ایپل، گوگل کا اوباما کو غصہ بھرا خط

19  مئی‬‮  2015

نیویارک (نیوزڈیسک )دنیا کی کئی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے امریکی صدر بارک اوباما پر زور دیا ہے کہ وہ حکومتوں کیلئے ڈیٹا تک رسائی آسان بنانے کیلئے ان کی مصنوعات کی سیکورٹی کو کمزور نہ کیا جائے۔گوگل اور ایپل سمیت 140 ٹیکنالوجی کمپنیوں نے ایک خط پر دستخط کیے ہیں ، جس میں اوباما پر زور دیا گیاہے کہ وہ انٹرنیٹ کمیونیکیشن کو حکومتوں اور ہیکر سے محفوظ بنانے والی انکرپشن کو کمزور نہ بنائیں۔خط کے مطابق، مضبوط انکرپیشن جدید دور کی انفارمیشن معیشت کی سیکورٹی کا خاصا ہے۔امریکی میڈیا پر رپورٹ ہونے والے خط پر ٹیکنالوجی ماہرین اور شہری حقوق کے مختلف گروپس کے بھی دستخط ہیں۔سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے پیغامات تک رسائی آسان بنانے کیلئے حکومتیں انکرپشن کو کمزور کرنے کا منصوبہ رکھتی ہیں،جس پر ٹیکنالوجی ماہرین کے خدشات بڑھتے چلے جا رہےہیں۔وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی اسی طرح کا منصوبہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ کو لوگوں کے درمیان ایسے رابطوں کی اجازت نہیں دینی چاہیئے جن تک ’ہماری رسائی ممکن نہ ہو‘۔دوسری جانب، کئی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے اپنی انکرپشن کو اتنا مضبوط کر دیا ہے کہ وہ خود یا پھر قانون سازوں کی درخواست پر بھی کسی فرد کے ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل نہیں کر سکتیں۔مثلاً ایپل، گوگل اور واٹس ایپ نے اتنے مضبوط انکرپشن نصب کیے ہیں کہ وہ خود بھی صارفین کے ڈیٹا تک معنی خیز رسائی حاصل کرنے کیلئے انہیں توڑ نہیں سکتیں۔خیال رہے کہ سرکاری حکام کو صارفین کے ڈیٹا تک رسائی دینے کیلئے کمپنیوں نے ایک ’پچھلا دروازہ‘ نصب کیا ہے، جس کے ذریعے وہ اندر داخل ہو سکیں، اور یہی وہ طریقہ ہے جس پر اعتراض کرتے ہوئے کچھ بڑی کمپنیوں نے امریکی صدر کو خط لکھا ہے۔ٹیکنالوجی ماہرین کہتے ہیں کہ دوست حکومتوں کی خاطر ٹیک کمپنیوں کا ڈیٹا غیر محفوظ بنانے سے ہیکرز اور غیر متعلقہ قوتوں کیلئے ان تک رسائی ممکن ہو جائے گی۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…