اڑنے والی مچھلیاں ،سائنس بھی چکراگئی

28  مئی‬‮  2015

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جو شخص یہ کہتا ہے کہ مچھلیاں اڑ نہیں سکتیں اس نے شاید ”موبولا ریز“ نہیں دیکھیں۔موبولاریز مچھلی کی ایک قسم ہے جو چند سیکنڈ کے لیے اڑ بھی سکتی ہے۔اس مچھلی کے سر پر دو سینگ نما ابھار ہوتے ہیں جو اسے جھٹکے کے ساتھ پانی سے باہرنکلنے کے بعد چند سیکنڈ تک اڑنے میں مدد دیتے ہیں۔یہ سوال تو ابھی ایک راز ہے کہ یہ مچھلیاں اس طرح کیسے اڑتی ہیں لیکن سائنسدانوں نے کچھ قیاس آرائیاں کی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے نر اور مادہ مچھلیاں آپس میں ملاپ کے وقت اس طرح سمندر سے نکل کر اڑتی ہیں، یا یہ ان کے غذا حاصل کرنے کا طریقہ ہو سکتا ہے یا پھر محض تفریح کے لیے یہ حرکت کرتی ہوں گی۔ اس حوالے سے ابھی کچھ یقینی نہیں ہے۔آبی حیات کے ماہر اسسٹنٹ پروفیسر اوکٹاویو ابرٹوکا کہنا ہے کہ 2011میں کیلیفورنیا کے قریب یہ مچھلیاں بہت بڑی تعداد میں دیکھی گئی تھیں۔ یہاں جو تصاویر آپ دیکھ رہے ہیں یہ سبھی اسی دوران پروفیسر اوکٹایو نے ہی بنائی تھیں۔ اوکٹایو کا کہنا ہے کہ یہ مچھلی چھلانگ مار کر سمندرکی سطح سے اوپر اٹھتی ہے اور کچھ سیکنڈ تک ہوا میں رہتی ہے۔ واپس پانی میں جاتے ہوئے دوسری مچھلیوں کے برعکس پیٹ کے بل پانی پر گرتی ہے اور کچھ دور تک پانی کے اوپر ہی رینگتی چلی جاتی ہے، حالانکہ دیگر مچھلیاں ہوا میں چھلانگ لگانے کے بعد منہ کے بل پانی میں واپس آتی ہیں اور سیدھا پانی کے اندر چلی جاتی ہیں۔ موبولا مچھلی کی بعض اقسام17فٹ تک لمبی ہوتی ہیں اور ان کا وزن ایک ٹن سے زیادہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھئے:ملازمت پیشہ خواتین ہفتے کے پہلے روز زیادہ دلکش نظر آتی ہیں ، سروے

اوکٹایو نے بتایا کہ یہ مچھلیاں اکیلی فضاءمیں چھلانگ نہیں لگاتیں بلکہ ایک جھنڈ کی شکل میں اوپر آتی ہیں، اسی بات سے ان کے چھلانگ لگانے کی وجہ معلوم کی جا سکتی ہے۔ موبولا مچھلیاں چونکہ جھنڈ کی شکل میں سفر کرتی ہیں اس لیے ان کا شکار بہت آسان ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کی بعض اقسام روئے ارضی سے ختم ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔فروری2013ءمیں فلسطین کے شہر غزہ کے ماہی گیروں نے صرف 2دن میں 200موبولا مچھلیاں شکار کی تھیں۔

faress



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…