سب سے زیادہ کس سیاسی جماعت کے امیدوار چیئرمین سینیٹ رہ چکے ہیں؟جواب آ پکے تمام اندازے غلط ثابت کردیگا

5  مارچ‬‮  2021

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پی ڈی ایم اور حکومتی اتحاد کے درمیان 12مارچ کو سینیٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا مقابلہ ہوگا۔اس سے قبل اب تک سب سے زیادہ پیپلزپارٹی کے4امیدوار چیئرمین سینیٹ رہ چکے،مسلم لیگ کے وسیم سجاد مسلسل4بارچیئرمین بنے،آزادامیدوار اسحاق خان بھی یہ عہدہ رکھ چکے ہیں۔روزنامہ جنگ میں مقصود اعوان کی شائع خبر

کے مطابق 12مارچ کو ہونیوالے انتخاب کیلئے حکومتی اتحاداورپی ڈی ایم کاجوڑتوڑ اسلام آباد میں جاری ہے۔پی ڈی ایم کی طرف سے پیپلز پارٹی کے نومنتخب سینیٹر سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے چیئرمین سینیٹ کے طور پر نامزدہونے کاامکان ہے جبکہ تحریک انصاف نے صادق سنجرانی کو دوبارہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں امیدوار نامزد کیا ہے۔ حکومتی اتحاد اور پی ڈی ایم کی قیادت نے سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لئے اسلام آباد میں ڈیرے ڈال کر جوڑ توڑ شروع کردیا ہے۔نیا چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ 12 مارچ کو اگلے تین سال کی مدت کے لئے حلف اٹھائیں گے۔ 1973 کے آئین کے تحت وجود میں آنے والے سینیٹ کے چیئرمین کا پہلا مقابلہ 1973 میں ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے حبیب اللہ خان کامیاب ہو کر سینیٹ کے پہلے چیئرمین منتخب ہوئے وہ 6 اگست 1977 تک دو مرتبہ چیئرمین سینیٹ رہے، اس کے بعد صدر جنرل ضیا الحق کے دور میں 1985 کے غیر جماعتی

انتخابات کے نتیجے میں وجود میں آنے والی اسمبلیوں نے مارچ 1985 میں مسلم لیگ کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار غلام اسحاق خان کو سینیٹ کا چیئرمین منتخب کیا وہ 12 دسمبر 88 تک دومرتبہ چیئرمین سینیٹ رہے۔سابق صدر ضیا الحق کے طیارہ حادثہ کے بعد چیئرمین سینیٹ غلام اسحاق خان

صدر مملکت بن گئے ان کی جگہ مسلم لیگ کے وسیم سجاد 24 مارچ کو چیئرمین سینیٹ بنے وہ چار مرتبہ انتخاب جیت کر 12 اکتوبر 1999 تک چیئرمین سینیٹ رہے جو اب تک ریکارڈ ہے۔ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں 2002 کے انتخاب کے نتیجے میں قائم ہونے والی اسمبلیوں

نے مسلم لیگ (ق) کے محمد میاں سرمرو کو چیئرمین سینیٹ منتخب کیا وہ 23 مارچ 2003 سے 11مارچ 2009 تک دو مرتبہ چیئرمین سینیٹ رہے۔ان کے بعد پیپلز پارٹی کے تین امیدواروں نے یک بعد دیگر چیئرمین سینیٹ کا انتخاب جیتا۔ ان میں فاروق ایچ نائیک 12مارچ 2009 سے 11

مارچ 2012، سید نیئر حسین بخاری 12 مارچ 2012 سے 11مارچ 2015 اور رضا ربانی 12مارچ 2015 سے 11مارچ 2018 تک چیئرمین سینیٹ رہے۔ان کے بعد بلوچستان سے آزاد امیدوار میر صادق حسین سنجرانی 12مارچ 2018 سے اب تک چیئرمین سینیٹ ہیں جو اب اگلی

تین سالہ مدت کے لئے حکمران جماعت پی ٹی آئی کے امیدوار بن کر چیئرمین سینیٹ کا دوبارہ انتخاب لڑیں گے ان کا مقابلہ ممکنہ طورپر پی ڈی ایم امیدوار یوسف رضا گیلانی سے ہوگا جو اسلام آباد سے سینٹ انتخابات میں حکومتی امیدوار ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو شکست دے کر پہلی بار سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…