بھیانک حقیقت ہم سے چھپائی جا رہی ہے، میرے والد پر کیا ظلم ہو رہا ہے؟ بختاور عرب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے پھٹ پڑیں

13  اکتوبر‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی)سابق صدر آصف علی زر داری کی صاحبزادی بختاور بھٹو زر داری نے کہاہے کہ اس میں کوئی شک نہیں آصف علی زر داری کے خلاف مقدمات فقط انتقام ہے،نیازی حکومت کا کرپشن کے خلاف اقدامات واقعتاً منافقت اور اپوزیشن کے خلاف انتقامی کاروائیوں کے علاوہ کچھ نہیں،میرے والد کو وہ طبی سہولیات بھی نہیں دی جا رہیں، جو بطور شہری اور سابق صدر ان کا حق ہے،بلاول بھٹو زرداری پارلیمان کی بالادستی، انسانی حقوق، مساوات اور جمہوریت کے متعلق

اپنے موقف پر ڈٹ کر کھڑا ہے،میرا سیاست میں آنے کا بالکل بھی ارادہ نہیں، بطور چیئرپرسن زیبسٹ کام کرنا باعثِ خوشی ہے۔ ہفتہ کو عرب نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں، سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مقدمات فقط انتقام ہے۔انہوں نے کہاکہ نیازی حکومت کا کرپشن کے خلاف اقدامات واقعتاً منافقت اور اپوزیشن کے خلاف انتقامی کاروائیوں کے علاوہ کچھ نہیں۔انہوں نے کہاکہ میری والدہ کا سیاسی کردار ختم کرنے کے لیئے میرے والد پر کرپشن کے جھوٹے الزامات لگائے گئے۔انہوں نے کہاکہ مذموم سازش کے تحت 90 کی دہائی سے میرے والد کے خلاف لغو الزامات لگانا شروع کیئے گئے۔انہوں نے کہاکہ میرے والد نے بطور سیاسی رہنما جب کبھی جرتمندانہ قدم اٹھایا، جھوٹی الزامات ان کی ذات پر تھونپ دیئے جاتے ہیں۔ بختاور بھٹو زرداری نے کہاکہ 2010ع میں میرے والد کی زیرِ قیادت حکومت نے آئینی اصلاحات متعارف کرائیں۔بختاور بھٹو زرداری نے کہاکہ مذکورہ اصلاحات کے تحت صدر کو حاصل وہ اختیارات ختم کردیئے گئے، جو ماضی میں فوجی آمروں نے بنائے تھے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے والد کو پہلے بھی جھوٹے الزامات کے تحت 11 سال جیل میں قید رکھا گیا، بعدازاں عدالتوں نے انہیں مذکورہ تمام الزامات سے باعزت بری کیا۔انہوں نے کہاکہ جب ہمارے والد جیل میں تھے، تب ہم اپنی والدہ کی شفقت کے زیرِ سایہ چھوٹے بچے تھے۔انہوں نے کہاکہ یہ بھیانک حقیقت ہم سے چھپائی جارہی ہے کہ ہمارے والد پر جیل میں کیا کیا ظلم ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اب ان کی دوری ہمارے لیئے حبسِ دم جیسی ہے۔بختاور بھٹو زرداری نے کہاکہ میرے والد عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، ہائی بلڈ شگر سمیت دیگر امراض بھی انہیں لاحق ہیں، حکومت میرے والد کی درست انداز میں میڈیکل ٹیسٹ کروانے کی اجازت دینے سے بھی گریزاں ہے۔انہوں نے کہاکہ میرے والد کو وہ طبی سہولیات بھی نہیں دی جا رہیں، جو بطور شہری اور سابق صدر ان کا حق ہے۔انہوں نے کہاکہ حد ہے، انہیں جیل کی کھولی میں ایک چھوٹا سا فرج رکھنے بھی نہیں دیا جا رہا کہ

جس میں وہ انسولین رکھ سکیں۔ بختاور بھٹو زرداری نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری پارلیمان کی بالادستی، انسانی حقوق، مساوات اور جمہوریت کے متعلق اپنے موقف پر ڈٹ کر کھڑا ہے۔بختاور بھٹو زرداری نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری پْرعزم، دوراندیش اور بااصول نوجوان سیاسی رہنما ہے،وہ آئندہ نسلوں کی بہتری کے لیئے سرگرم عمل ہے، وہ پاکستان میں سیاست کے لیئے پرفیکٹ فِٹ ہے۔انہوں نے کہاکہ میرا سیاست میں آنے کا بالکل بھی ارادہ نہیں، بطور چیئرپرسن زیبسٹ کام کرنا باعثِ خوشی ہے۔انہوں نے کہاکہ میں ٹوئٹر پر بہت سرگرم ہوں، لیکن حکومتی معاملات سے بالکل دور ہوں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنا نانا، ماموں اور والدہ کو کھو دیا، سیاست میں ایک خاندان کا بہت خون بہایا گیا ہے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…