ملک میں خانہ جنگی کی سی کیفیت ہے جس کے ڈانڈے اسلام آباد سے مچھ تک ملتے جلتے ہیں،مخدوم جاوید ہاشمی بھی سانحہ مچھ پر بول پڑے

8  جنوری‬‮  2021

جہانیاں(این این آئی) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ ملک میں خانہ جنگی کی سی کیفیت ہے جس کے ڈانڈے اسلام آباد سے مچھ تک ملتے جلتے ہیں،بات دہشت گردی سے بھی آگے نکل گئی ہے،مچھ سانحہ کے لواحقین کے زخموں پر پھاہا رکھنے کے بجائے حکومت کی جانب سے ان کے زخموں پر نمک پاشی کی جا رہی

ہے،کوئٹہ واقعہ بد امنی پھیلانے کی سازش ہے،بلوچستان کے امن کو کرچی کرچی کر دیا گیا ،اس واقعہ میں مذہبی منافرت نہیں بلکہ دشمن ملک کا ہاتھ ہو سکتا ہے،حکمرانوں کی ضمیر کی خلش محسوس کرتے ہوئے اقتدار چھوڑ دینا چاہیے کہ ملک چلانا ان کے بس کی بات نہیں ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری خلیل احمد گھمن سے ملاقات کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ کان کن ملک کا ایک انتہائی غریب طبقہ ہے مچھ واقعہ میں انسانوں کو ذبح کر دیا گیا یہ کوئی لوکل واقعہ نہیں ہے نہ ہی اس میں مذہبی منافرت کارفرما ہے ،یہ حکومت کی ناکامی ہے ،ملک میں خانہ جنگی کی سی کیفیت ہے جس کے ڈانڈے اسلام آباد اور مچھ سے ملتے جلتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے فرائض منصبی میں شامل تھا کہ وہ مچھ میں جا کر زخموں پر پھاہا رکھتے لیکن حکومت کی جانب سے تو ان کے زخموں پر نمک پاشی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مچھ کوئٹہ کا واقعہ سے بلوچستان کے امن وامان کو کرچی کرچی کر دیا گیا ہے بات اب دہشت گردی سے بھی آگے نکل گئی ہے،حکومت ناکام ہو چکی ہے وہ اسلام آباد میں بھی ناکام تھی اور بلوچستان میں بھی ناکام ہو چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو ضمیر کی خلش کو محسوس کرنا چاہیے کہ ملک چلانا ان کے بس کی بات نہیں ہے حکمرانوں کو ضمیر کی خلش محسوس کرنی چاہیے اورعوام کو مزید سزا دینے کے بجائے اقتدار چھوڑ دینا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…