پی ڈی ا یم کا الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج وزیر داخلہ شیخ رشید بھی فرنٹ لائن پر آگئے

19  جنوری‬‮  2021

اسلام آباد (آن لائن)الیکشن کمیشن کے باہر ہی ڈی ایم کے احتجاج کے پیش نظر حالات کو مانیٹر کرنے کے لیے وزارت داخلہ میں مانیٹرنگ سیل قائم کیا گیا ،وزیر داخلہ اور سیکرٹری داخلہ تمام تر صورت حال کا خود جائزہ لیتے رہے،منگل کو وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے

سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر کے ہمراہ مانیٹرنگ سیل کا فوری دورہ کیا اور جائزہ لینے کے ساتھ ضروری ہدایات بھی دیں،وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستوں پر کیمروں کی مدد سے زیرک جائزہ لیا جائے اور شر پسند عناصر پر نظر رکھی جائے،کوئیک ریسپانس فورس کو بھی سٹینڈ بائی کر دیا گیا،نادرا اور آئی ٹی کی ماہر ٹیموں کو بھی وزارت داخلہ بلوا لیا گیا،شیخ رشید احمد نے کہا کہ پہلی بار کسی روک ٹوک کے بغیر احتجاج کی اجازت دی گئی ہے،امید ہے پی ڈی ایم بھی پر امن احتجاج کرے گی۔دریں اثناوفاقی وزیر اطلاعات و سینیٹر شبلی فراز شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت نے احتجاج کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں کی، اسلام آباد کی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی عمران خان کی جمہوریت پسندی کا ثبوت ہے۔ ایک ٹویٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ قوم نہیں بھولی جب (ن) لیگی حکومت نے تحریک انصاف کے کارکنوں کو پر امن احتجاج کرنے پر نشانہ بنایا تھا، قوم سانحہ ماڈل ٹاؤن

بھی کبھی بھلا نہیں سکتی۔ علاوہ ازیں وزیر مو اصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ قوم آج چور مچائے شور کا عملی مظاہرہ دیکھ رہی ہے، نون لیگ اور پیپلزپارٹی نے فارن فنڈنگ کی رسیدیں نہیں دکھائیں۔ اپنے ایک بیان میں مراد سعید کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سے این آر او مانگنے کیلئے

ڈرامہ ہو رہا ہے۔ وفاقی وزیر مراد سعید نے پی ڈی ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ زرداری اور شریف خاندان نے اپنی جماعتوں کو بھی اپنے دھندے کے لئے استعمال کیا، پارٹیز کو فرنٹ کمپنی بنایا جہاں کرپشن کک بیکس کا پیسہ آتا تھا، الیکشن کمیشن نے 6 ہفتے کا وقت دیا لیکن وہ ڈیڈ لائن بھی گزر گئی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…