اسپیگٹی کو دو مساوی حصوں میں توڑنے کا معمہ حل ہوگیا

18  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)گوگل پر دنیا کی بڑی سے بڑی پہیلیاں موجود ہیں، جن میں سے آخر کار ایک حل کردی گئی۔ یہ پہیلی خلاء میں موجود کسی بلیک ہول، یا سیارے کی نہیں تھی، بلکہ باورچی خانے میں موجود ایک ایسی ڈش میں استعمال ہونے والے آئٹم کی ہے جسے بچے بڑے سب ہی شوق سے کھانا پسند کرتے ہیں۔ یہ پہیلی اسپیگٹی کی ہے جو دو حصوں میں نہیں ٹوٹ سکتی۔

امریکی سائنسدان رچرڈ فےمین نے دہائیوں قبل ایک روز اپنے لیے اسپیگٹی بناتے وقت ایک عجیب بات نوٹ کی۔ انہوں نے دریافت کیا کہ اگر ایک اسپیگٹی کو بیچ سے دو حصے میں تقسیم کرنے کی کوشش کی جائے تو یہ ہمیشہ تین یا اس سے زائد حصوں میں تقسیم ہوگی، اسے دو حصوں میں تقسیم کرنا ناممکن ہے۔ اگر یہ دو حصوں میں تقسیم ہو بھی جائے تو اسپیگٹی کے باریک حصے ٹوٹ کر الگ ضرور ہوں گے۔ بہت دیر تک کئی اسپیگٹی کو درمیان سے دو حصوں میں توڑنے کی کوشش جاری رکھی گئی، تاہم اسے صرف دو حصوں میں تقسیم کرنے میں فےمین ناکام رہے۔ 2015 میں امریکی یونیورسٹی ایم آئی ٹی سے تعلق رکھنے والے دو طلبہ رونالڈ ہائیسر اور اس کے دوست ایڈگر گرڈیلو نے فےمین کی اس پہیلی کو سلجھانے کا ارادہ کیا اور دو گھنٹوں سے زائد متعدد اسپیگٹی کو توڑ کر انہیں دو حصوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کی۔ یہ کام ان دونوں نے صرف اس دن تک نہیں بلکہ مہینوں جاری رکھا اور بعدازاں اپنے یونیورسٹی میں اپنی کلاس کے آخری پروجیکٹ میں اس ہی پہیلی پر کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق رونالڈ ہائیسر کا کہنا تھا کہ ’ہم نے سوچا کہ ایک ایسی پہیلی پر کام کرنا کافی دلچسپ ہوگا جس کا آغاز ایک مشہور سائنسدان نے کیا‘۔ تاہم 2005 میں فرانس کے دو سائنسدان نے اس پہیلی کو سلجھا کر آئی جی نوبل انعام تو حاصل کیا تھا، تاہم لیکن وہ بھی ایک اسپیگٹی کو برابر کے دو حصوں میں تقسیم کرنے میں ناکام رہے تھے۔

یعنی ان دونوں نے اسپیگٹی کو دو حصوں میں تقسیم تو کیا گیا، تاہم اس کا ایک کونا بڑا جبکہ دوسرا سائز میں مختلف رہا۔ جبکہ رونالڈ ہائیسر اور اس کے دوست ایڈگر گرڈیلو نے اسپیگٹی کو برابر کے دو حصوں میں تقسیم کرنے کی پہیلی کو سلجھا کر ایسا ممکن کر دکھایا۔ جی ہاں اسپیگٹی دو برابر کے حصے میں تقسیم ہوسکتی ہے، لیکن ایک ٹوئیسٹ کے ساتھ۔ کیمروں کا استعمال کرتے ہوئے

ریاضی کی مدد سے رونالڈ اور اس کے ایک اور ساتھی طلبہ ویشال پٹیل نے پتا لگایا کہ اسپیگٹی کو برابر سے دو حصوں میں تقسیم کرنے کا طریقہ اسے مکمل طور پر موڑنے سے ہوگا۔ یعنی بینڈ اینڈ ٹوئیسٹ (bend and twist) کی مدد سے ایسا کرنا ممکن ہوگا۔ کئی سالوں قبل اوڈولی اور نیوکرچ نامی سائنسدانوں نے ایک تحقیق کی تھی جس کی مدد سے ویشال پٹیل نے اپنا ماڈل پیش کیا۔

اس تحقیق میں سائنسدان نے بتایا کہ جب بھی کوئی لمبی باریک چیز دونوں کونوں پر پریشر ڈال کر توڑنے کی کوشش کی جاتی ہے، تو ایسی طاقت پیدا ہوتی ہے، جس سے دونوں حصے برابر سے تقسیم ہوجاتے ہیں۔ رونلڈ نے بتایا کہ انہوں نے اس تجربے کے دوران 500 سے زائد اسپیگٹی توری، جبکہ پٹیل نے بتایا کہ ان دونوں نے لیب میں گھنٹوں کام کیا۔ کئی سالوں کی تحقیق کے بعد رونلڈ اور ویشال اس نتیجے

پر پہنچے کہ ایک اسپیگٹی کو دو برابر کے حصوں میں تقسیم کرنے کے لیے پہلے اسے 360 ڈگریز پر ٹوئیسٹ کرنا ہوگا، اور آہستہ سے موڑنا ہوگا تاکہ یہ صفائی سے دو حصوں میں ٹوٹ جائے۔ رونلڈ نے یہ بھی کہا کہ ’جس وقت اسپیگٹی دو حصوں میں الگ ہوئی، میں بےحد خوش تھا، یہ میری پہلی تحقیق ہے، ایسا محسوس ہورہا تھا جیسے میں سائنس پر کام کررہا ہوں، حالانکہ میرا موضوع بیوقوفانہ تھا‘۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…