سندھ میں بھاری رشوت و سفارش پر نوکریاں تقسیم کرنے کا تہلکہ خیز انکشاف

15  جولائی  2020

کراچی(آن لائن)پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیف آرگنائزر اقبال ہاشمی نے کہا ہے کہ سندھ میں نا انصافی پر مبنی کوٹہ سسٹم پر بھی عمل نہیں کیا جاتا بلکہ بھاری رشوت اور سفارش کے ذریعے نوکریاں تقسیم کر دی جاتی ہیں۔ ایسے ہی ایک واقعہ پر جب سندھ ہائی کورٹ کی ہدایت پر سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کا از سر نو امتحان لئے جانے پر اٹھارہ کے اتھارہ افسران کا فیل ہو جانا لمحہ فکریہ ہے

اور اس بات کا ثبوت ہے کہ سندھ میں میرٹ کا جنازہ اس وقت ہی اٹھ گیا تھا جب کوٹہ سسٹم نافذ کیا گیا اور عوام میں شہری اور دیہی خلیج پیدا کی گئی۔ کوٹہ سسٹم کے نفاذ کے بعد سندھ میں زیادہ غربت اور ابتری آئی ہے۔ کوٹہ سسٹم نے پورے پاکستان کو تباہ کیا ہے لیکن سندھ کا حال سب سے زیادہ برا ہے۔ زرداری اینڈ کمپنی نے سندھ میں دھونس اور دھاندلی کا نظام قائم کیا ہوا ہے۔پیپلز پارٹی کے سر کردہ افراد اس نظام کا مالی فائدہ اٹھا رہے ہیں اور ایسے افراد کو انتظامیہ میں لوگوں پر مسلط کر رہے ہیں جو لوٹ کھسوٹ اور پیپلز پارٹی کی حکومت دونوں کو دوام دے سکیں۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں اقبال ہاشمی نے ہائی کورٹ کے احکامات کے تحت 18 ناہل اسسٹنٹ کمشنرز کے دوبارہ لئے جانے والے تحریری امتحان میں فیل ہونے پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں جابجا میرٹ کی پامالی عروج پر ہے۔ ہر محکمہ میں اقرباء پروری کا دور دورہ ہے۔اسی وجہ سے سندھ تعلیم وصحت سمیت تمام شعبوں میں ترقی کی دوڑ میں باقی صوبوں سے کہیں پیچھے ہے۔ کرپشن ہر صوبے میں ہے لیکن سندھ حکومت نے کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔ زرداری حکومت اپنی کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لئے عصبیت کارڈاستعمال کرتی ہے۔اربوں کھربوں روپے کی لوٹ کھسوٹ اورکرپشن پر مشتمل لا تعدد اسکینڈلز سامنے آنے کے بعد ان کی پردہ پوشی کی کوششوں میں مصروف سندھ حکومت کے پاس اتنا وقت ہی نہیں

ہے کہ وہ ایک عام آدمی کو درپیش مشکلات کا اندازہ لگا سکے۔ پیپلز پارٹی وڈیروں اور لٹیروں کی پارٹی بن چکی ہے جو سندھ میں قانونی طور پر غاصبانہ اور جابرانہ طاقت حاصل کرنے میں مصروف ہے۔ سندھ حکومت کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے مسائل میں گھرے سندھ کے عوام جعلی تبدیلی کے خواب دیکھ کر عاجز آچکے ہیں۔پیپلز پارٹی کی حکومت بری طرح ناکام ہو چکی ہے، سندھ کی ترقی و خوشحالی کے لئے ضروری ہے کہ وڈیرہ شاہی و لٹیرا شاہی سمیت میرٹ کا خون کرنے والے تمام نام نہاد سیا ستدانوں سے جان چھڑا لی جائے۔ پاسبان اقتدار میں آکر آئین و قانون کی پاسداری اور میرٹ کی بحالی کو کارکردگی کا محور بنائے گی ۔ پاسبان کے پاس ہر شعبہ ہائے زندگی کے ماہرین کی باصلاحیت ٹیم موجود ہے۔ عوام کو بنیادی سہولتوں ، امن و امان اور روزگار کے مواقع دینا پاسبان کی خصوصی ترجیح ہوگی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…