فیس بک کا ایک اور پرائیویسی اسکینڈل سامنے آگیا

15  دسمبر‬‮  2018

امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بک کے لیے 2018 اسکینڈلز سے بھرا سال ثابت ہوا اور اختتام کے قریب بھی اسے ایک اور دھچکا لگا۔ فیس بک کی جانب سے ایک بلاگ پوسٹ میں ایک بار پھر لاکھوں صارفین کی پرائیویسی متاثر ہونے کا اعتراف کیا گیا جس کی وجہ فوٹو سافٹ وئیر میں

ایک بَگ کی موجودگی بنی۔ فیس بک کے مطابق اس بَگ کی وجہ سے ڈیڑھ ہزار سے زائد تھرڈ پارٹی ایپس کو ان تصاویر تک رسائی مل گئی جو لوگوں نے فیس بک پر اپ لوڈ تو کیں مگر انہیں پبلک نہیں کیا جبکہ فیس بک اسٹوریز اور مارکیٹ پلیس میں شائع تصاویر بھی ان ایپس ڈویلپرز تک پہنچ گئیں۔ فیس بک کے مطابق اس بَگ کی وجہ سے ایسی تصاویر تک بھی ان ایپس کو رسائی مل گئی جو کسی نے اپ لوڈ تو کی مگر شیئر نہیں کی۔ فیس بک کے بیان میں بتایا گیا کہ ‘مثال کے طور پر کسی نے فیس بک پر فوٹو اپ لوڈ کی مگر اسے پوسٹ نہیں کیا، اب اس کی وجہ جو بھی ہو مگر اس فوٹو کی ایک نقل ہمارے پاس اسٹور ہوجاتی ہے’۔ اس بَگ کے نتیجے میں 68 لاکھ افراد متاثر ہوئے جنھوں نے ان ڈیڑھ ہزار ایپس کو فوٹوز اے پی آئی تک رسائی کی اجازت دے رکھی تھی۔ یہ بَگ رواں سال ستمبر میں 12 دن تک ایکٹیو رہا تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ ہم اس صورتحال پر معذرت کرتے ہیں، اگلے ہفتے ہم ایپ ڈویلپرز کے لیے اپنے ٹولز جاری کررہے ہیں جو انہیں تعین کرنے میں مدد دیں گے کہ کون کون اس بَگ سے متاثر ہوا۔ فیس بک کو رواں سال کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جس سے کروڑوں افراد کے ڈیٹا تک اس ایپ کو رسائی مل گئی تھی اور اس نے امریکی انتخابات کے لیے اس کا استعمال کیا تھا۔ فیس بک کا کہنا ہے کہ نئے بَگ سے جو صارف متاثر ہوا ہوگا، اسے کمپنی کی جانب سے الرٹ کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…