اگر محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو یہ 5 باتیں کبھی بھی فیس بک پر نہ لکھیں

1  اکتوبر‬‮  2017

سوشل میڈیا جہاں اپنے کئی فوائد رکھتا ہے وہیں اس کے منفی پہلو بھی ہیں۔ آج اکثر لوگ اپنے روزمرہ زندگی کے معمولات تک سوشل میڈیا پر شیئر کر دیتے ہیں جس سے انہیں نقصان پہنچنے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے، کیونکہ اس طرح ہر شخص ان کی نقل و حرکت اور خریداری جیسے ذاتی کاموں سے آگاہ ہو جاتا ہے۔ اگر آپ محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو ایسی ہی 5باتیں ہم آپ کو بتاتے ہیں جو آپ کبھی بھی فیس بک یا کسی سوشل میڈیا ویب سائٹ پر شیئر نہ کریں۔

سب سے پہلے کبھی بھی فیس بک پر یہ بات شیئر نہ کریں کہ آپ کب گھر چھوڑ کر جاتے ہیں اور کب واپس آتے ہیں۔ کیونکہ اس سے شرپسند عناصر آپ کے اس معمول سے واقف ہونے کے بعد آپ کی عدم موجودگی میں آپ کے گھر کسی بھی طرح کی واردات کر سکتے ہیں۔ دوسرے نمبر پر کبھی بھی سوشل میڈیا پر اپنی شاپنگ کے متعلق معلومات شیئر نہ کریں، اس سے لوگوں کو ایک تو آپ کی مالی حیثیت کا اندازہ ہو جاتا ہے اور دوسرے انہیں یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ آپ فلاں قیمتی چیز خرید کر گھر لائے ہیں۔ تیسرے کبھی بھی سوشل میڈیا پر اپنی موجودگی کی جگہ شیئر مت کریں۔اس سے بھی آپ مشکل میں پھنس سکتے ہیں۔ہمیشہ اپنے سوشل میڈیا اکاونٹس پر لوکیشن کا آپشن آف موڈ پر رکھیں۔چوتھے نمبر پر کوئی بھی چیز شیئر کرنے سے پہلے اس پر ایک نظر ڈال لیں اور اچھی طرح تسلی کر لیں کہ یہ مواد پوری دنیا کے سامنے جانے کے بعد آپ کے لیے کسی مصیبت کا باعث تو نہیں بن جائے گا۔ پانچویں نمبر پر کبھی بھی اپنے عزیزوں، رشتہ داروں اور بالخصوص بچوں کے نام پوسٹس میں مت لکھیں اور انہیں ٹیگ مت کریں۔ اپنے بچوں کی ایسی تصاویر بھی مت شیئر کریں جن سے ان کی شناخت ممکن ہو، جیسے کہ سکول یونیفارم میں لی گئی تصویر، جس پر سکول کا نام کندہ ہوتا ہے

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…