براڈ شیٹ واضح کرے کہ کس کے کہنے پر تحقیقات روکی گئیں بار بار کیوں انکشافات ہو رہے ہیں ،وزیراعظم عمران خان نے براڈ شیٹ کیلئے اہم پیغام جاری کر دیا

13  جنوری‬‮  2021

اسلام آباد(اے پی پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اشرافیہ کی کرپشن پاکستان کی ترقی کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے، یہ اشرافیہ استحصال کارڈ کے پیچھے نہیں چھپ سکتی،پہلے پاناما پیپرز اور پھر براڈ شیٹ نے ہماری حکمران اشرافیہ کی کرپشن اور من لانڈرنگ کا پردہ چاک کیا،اشرافیہ نے این آر او کے ہتھکنڈوں کے ذریعے اپنی دولت کو تحفظ دیا اور عوام کو خسارے میں رکھا۔

اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں براڈ شیٹ مکمل شفافیت سےتحقیقات کرے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاناما پیپرز نے ہمارے حکمران اشرافیہ کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کو پہلے ہی بے نقاب کیا اور اب براڈشیٹ نے ایک بارپھر ان کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کا پردہ بڑے پیمانے پرچاک کیا،کرپشن کے یہ انکشافات ابھی صرف آغاز ہیں۔یہ اشرافیہ”استحصال” کے کارڈ کے پیچھے نہیں چھپ سکتی۔یہ جب اقتدار میں آتے ہیں تو لوٹ مارکرتے ہیں، اس صورتحال میں پاکستانی عوام سب سے زیادہ ہارے ہوئے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ کیوں بار بار یہ انکشافات ہورہے ہیں،یہی بات میں کرپشن کے خلاف اپنی 24 سالہ جدوجہد میں کرتا آرہا ہوں اور یہ کرپشن پاکستان کی ترقی کے لئے خطرہ ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اشرافیہ نے بعد میں این آر او کا سہارالیا، این آر دینے سے نہ صرف قوم کی لوٹی دولت بلکہ اس کی واپسی کے لئے عوام کے ٹیکس سے دیئے گئے پیسے بھی ضائع ہوئے،این آراو کی وجہ سے لوٹی دولت وصول نہ کی جاسکی اورضائع ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ جاننا چاہتے ہیں براڈشیٹ کو مزید تحقیقات سے کس نے روکا۔وزیراعظم نے کہا کہ براڈ شیٹ واضح کرے کہ کس کے کہنے پر تحقیقات روکی گئیں،اشرافیہ بیرون ملک اثاثوں کے تحفظ کے لئے منی لانڈرنگ کرتی ہے تاکہ ان کے خلاف ملک میں کارروائی بھی نہ ہوسکے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…