آپ ترکی ، ایران اور ملائیشیاسے تعلقات ختم کریں ، چین سے بھی منہ موڑ لیں ،سی پیک سے پیچھے ہٹ جائیں ،رابطے ختم کر کے امریکی بلاک میں شامل ہو جائیں ، سعودی عرب ان ممالک سے پاکستان کے تعلقات کیوں ختم کروانا چاہتا ہے اس پیچھے کونسے مقاصد ہیں ؟ تہلکہ خیز انکشافات ‎

10  اگست‬‮  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے معروف اینکر پرسن عمران ریاض نےکہاہے کہ سعودی عرب پاکستان کو کیسے بلیک میل کر رہا ہے ، پاکستان بلیک میل کیوں نہیں ہو رہا ۔ تفصیلات کے مطابق اینکر پرسن عمران ریاض نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو 3ارب ڈالر قرضہ فراہم کیا گیا

جس کی مد میں وہ پاکستان سے 3.2فیصد سود وصول کر رہا تھا ۔ سعودی عرب کی خواہش ہے کہ پاکستان اور ایران کے مابین تعلقات اچھے نہ ہوں اور پاکستان صرف سعودی عرب سے ہی تعلقات قائم کررکھے، بلکہ پاکستان ایران سے کسی قسم کا کوئی بھی تعلق نہ رکھے ، تجارت ، گیس بھی نہ لے اور جتنا ہو سکے وہ ایران کو نقصان پہنچائے ۔ جبکہ ترکی اور پاکستان کے تعلقات پر سعودی حکومت کافی ناخوش ہے ۔ ترکی کا ساتھ سعودی عرب کو اس لیے پسند نہیں کیونکہ ترکی خلافت عثمانیہ کی باتیں کرتا ہے اور سعودی عرب کبھی خلافت عثمانیہ کا حصہ حجاز مقدس ہوا کرتا تھا۔معروف صحافی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ اس کے علاہ پاکستان کے ملائیشیا کے ساتھ بھی تعلقات نہیں ہونے چاہیں کیونکہ ملائیشیا ایک نئے اسلامی بلاک اور مسلم ٹریڈ کی بات کررہا ہے۔ بلکہ سعودی عرب یہ بھی چاہتا ہے کہ پاکستان چین کا ساتھ چھوڑے اور امریکی بلاک میں شمولیت اختیار کر لے امریکی خواہش پوری کرتے ہوئے سی پیک منصوبے سے پیچھے ہٹ جائے۔ اینکر پرسن عمران ریاض کا مزید کہنا تھاکہ سعودی حکومت چاہتی ہے کہ پاکستان سعودی عرب کے اشارے پر لڑے ، سعودی عرب کہے بیٹھ جائو تو بیٹھ جائے ، کہے چلو تو چل پڑے ، اپنی سستی ترین لیبر سعودی عرب بھیجتا رہے ان کا جتنا مرضی سعودی عرب میں استحصال ہو پاکستان خاموشی اختیار کیے رہے ۔ اینکر پرسن کا کہنا تھا کہ

پاکستان نے جو بھی فیصلہ کیا وہ مختلف ہے ، سعودی عرب کو دھمکی دی کہ یادرکھا جائےآپ ہمیں کھو دیں گے ، پاکستان اوآئی سی چھوڑ دے گا ۔ اس وقت پاکستانی اسلامی دنیا کا واحد ملک ہے جس کے ایٹمی طاقت ہے ۔ پاکستان کشمیر پر او آئی سی کا اجلاس چاہتا ہے ، پاکستان 40، 50 ملکوں کو

اکٹھا کرکے مشترکہ موقف لاسکتا ہے لیکن سعودی عرب بھارت کے ایماء پر پاکستان کوایسا کرنے نہیں دیتا۔معروف صحافی کا کہنا تھاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی اوقات یہ ہے کہ شاہ محمود قریشی نے بیان دیا سعودی عرب نے پاکستان کو دیا گیا قرضہ واپس مانگ لیا ۔ یہ ہے سعودی عرب کاپاکستان کے ساتھ بھائی چارہ ہے ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…