فیس بک پر دہشت گردی کی تشریح ریاستوں کو خاموش رہنے پر مجبور کرتی ہے،اقوام متحدہ

5  ستمبر‬‮  2018

جینیوا(مانیٹرنگ ڈیسک)اقوام متحدہ (یو این) سے منسلک انسانی حقوق کی ایک ماہر نے فیس بک انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ دہشت گردی سے متعلق مواد کی تشریح کو غلط اور مبہم انداز میں پیش کرنے سے گریز کرے، تاکہ حکومتیں اپنے خلاف کام کرنے والے گروپس اور تنظیموں کے خلاف منظم کارروائی کر سکیں۔ فیونولا این آولن نے فیس بک کے چیف مارک زکر برگ کو ایک خط لکھا ہے۔

جس میں انہوں نے کہا کہ ان کی ویب سائٹ ریاست مخالف تمام گروپس کو غلط طریقے سے پیش کرتی ہے، جو تشدد کو کسی خاص مقصد کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔ دہشت گردی سے تحفظ کے لیے کام کرنے والی انسانی حقوق کی اقوام متحدہ کی نمائندہ نے خط میں مزید لکھا ہے کہ ‘ویب سائٹ کی جانب سے کچھ تشریح کو انتہائی مبہم انداز میں پیش کرنے سے کچھ ممالک اور حکومتوں کو دہشت گردی اور تشدد پھیلانے والے عناصر کے خلاف کارروائی کرنے سے روکتی یا کمزور کرتی ہے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ فیس بک پالیسی میں مسلح یا باغی گروپوں کا احتساب کرنے سے متعلق عالمی انسانی حقوق کے قوانین کے مطابق کوئی بھی پالیسی وضع نہیں کی گئی۔۔ اگرچہ انہوں نے اپنے خط میں تشدد پھیلانے والے کسی گروپ کی کوئی واضح مثال نہیں دی، تاہم انہوں نے لکھا ہے کہ ایسے عمل سے بعض ممالک کی حکومتوں کو مسلح مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس طرح شام میں تمام مخالفین کو دہشت گرد کے طور پر لیا جاتا ہے، یہاں تک اس کو کئی دیگر ممالک بھی دہشت گردی نہیں مانتے۔ اقوام متحدہ کی کارکن کے بیان پر فیس بک نے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔ فیونولا این آولن نے خط میں لکھا ہے کہ فیس بک آن لائن دہشت گردی کو روکنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، تاہم انہوں نے لکھا ہے کہ ویب سائٹ کو اپنے صارفین کے انسانی حقوق سے متعلق معاملات میں حد سے زیادہ مداخلت نہیں کرنی چاہیے اور اسے یہ یقینی بنانا چاہیے کہ وہ غلط فیصلوں کو چیلنج کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ اقوام متحدہ کی کارکن نے مزید لکھا ہے کہ حد سے زیادہ دہشت گردی کی مبہم انداز میں تشریح فیس بک کی خدمات تک رسائی اور خود مختارانہ سروسز کے استعمال کے حوالے سے امتیازی سلوک’ جیسے معاملات کو جنم دے سکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…