واٹس ایپ پر پیغامات فارورڈ کرنے کی حد مزید کم کردی گئی

22  جنوری‬‮  2019

جکارتہ (مانیٹرنگ ڈیسک) واٹس ایپ نے گزشتہ سال جعلی وائرل افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے دنیا بھر میں اپنے تمام صارفین پر پیغامات آگے 20 افراد تک فارورڈ کرنے کی پابندی عائد کی تھی، جسے اب مزید کم کرکے 5 کردیا گیا ہے۔ اس سے پہلے دنیا کی مقبول ترین میسجنگ ایپلیکشن میں صارفین جتنے مرضی افراد اور گروپس کو پیغامات بیک وقت فارورڈ کرسکتے تھے۔

واٹس ایپ کی جانب سے پیر کو اعلان کیا گیا کہ دنیا بھر میں آج سے تمام صارفین پر ایک پیغام کو صرف 5 بار فارورڈ کرنے کی پابندی عائد کررہے ہیں۔ جکارتہ میں ایک ایونٹ کے دوران واٹس ایپ کی پالیسی اور کمیونیکشن کی نائب صدر وکٹوریہ گرینڈ نے کہا کہ اس تبدیلی سے غلط اطلاعات اور افواہوں کو پھیلنے سے روکنے میں مدد ملے گی۔ گزشتہ سال جولائی میں واٹس ایپ نے اپنے بلاگ میں بتایا تھا ‘بھارت میں جہاں لوگ دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ پیغامات، تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہیں، وہاں بھی ہم فارورڈ پیغام کی حد کا ٹیسٹ کررہے ہیں اور ایک وقت میں صرف 5 چیٹ کو پیغام فارورڈ کیا جاسکے گا جبکہ ہم کوئیک فارورڈ بٹن بھی میڈیا میسجز میں سے ہٹا رہے ہیں’۔ اور اب یہی تعداد دنیا بھر کے صارفین کے لیے بھی مقرر کر دی گئی ہےی جارہی ہے۔ واٹس ایپ کے ذریعے وائرل جعلی پیغامات کے پھیلاﺅ سے گزشتہ 2 برسوں میں بھارت میں 40 سے زائد افراد جبکہ میکسیکو میں گزشتہ ماہ 2 افراد کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔ واٹس ایپ کے مطابق اس نئی تبدیلی سے لوگوں کو اس میسجنگ اپلیکشن میں اپنے قریبی افراد سے بات چیت پر توجہ دینے میں مدد ملے گی۔ فارورڈ پیغامات کی حد کا اطلاق ہر چیٹ بشمول گروپس پر ہوگا۔ خیال رہے کہ ایک واٹس ایپ گروپ میں 256 رکن ہوسکتے ہیں، اس نئی پابندی کے بعد ایک شخص زیادہ سے زیادہ 1280 افراد پر مشتمل پانچ گروپس کو ہی اپنا پیغام ارسال کرسکیں گے۔ واٹس ایپ نے براڈکاسٹ لسٹ فنکشن کی سہولت بھی پیش کی ہے جس کی مدد سے صارفین ایک پیغام کو 256 افراد تک بغیر کوئی گروپ تشکیل دیئے بھیج سکتے ہیں۔ صارف کی ایڈریس بک میں شامل افراد تک ہی ایسے براڈکاسٹ پیغامات بھیجنا ممکن ہوگا اور یہ فیچر بھارت میں فارورڈ پیغامات میں پابندی کے دوران کام کرتا

رہا تو دنیا بھر میں بھی یقیناً کام کرے گا۔ گزشتہ برس کے دوران واٹس ایپ کی جانب سے جعلی افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے فارورڈ پیغامات کی حد مقرر کرنے سمیت متعدد اقدامات کیے گئے۔ اس سے قبل واٹس ایپ کی جانب سے فارورڈ میسج لیبل دنیا بھر میں متعارف کرایا گیا تھا تاکہ لوگوں کو معلوم ہوسکے کہ یہ ان کے دوست نے

خود لکھ کر نہیں بھیجا۔ اسی طرح بھارت اور پاکستان سمیت مختلف ممالک میں اخبارات میں پورے صفحے کے اشتہارات کے ذریعے صارفین کو جعلی خبروں کی شناخت کی ٹپس سے آگاہ کیا گیا۔ اس سے قبل واٹس ایپ کی جانب سے ایک فیچر کے ذریعے گروپ ایڈمن کو گروپ میں میسجز پوسٹنگ کو کنٹرول کرنے کا اختیار بھی دیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…