حکومتی اقدامات کے باعث سیلاب متاثرین تک امداد پہنچانا مشکل ہو گیا،ایان علی

3  ستمبر‬‮  2022

لاہور (این این آئی)پاکستان کی معروف اور خوبرو ماڈل ایان علی نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے مقامی اور عالمی این جی اوز کو کام کرنے کا موقع دیا جائے۔ حکومتی اقدامات کی وجہ سے متاثرین تک براہ راست امداد پہنچانا مزید مشکل ہو گیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں،

انہوں نے لکھا کہ ہم اور ہماری این جی او گزشتہ ایک ہفتے سے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی حتی الاستطاعت مدد کی کوشش کر رہے ہیں، یہ امداد نہیں بلکہ صلح رحمی ہے، اپنے ہم وطن بہنوں بھائیوں سے اس سلسلے میں ایک باہمت کردار عبدالوہاب بگٹی سے شناسائی ہوئی۔انہوںنے کہاکہ عبدالوہاب بگٹی کا گاؤں سیلاب سے متاثرہ اولین علاقوں میں سے ایک تھا، یہاں سیلاب نے کئی خاندانوں کو اْن کی کل جمع پونجی و مکانات سے محروم کیا، ادا بگٹی بھی انہی میں سے ایک تھے، مگر ماشاء اللہ اْنہوں نے نہ تو ہمت ہاری نہ حوصلہ چھوڑا بلکہ اِس آزمائش کا ہمت سے سامنا کرنے کا فیصلہ کیا،ان کی بین الاقوامی شہرت کی وجہ سے اْن کی کسمپرسی کی خبر سوشل میڈیا پر بہت جلد دنیا بھر میں پھیل گئی اور امداد کا ایک سلسلہ جاری ہوا، انہوں نے اِس موقع پر صرف خود کو اور اپنے خاندان کو سہارہ نہیں دیا بلکہ ماشاء اللہ اپنے گاؤں/ قبیلے کے دیگر افراد کی بھی مدد کی۔ایان علی نے لکھا کہ بہر صورت ہم نے کوشش کی کہ عبدالوہاب بگٹی کو نقد رقم پہنچا دی جائے، اس سلسلے میں ایک ڈرائیور کو ڈیرہ مراد جمالی کی جانب روانہ بھی کیا مگر معلوم ہوا قانون نافظ کرنے والے ادارے این ایچ اے کی جانب جانے والی گاڑیوں کو روکتے ہیں، تلاشی لیتے ہیں اور واپسی پر مجبور کرتے ہیں، اس کی وجہ یہ معلوم ہوئی کہ حکومتیں نہیں چاہتیں سیلاب متاثرین کسی بھی صورت میں نیشنل ہائی وے پر احتجاج کریں یا یہ متاثرین بڑے شہروں میں پناہ گزینی اختیار کریں،

حکومتوں کی کوشش ہے ان متاثرین کو ریلیف کیمپ تک محدود رکھا جائے۔انہوں نے لکھا کہ اس کے پیچھے موجود حکمت تو حکومتیں ہی جانیں، حکومتوں کے ان اقدامات کی وجہ سے متاثرین تک براہ راست امداد پہنچانا مزید مشکل ہو گیا ہے،عبدالوہاب بگٹی کے کیس میں بھیجے گئے ڈرائیور کو واپس بلوانا پڑا اور انتظار کرنا پڑا ان کا ایک جاز کیش اکاؤنٹ بحال ہو، خدا خدا کر کے ان کا اکاؤنٹ نمبر بحال ہوا اور ان تک مدد پہنچی، اس دوران بہت بیش قیمت وقت ضائع ہوا جو ایک انسانی علمیہ کے دوران ناقابل تلافی نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…