ایکسپلورفیڈ کی شکل میں دو نیوز فیڈز کا تجربہ کامیاب نہیں ہوسکا ، فیس بک کا اعتراف

3  مارچ‬‮  2018

لندن (آن لائن) سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک نے اعتراف کیا ہے کہ ایکسپلورفیڈ کی شکل میں دو نیوز فیڈز کا تجربہ کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔ایکسپلور فیڈ میں برانڈز، پبلشرز اور دیگر پیجز کا مواد نظر آتا ہے۔تاہم کمپنی کا کہنا ہے کہ اب اس تجربے کو ختم کیا جارہا ہے کیونکہ نتائج منفی ثابت ہوئے ہیں۔فیس بک کے نیوزفیڈ کے سربراہ ایڈم موسیری نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا ‘ آپ نے ہمیں جواب دیا ہے اور وہ یہ ہے کہ لوگ دو الگ نیوز فیڈ نہیں چاہتے، سروے کے دوران لوگوں نے ہمیں بتایا کہ وہ اس تجربے سے زیادہ مطمئن نہیں۔

اور دو الگ فیڈ سے انہیں اپنے دوستوں اور گھروالوں سے جڑنے میں کوئی مدد نہیں مل رہی’۔خیال رہے کہ کمپنی کی جانب سے نیوزفیڈ جو کہ فیس بک پلیٹ فارم کی روح ہے، میں کافی بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں، جس کی وجہ 2016 مے امریکی صدارتی انتخابات جعلی خبروں کا تنازعہ، روسی اشتہارات اور دیگر عوامل ہیں۔اب فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے اپنا مشن بنایا ہے کہ اس سوشل میڈیا نیٹ ورک کو دنیا کے لیے اچھا ثابت کرکے رہیں گے اور ان کے بقول اب نیوزفیڈ میں ہماری توجہ صارفین کے دوستوں اور گھروالوں کی پوسٹس پر ہوگا جبکہ نیوزاسٹوریز اور وائرل ویڈیوز کم نظر آئیں گی۔کمپنی کے مطابق صارفین کو جو نیوزاسٹوریز نظر آئیں گی، ان میں بھی ایسے مقامی میڈیا اداروں کو ترجیح دی جائے گی جنھیں صارفین کی جانب سے قابل اعتماد قرار دیا جائے گا۔اب کمپنی نے کہا ہے کہ حالیہ عرصے میں کی جانے والی تبدیلیاں ایکسپلور فیڈ کے تجربے سے زیادہ بہتر ثابت ہوں گی۔ایکسپلور فیڈ کا تجربہ جن چھ ممالک میں کیا گیا وہاں پبلشرز کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی کیونکہ ان کا ویب ٹریفک آسمان سے زمین پر جاگرا تھا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…