی جانب سے اس سنگین کوتاہی کے پیش نظر وزیر خزانہ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو طارق محمود پاشا کو ہدایت کی ہے کہ وہ ذاتی طور پر ٹیکس قانون اور ایف بی آر کے ڈیٹا کی خلاف ورزی کی فوری تحقیقات کی قیادت کریں اور اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے چوبیس گھنٹے میں رپورٹ پیش کریں۔ وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے اہل خانہ کی ٹیکس معلومات کے غیر قانونی اور غیر ضروری لیک ہونے کا سخت نوٹس لیا ہے۔ جاری اعلامیہ کے مطابق فاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے اہل خانہ کی ٹیکس معلومات کے غیر قانونی اور غیر ضروری لیک ہونے کا سخت نوٹس لیا ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…