فوج کو کمزور نہیں ہونے دوں گا، عمران خان

14  اگست‬‮  2022

لاہور(آن لائن) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں امریکا کی غلامی نہیں اس سے دوستی چاہتا ہوں،ایک غلام قوم کبھی اوپر نہیں آسکتی۔ لاہور کے نیشنل ہاکی اسٹیٹڈیم میں ’حقیقی آزادی‘ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں

امریکا اور برطانیہ کو زیادہ تر پاکستانیوں سے بہتر جانتا ہوں، میں کسی ملک کا دشمن نہیں، امریکا سے دوستی چاہتا ہوں۔عمران خان نے کہا کہ امریکا کی نفسیات ہے اگر ان کے پاؤں میں گرتے ہیں تو آپ کو استعمال کریں گے، یہ چاہتے ہیں مجھے نااہل کراکے نواز شریف کو لایا جائے کبھی ڈیل نہیں کروں گا، نواز شریف کا بہت اچھی طرح استقبال کروں گا، فوج سے لڑانے کی سازش ہو رہی ہے۔ فوج کوکمزور نہیں ہونے دوں گا۔ ملک کے تین ٹکڑے کرنے کی باہر سے سازش ہے۔انسان کی عزت نفس ختم کردیتی ہے، ہم نے لاکھوں قربانیاں دے کر آزاد ملک حاصل کیا۔عمران خان نے مزید کہا کہ عزت پیسے سے نہیں خریدی جاسکتی، موت سے ڈرنے والے کسی شخص نے آج تک کوئی بڑا کام نہیں کیا، میرے مخالفین 26 برس سے میری کردار کشی کررہے ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ قوم کو مقروض کرنے کا ذمہ دار کون ہے، 30 برس سے دوخاندان اس ملک پر حکومت کررہے تھے، اب یہ کہتے ہیں کہ امریکا کی غلامی نہ کی توہم مر جائیں گے۔ انہوں نے کہا الیکشن کمشنر کو جوتا پڑا انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے 75 سال پہلے کہا ہم انگریزکی غلامی سے نکل کر ہندوؤں کی غلامی میں نہیں جانا چاہتے، قائداعظم نے کہا ہم ایک آزاد ملک بننا چاہتے ہیں، جب پاکستان بن رہا تھا تو ایک نعرہ تھا پاکستان کا مطلب کیا

اور تیرا میرا رشتہ کیا، ضمیر کا سودا کرنے والے راہِ حق سے ہٹ کر جھوٹے خدا کے سامنے جھکتے ہیں، خوف کا بت انسان کو غلام بنادیتا ہے، غلام قوم کبھی بھی اوپرنہیں جاسکتی۔پی ٹی ا?ئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ پاکستان جب بنا تو لاکھوں لوگوں نے قربانیاں دیں، لاکھوں قربانیوں کے بعد ہمارا ملک آزاد ہوا تھا، غلامی انسان کے اندر احساس کمتری ڈال دیتی ہے، لاہور جمخانہ، پنجاب کلب کے لوگ انگریزوں کی

طرح رہتے تھے، احساس کمتری ایسی تھی پاکستانی انگریز بننا چاہتے تھے، جب بیرون ملک کرکٹ کھیلنے گیا تو سینئرز کہتے تھے انگریزسے جیتنے کا سوچنا بھی مشکل ہے۔ احساس کمتری کی وجہ سے میچ ہار جاتے تھے، جب ہم ذہنی طور پر آزاد ہوئے تو میچ جیتنا شروع ہوگئے، قائداعظم نے ہمیں غلامی سے آزاد کر دیا، چودہ اگست کا جشن یہاں منائیں گے۔عمران خان نے کہا کہ اسلام تلوار سے نہیں پھیلا،

اسلام تلوار سے نہیں پھیلا، پہلے ذہنوں کے اندر انقلاب آیا تھا، ہم نے اپنے نبیﷺ کی سیرت پرچلتے ہوئے نوجوانوں کو پہلے ذہنی طور پر آزاد کرنا ہے، پاکستانیوں آج کل آپ پر خوف طاری کیا جارہا ہے، خوف کی غلامی سب سے خوفناک غلامی ہے، مسلمانوں کی تاریخ کا سب سے بڑا سانحہ کربلا میں ہوا، کوفہ کے لوگوں کو پتا تھا حضرت امام حسین? راہ حق پرہیں، کوفہ کے لوگوں نے یزید کے خوف کی وجہ

سے حضرت امام حسین? کی مدد نہیں کی بعد میں پچھتائے، تیسرا خوف یہ ہے نوکری یا کاروبار نہ ختم ہو جائے، ان تین خوف کی وجہ سے انسان راہ حق پر چلنے سے ڈرتا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ مخالفین 26 سال سے میری ہر قسم کی کردار کشی کر رہے ہیں، اللہ کی شان دیکھو آپ کی تعداد میری حوصلہ افزائی کر رہی ہے، عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے، زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، جو موت

سے ڈرتا ہو وہ زندگی میں کبھی بڑا کام نہیں کرسکتا، مدینہ کی ریاست میں ہمارے نبیﷺ نے انسانوں میں موت کا خوف ختم کردیا تھا۔پی ٹی ا?ئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کے سب سے عظیم لیڈر کی امت ہیں، ہم دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلا کر کیوں پھرتے ہیں، اللہ نے پاکستان کو ہر نعمت سے نوازا ہے، غلام قوم کی پرواز کبھی اونچی نہیں جاسکتی، ہم نے اپنے بچوں کواپنے نبی ﷺکی سیرت پڑھانی ہے، جب

وزیراعظم تھا تو میں نے رحمت اللعامین اتھارٹی بنائی تھی، پیارینبی کی سیرت کو پڑھنے سے ہمیں دین اسلام بارے پتا چلے گا۔ میں اینٹی امریکن نہیں ہوں، امریکا میں سب سے طاقتور پاکستانی کمیونٹی ہے، ہماری سب سے زیادہ ایکسپورٹ امریکا سے ہے، امریکا سے دوستی چاہتا ہوں لیکن غلامی نہیں۔پنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں کسی ملک کے خلاف نہیں ہوں، امریکا، یورپ کی نفسیات کو

جانتا ہوں، اگر ان کے پاؤں میں گریں گے تو وہ ہمیں استعمال کریں گے، اگر ہم ان کی چمچہ گیری کریں گے تو وہ ہماری عزت نہیں کریں گے، اگر ہم اپنے ملک کے مفاد کے لیے کھڑے ہوں گے تو ان کو اچھا نہیں لگے گا لیکن آپ کی عزت کریں گے، 26سال پہلے بھی میری یہی پالیسی تھی، 26سال پارٹی کا آغاز کیا تو میرا نصب العین یہی تھا میں خود کبھی کسی کے سامنے جھکا نہ اپنی قوم کو کسی کے سامنے

جھکنے دوں گا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اللہ نے مجھے سب سے زیادہ شہرت دی تھی، مجھے کیا ضرورت تھی سیاست میں ان گندے لوگوں کے ساتھ 26 سال ماتھا لگایا، میں نے اپنے ملک میں انگریز کی غلامی کی وجہ سے احساس کمتری دیکھی، کوئی انگریزآتا تھا تو یہ ہاتھ باندھ کر کھڑے ہوجاتے تھے، اللہ سے وعدہ کیا تھا اگر مجھے موقع ملا تو کبھی قوم کو کسی کے آگے جھکنے نہیں دوں گا۔سابق

وزیراعظم نے کہا کہ یہ سیاستدان ہمیں شرمندہ کراتے تھے، وزیردفاع خواجہ آصف کہتا ہے، امریکا نے ہمیں وینٹی لیٹر پر رکھا ہوا ہے، خواجہ آصف سے پوچھتا ہوں ملک کو وینٹی لیٹرپرڈالا کس نے؟ 30 سال سے دو خاندان حکمرانی کرتے رہے اور قوم کو مقروض کر دیا، پہلے قوم کو مقروض کیا اور اب کہتے ہیں امریکا کی غلامی نہ کی تو مرجائیں گے، ملک کا کرائم منسٹر کہتا ہے، امریکا کے بغیرجی نہیں

سکتے تو ہرے پاسپورٹ کی کیا عزت ہوگی، وزیراعظم بھکاریوں کی طرح پھرتا ہے، کرکٹر تھا جب بیرون ملک جاتے تھے تو ہمیں بے عزت ہونا پڑتا تھا، ان حکمرانوں کی جائیدادیں بیرون ملک ہے، نوازشریف جب اوباما سے ملاقات کر رہا تھا تو کانپیں ٹانگ رہی تھیں، نوازشریف اتنا گھبرایا ہوا تھا اسے اوباما کو تھینک یو بھی پڑھ کرکہنا پڑا۔اگلے سال حقیقی ا?زادی لے چکے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ امریکا

سے دوستی کر رہا تھا لیکن غلامی کے لیے تیار نہیں تھا، ڈونلڈ ٹرمپ سے میرے تعلقات اچھے تھے، ٹرمپ نے مجھے سب سے زیادہ پروٹوکول دیا تھا، امریکا نے پرویز مشرف کو جنگ میں شرکت کے لیے دھمکی دی تھی، بدقسمتی سے مشرف نے اس وقت گھٹنے ٹیک دیئے، جنگ میں شرکت پر پاکستانی قوم نے بھاری قیمت ادا کی، امریکا کی جنگ میں شرکت کر کے ہمارے فوجی، شہریوں نے قربانیاں دیں۔ مران نے جلسے میں باربار مخالفین کے وڈیو کلپس اور پچیس مئی کے مبینہ مظالم کی وڈیو بھی دکھائی۔جلسے میں قومی ترانہ بھی پڑھا گیا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…