’’پاکستان کی تاریخ میں عدلیہ کبھی اتنی فعال اور متحرک نہیں ہوئی‘‘ کچھ دنوں پہلے چیف جسٹس ثاقب نثار کیساتھ ایسا کیا ہوا تھا کہ جس نے انہیں بدل کر رکھ دیااور وہ ازخود نوٹسزاور دن رات کام پر مجبور ہو گئے

2  ستمبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام ’’دنیا کامران خان کے ساتھ‘‘کے میزبان اور معروف صحافی کامران خان نے اپنے پروگرام میں پاکستان میں عدلیہ کے متحرک اور سرگرم ہونے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ اس وقت بھرپور انداز میں فعال ہے، سپریم کورٹ اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار جس انداز میں متحرک ہیں اس کی مثال

بہت کم پاکستان کی عدلیہ کی تاریخ میں ملتی ہے، چیف جسٹس آف پاکستان بھرپور انداز میں کام کر رہے ہیں، ہر روز کئی کئی ازخود نوٹسز لے رہے ہیں، صرف اس سال کے پہلے 31دنوں کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے جتنے ازخود نوٹس لئے ہیںوہ گزشتہ سال کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہو چکے ہیں اور بھرپور انداز میں کام ہو رہا ہے سپریم کورٹ آف پاکستان میں ۔ گزشتہ 24گھنٹوں میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے 6ازخود نوٹس لئے، جس انداز کی فعالیت ہے ان میں ، جس انداز سے وہ متحرک ہیں،وہ پہلے کہہ چکے ہیں کہ دراصل حال ہی میں ایک لمحہ آیا جس نے انہیں جھنجھوڑااور جس کی وجہ سے اب وہ ایک نئے انداز اور نئی انرجی کے ساتھ کام کرتے نظر آرہے ہیں۔ وہ ایک لمحہ تھا حالیہ دنوں میں آیا جس نے انہیں اس رخ اور سمت پر گامزن کیا۔ واضح رہے کہ کامران خان کا اشارہ چیف جسٹس کی لاہور میں ایک تقریب میں تقریر کی طرف تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’’شاید اللہ تعالیٰ نے مجھے کسی ایک لمحےکی سوچ پر میرے میں یہ سب تبدیلی لائی، چوربھی قطب بن جاتے ہیں، وہ لمحہ میں آپ سے شیئر نہیں کر سکتا جس نے مجھ میں تبدیلی پیدا کر دی۔ کامران خان نے پروگرام کے آخر میں چیف جسٹس کی اس تقریر کا اس حصے کا کلپ بھی چلایا جس میں چیف جسٹس اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کا ذکر کر رہے تھے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…