حکومت کا نواز شریف کی جانب سے شروع کئے گئے متعدد اقدامات کو بحال کرنے کا فیصلہ

24  اگست‬‮  2022

کراچی(آن لائن)وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شازہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ حکومت نے 2013 میں اُس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے شروع کیے گئے متعدد اقدامات کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں

وزیر اعظم یوتھ پروگرام، اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام، لیپ ٹاپ اسکیم، انٹرن شپ واسکالرشپ پروگرام اور یوتھ فنانسنگ اسکیم شامل ہیں تاکہ پاکستانی نوجوان جو کہ ملک کی 68 فیصد آبادی پر مشتمل ہیں کاروبار شروع کر کے اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکیں اور بوجھ بننے کی بجائے خود مختار بن سکیں۔ انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) میں منعقدہ نیشنل یوتھ ایمپلائمنٹ پالیسی پر مشاورتی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کے لیے دستیاب فنانسنگ اسکیم پانچ لاکھ روپے تک کے سود سے پاک اور بغیر کسی ضمانت قرضے کی سہولت فراہم کرتی ہے جبکہ اس رقم سے زائد اور 15لاکھ روپے تک کے قرضے بھی 5 فیصد شرح سود پر دیے جا رہے ہیں اور 15 لاکھ سے 75 لاکھ روپے تک کے قرضے ضمانت کی شرط کے ساتھ 7.5 فیصد شرح سود پر فراہم کیے جا رہے ہیں۔حکومت نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کی ترغیب دینا چاہتی ہے تاکہ وہ خود مختار ہو کر ملک کی ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔اجلاس میں کے سی سی آئی کے صدر محمد ادریس، سینئر نائب صدر عبدالرحمان نقی، نائب صدر آئی قاضی زاہد حسین، سابق سینئر نائب صدر طلعت محمود اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین کے علاوہ سینئر سرکاری افسران بھی شریک ہوئے۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی نے بتایا کہ نوجوانوں کے امور کی وزارت کی طرف سے شروع کیے گئے اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت سالانہ کم از کم ایک لاکھ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس سلسلے میں مطلوبہ فنڈز کے حصول کے لیے کوششیں جاری ہیں۔مطلوبہ فنڈز کا 75 فیصد صرف انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر ٹیکنالوجیز کے لیے مختص کیا جائے گا کیونکہ دیگر

تمام صنعتیں بھی آئی ٹی شعبے کی طرح اب آٹومیشن پر جارہی ہیں جبکہ باقی 25 فیصد ان شعبوں پر استعمال کیا جائے گا جو قابل برآمد ہو۔ہم اپنے تربیتی پروگراموں کے لیے مختلف اداروں سے ایکریڈیشن حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ہمارے تربیت یافتہ نوجوانوں کی اسناد بین الاقوامی سطح پر قابل قبول ہوں جو بہت اہم ہے۔انہوں نے صدر کے سی سی آئی کی تجویز کے جواب میں وزارت برائے

امور نوجوانان اور کراچی چیمبر کے درمیان ایک مشترکہ کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا اور اس کے لیے کے سی سی آئی کی نامزدگی طلب کی تاکہ اس کمیٹی کو جلد از جلد فعال کیا جا سکے جس سے سب کے لیے جیت کی صورتحال پیدا ہو جائے۔کے سی سی آئی کے صدر محمد ادریس نے نوجوانوں کے امور پر سپام کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہوئے چیمبر کے پلیٹ فارم سے نوجوانوں کی زیادہ

سے زیادہ تعداد کو اپنا کاروبار شروع کرنے کی ترغیب دینے کے ساتھ ساتھ مستقبل کی تمام کوششوں کے لیے کے سی سی آئی کی مکمل حمایت اور تعاون کا اعلان کیاجو معیشت کے لیے سازگار ثابت ہو گا۔ انہوں نے صنعتوں کو اپنے کاروبار کو آسانی سے چلانے میں درپیش مشکلات پر روشنی ڈالتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ وہ صنعتوں کو سپورٹ کرنے کے لیے اقدامات کرے اور کاروبار کرنے کی حد سے زیادہ

لاگت کو کم کرے کیونکہ یہ وہ صنعتیں ہیں جو ہمارے نوجوانوں کے لیے ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے لیکن بدقسمتی سے اس صلاحیت کو بروئے کار نہیں لایا جا رہا جس پر خصوصی توجہ اور اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے ورنہ ہمارا ملک برین ڈرین کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوتا رہے گا۔صدر کے سی سی آئی

نے یہ تجویز بھی دی کہ کراچی چیمبر اور وزارت امور نوجوانان کے درمیان ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے کی ضرورت ہے جو نوجوانوں کے لیے حکومت کی اسکیموں کو کامیاب اور نتیجہ خیز بنانے کے بارے میں قیمتی تجاویز دے سکے۔انہوں نے سپام کو کے سی سی آئی میں ایک ہیلپ ڈیسک قائم کرنے کا بھی مشورہ دیا جہاں نوجوان یقینی طور پر مالیاتی سہولیات اور دیگر اسکیموں کے بارے میں باآسانی آگاہی حاصل کرسکیں گے اور ان سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…