عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 7 ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئیں

23  ‬‮نومبر‬‮  2021

کراچی ، لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ، یو این پی ) عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گزشتہ 7ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئیں، یورپ میں کورونا وائرس کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث پابندیوں اور جاپان کی جانب سے اپنے تیل کے ذخائر جاری کرنے کے اعلان کے بعد تیل کی قیمتیں مزید گرگئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق برینٹ کروڈ کی قیمت 26 سینٹ کمی

کے بعد فی بیرل 78.63 ڈالر ہوگئی جبکہ امریکی تیل کی قیمت 12 سینٹ کمی کے بعد 75.82 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔ہفتے کے روز جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا نے عندیہ دیا تھا کہ وہ تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے امریکا سے تیل کا اپنا ایمرجنسی اسٹاک جاری کرنے کیلئے درخواست کریں گے۔برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق ٹوکیو اپنے اس قانون کو بائی پاس کرنے کیلئے طریقے ڈھونڈ رہا ہے جس کے تحت اسے سپلائی کی قلت یا قدرتی آفات کے موقع پر ہی اپنے تیل کے ذخائر جاری کرنے کی اجازت ہے۔دوسری جانب وائٹ ہاوس نے جمعے کے روز تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پر زور دیا تھا کہ وہ دنیا بھر میں وافر مقدار میں تیل کی سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے اپنی پیداوار بڑھائے۔امریکا نے یہ مطالبہ دنیا کی بڑی معیشتوں سے مذاکرات کے بعد کیا جس میں ممکنہ طور پر تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے تیل کے اسٹریٹجک ذخائر جاری کرنے پر بات چیت کی گئی تھی، تجزیہ کاروں کے

مطابق اگر تیل کے یہ اسٹریٹجک ذخائر جاری کردیے جائیں تو یہ 10 کروڑ سے لیکر 12 کروڑ بیرل یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتے ہیں۔اس میں امریکا کا حصہ ساڑھے چار کروڑ بیرل سے لیکر 6 کروڑ بیرل تک ہوسکتا ہے جبکہ چین کا حصہ 3 کروڑ اور بھارت، جاپان اورجنوبی کوریا کا حصہ ایک، ایک کروڑ بیرل تک ہوسکتا ہے۔دوسری جانب وائس آف ٹریڈرز

کے چیئرمین میاں کامران سیف نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات7ہفتوں کی کم ترین سطح پر ہونے کے باوجود حکومت کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو برقرار رکھ کر عوامی استحصال کیا گیاحکومت نے بین الاقوامی سطح پر پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کا تمام تر بوجھ عوام پر ڈالا لیکن جب کم ہوئی تو قیمتوں میں کمی نہ کرکے قوم کو مایوس کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرنے کی بجائے آئی ایم ایف کی ایما پر پٹرولیم لیوی 30روپے کرنے کیلئے4روپے ماہانہ اضافہ کامعاہدہ کرکے عوام پر اربوں کا بوجھ ڈالا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے وائس آف ٹریڈرز کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔میاں کامران سیف نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدہ کے تحت پٹرولیم لیوی

میں اضافہ کے ساتھ ساتھ بجلی کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ سے صنعتی و تجارتی شعبہ پر بوجھ بڑھے گا ۔بجلی اور پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت بڑھنے سے قیمتوں میں اضافہ سے مزدور طبقہ ،غریب اور سفید پوش عوام متاثر ہونگے اس لیے آئی ایم ایف معاہدہ یکسر ختم کیا جائے اور قرض لینے کی بجائے ملکی برآمدات میں اضافہ اور پر تعیش درآمدات کی حوصلہ شکنی کی پالیسی بنائی جائے تاکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے حکومت کا مزید قرضوں پر انحصار ختم ہوجائے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…