ہم جھوٹی حکومت کے قیام پر اسٹیبلشمنٹ کو مجرم سمجھتے ہیں،عمران خان صرف ایک مہرہ ، ہماری تنقید کا رخ برملا کون ہو گا؟پی ڈی ایم سربراہ نے واضح کر دیا

1  جنوری‬‮  2021

لاہور(این این آئی) اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات کے انعقاد میں ابھی وقت ہے او راس میں حصہ لینے یا نہ لینے بارے بعد میں فیصلہ کیاجائیگا، وزیر اعظم کے پاس مستعفی ہونے کیلئے 31جنوری تک کی مہلت ہے او راگر وہ مستعفی نہیں ہوتے تو پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلا کر لانگ مارچ کی

حتمی تاریخ کے ساتھ یہ اعلان بھی کیا جائے گا کہ ہمارا رخ اسلام آباد یا راولپنڈی کی طرف ہوگا، 19جنوری کو الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوگا اور اس کے بعد نیب دفاتر کے باہر بھی احتجاجی مظاہرے کرنے کا پروگرام ترتیب دیا جائے گا، اسٹیبلشمنٹ نے سارے نظام کو یر غمال بنایا ہوا ہے او رعمران خان صر ف ایک مہرہ ہے، ہم جھوٹی حکومت کے قیام پر اسٹیبلشمنٹ کو مجرم سمجھتے ہیں، تنقید کا رخ بر ملا ان کی طرف ہوگا اور اب ان پر منحصر ہے کہ وہ سیاست پر اپنے پنجے گاڑھتے ہیں یا اس سے دستبردار ہو کر آپنی آئینی ذمہ داریوں کی طرف جاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان نے اپنی زیر صدار ت جاتی امراء رائے ونڈ میں سربراہی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مریم نواز، راجہ پرویز اشرف، احسن اقبال، میاں افتخار سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم میں اختلافات کی خبریں چلائی جاتی ہیں لیکن میں واضح کرنا چا ہتا ہوں کہ یہ افواہیں ہیں جو دم توڑ چکی ہیں، آج کے اجلاس میں پی ڈی ایم پہلے سے زیادہ مضبوط نظر آئی ہے اور ناجائز حکومت سے جان خلاصی کے لئے پہلے سے زیادہ پر عزم نظر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے فیصلے کے مطابق اتحاد میں شامل جماعتوں کے اراکین کے استعفے اپنی اپنی قیادت تک پہنچ چکے ہیں

اور اجلاس میں اس کی رپورٹ پیش کی گئی ہے او راس طرح پہلا ہدف حاصل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے پاس 31جنوری تک مستعفی ہونے کی مہلت ہے، اگر مقررہ مدت تک فیصلہ نہیں کیا جاتا تو پھر پی ڈی ایم کی قیادت فوری طو رپر بیٹھ کر لانگ مارچ کی تاریخ کا حتمی تاریخ کا تعین کر ے گی اور اس بات کا بھی فیصلہ ہوگا کہ رخ اسلام آباد یا راولپنڈی کی طرف کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے سارے نظام کو یر غمال بنایا ہوا ہے او رعمران خان صر ف ایک مہرہ ہے، جنہوں نے دھاندلی کی اور قومی پر جھوٹی حکومت کو مسلط کیا ہم واضح کر دینا چا ہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کو اس کا مجرم سمجھتے ہیں اور بر ملا تنقید ہوگی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…