الیکشن شفاف نہ ہوئے تو کیا ہوگا؟لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے خطرناک پیش گوئی کردی

20  جولائی  2018

چکوال (این این آئی) چیئرمین دفاعی پیدوار سینیٹ کمیٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا ہے کہ نگران حکومتوں اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ شفاف انتخابات کیلئے تمام انتظامات مکمل کرے ، اب اگر شفافیت کے بارے میں انگلیاں اٹھ رہی ہیں تو ضرورت ہے کہ تمام ادارے شفاف انتخابات کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں ، الیکشن شفاف نہ ہوئے تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔

چکوال پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس میں اظہار خیال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی اصلی طاقت صرف اور صرف عوامی پذیرائی ہی ہوتی ہے جس کے حصول کا واحد طریقہ وہ کار کارکردگی ہے جس سے عام آدمی مستفید ہو سکے۔ اداروں کے کندھوں کے متلاشی نام نہاد سیاسی قائدین ماضی کے ان تجربات کو بھول جاتے ہیں کہ اس طرح سے اقتدار کے حصول کے بعد سیاسی جماعتیں نہ صرف اپنی حکومتی ساکھ کھو بیٹھتی ہیں بلکہ اپنی بصیرت سے ہٹ کر اس منشور پر چلنے پہ مجبور ہو جاتی ہیں جو ان کو دیا جاتا ہے اس طرح وہ ملک کے نہایت اہم اور پاکیزہ اداروں کو متنازع بنا کر اور ان کی ساکھ کو داغدار کرنے کی مضموم کوشش میں ملک کی سلامتی کو شدید خطرات سے لا حق کر دیتی ہیں اس لیے سب جماعتوں سے استدعا ہے کہ اگر آئین کی پاسداری اور جمہوریت کی مضبوطی پاکستان کی بقا کی ضامن ہے تو پھر ان اصولوں کو اپنی محدود سیاسی سوچ اور ہوس اقتدار کی بھینٹ نہ چڑھائیں مسلم لیگ ن بغیر شک کے پاکستان کی سب سے بڑی اور مقبول ترین جماعت ہے جس نے ماضی میں ہر پارٹی کے مینڈیٹ کو کھلے دل سے قبول کیا اور آئندہ بھی کرینگے ہم سیاسی مخاصمت کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کرنے کے خلاف ہیں شہبازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی پوزیشن صرف چکوال میں نہیں بلکہ پورے پنجاب میں مضبوط ہے اور جو جماعت پنجاب میں نا قابل شکست ہے وہ مرکز میں بھی ناقابل شکست ہے ۔ جنرل عبدالقیوم نے مزید کہا کہ افواج پاکستان ملک کا اثاثہ ہیں اور ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے اور اس حوالے سے افواج پاکستان پر بھی یہ بھاری ذمہ داری ہے کہ وہ شفاف انتخابات کروانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…