براڈ شیٹ کے سربراہ حقائق سے متعلق آدھا جھوٹ اور آدھا سچ بول رہے ہیں،فارن فنڈنگ میں پی ٹی آئی کے لوگ ہیں کوئی ایجنٹ نہیں،ملک چلانا ہے تو سسٹم بدلنا ہوگا، سینئر صحافی کی تہلکہ خیز باتیں

18  جنوری‬‮  2021

اسلام آباد(آن لائن)سینئر صحافی و تجزیہ نگار آن لائن نیوز ایجنسی کے سربراہ محسن جمیل بیگ نے کہا ہے کہ براڈ شیٹ کے سربراہ حقائق سے متعلق آدھا جھوٹ اور آدھا سچ بول رہے ہیں،حکومتی وزراء وزیراعظم کو حقائق نہیں بتا رہے،پی ٹی آئی حکومت سے عوام کو جو توقعات وابستہ تھیں اس پر پورا اترنے میں وہ ناکام رہے ہیں،ملک

چلانا ہے تو سسٹم کو بدلنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے معروف قانون دان ظفر علی کیسوی اور بیرسٹر شاہد اقبال کی میں نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کروائی تھی،وہ چاہتے تھے کہ پاکستان سے لوٹی گئی دولت جو بیرون ملک منتقل ہوئی ہے اس کو واپس لایا جائے اور بین الاقوامی جو پاکستان سے متعلق زیر التواء مقدمات ہیں ان کی پیروی کی جائے،وہ اخلاص نیت کے ساتھ پاکستان آئے تھے،وہ براڈ شیٹ کمپنی کے سٹیک ہولڈر نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ ملاقات میں موجودہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی،اسد عمر اور پرویز خٹک بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔ان سینئر قانون دانوں کا مؤقف تھا کہ پوری دنیا میں جہاں بھی سیاستدان قومی خزانے کو لوٹ کر گئے ہیں وہ واپس دلوائی جائے گی اور انہوں نے وزیراعظم و دیگر لوگوں کو تفصیلی بریفنگ دی تھی۔انہوں نے کہا کہ بیرسٹر ظفر علی موسوی جب لندن واپس گئے تو ایک دوست نے براڈ شیٹ کے سربراہ کاوے موسوی کی ملاقات ان سے کرائی،جس کے بعد یہ معاملہ یکدم ملکی و بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہوا۔انہوں نے مزیدکہا کہ براڈ شیٹ کا سربراہ حقائق کو چھپا رہا ہے،جہاں اسے اپنے مفاد نظر آتے ہیں صرف اسے بیان کرتا ہے اور بہت زیادہ غلط بیانی کر رہا

ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے 70ملین ڈالر براڈ شیٹ سے متعلقہ رقوم کی ادائیگی کردی ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ کاوے موسوی نے بیرسٹر ظفر علی کیسوی کو 2ملین ڈالر رشوت کی پیشکش کی،جس کو انہوں نے مسترد کردیا،وہ انتہائی باوقار پیشے سے منسلک ہیں اور برطانیہ کے معروف قانون دان ہیں،انہوں نے مجھے بتایا

کہ یہ سکیم بنا کر پیسہ لوٹنا چاہتا ہے اور کہا کہ میں پاکستانی عوام کی بین الاقوامی زیرالتواء کیسز سے متعلق مدد کرنا چاہتا ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی وزراء نے براڈ شیٹ سے متعلق حکومت کو ہیرو بنا کر پیش کرنے کی کوشش اور تمام ملبہ اپوزیشن اور مسلم لیگ(ن) پر ڈال دیا۔وزیراعظم عمران خان نے جس ایک بلین کا ذکر کیا

وہ حقیقت ہی نہیں ہے،ان کے وزراء وزیراعظم کو حقائق بتانے کے بجائے غلط اعداد وشمار مہیا کر رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں کہ ’’وزارت داخلہ کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ براڈ شیٹ شریف برادران کے خلاف چارج شیٹ ہے‘‘پر محسن بیگ نے کہا کہ ہائی کورٹ اس پر فیصلہ دے چکی ہے،شریف برادران کے

آٹھ افراد کے خلاف تحقیقات کی گئیں،تو ہائی کورٹ نے اس میں لکھا کہ اس میںکچھ بھی نہیں ہے،مفروضوں کی بنیاد پر باتیں کرنا حقائق کو چھپانا ہے،حکومت کو منی لانڈرنگ ،کرپشن اور کک بیک کے حوالے سے اگر کچھ ثابت کرنا ہے تو حقائق کو منظر عام پر لانا ہوگا اور ثابت کرنا ہوگا کہ انہوں نے جو جائیدادیں بنائی ہیں ان کا کرپشن

سے تعلق ہے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ کوئی شخص براڈ شیٹ سے متعلق اصل حقائق جاننے کو تیار نہیں۔براڈ شیٹ کا سربراہ کاوے موسوی ایک سزا یافتہ اور جیل میں رہنے والا شخص ہے،اس پر دو کیسز تھے جن میں ایک توہین عدالت کا کیس بھی ہے،ہماری حکومت نے جو پیسے دئے ہیں اس پر واویلہ مچایا جارہا ہے،حقائق یہ ہیں

کہ حکومت پاکستان نے یہ پیسے لیکوڈیشن بورڈ کو دئیے ہیں براڈ شیٹ کو نہیں دئیے اور براڈ شیٹ کمپنی دیگر لوگوں کی مقروض ہے،سب کو ادائیگیوں کے بعد اگر کچھ بچا تو براڈ شیٹ کمپنی کو ملے گا۔محسن جمیل بیگ نے کہا کہ فارن فنڈنگ میں ہر جماعت میں گھپلے ہوئے ہیں،حکومت نے فارن فنڈنگ سے متعلق جواب داخل کرایا

ہے،جس میں اعتراف کیا ہے کہ ایجنٹوں کے ذریعے پیسے بھیجے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں کہتا ہوں کہ یہ پی ٹی آئی کے لوگ ہیں کوئی ایجنٹ نہیں ہیں،کیا یہ پیسہ حکومت پاکستان نے ان لوگوں کوواپس کیا ہے،ملک میں بیروزگاری،غربت و مہنگائی سے لوگ تنگ ہیں،ہر طرف مظاہرے اور جلسے جلوس ہورہے ہیں،جو حکومت سے توقعات تھیں اس پر حکمران پورا نہیں اترے ہیں،ملک میں ترقی کیلئے سسٹم کو بدلنا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…