سندھ حکومت نے گندم کے معاملے پر وفاق کو دو ٹوک جواب دے دیا

15  جولائی  2020

کراچی (این این آئی)سندھ حکومت کے وفاقی حکومت کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے فوری طور پر گندم ریلیز نہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ اس بات کا فیصلہ ملکی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے صوبائی کابینہ کریگی ملک پر مسلط نااہلوں کے ٹولے کی وجہ سے ملک میں چینی بحران کے بعد گندم بحران پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے یہ طاقتور مافیاز کو مزید مضبوط کرنے کی حکمت عملی پر گامزن ہیں

انکی پالیسی کسی بھی چیز کی قلت پیدا کرکے اس سے اہنے رفقا کو فائدہ پہچانا ہے ہمیں تشویش ہے کہ سندھ کی گندم دیگر صوبوں میں زخیرہ کی جائیگی کیونکہ پنجاب خیبر پختون خوا اور سندھ میں گندم کے نرخوں میں بڑا فرق ہے۔ پی ٹی آئی والے صرف باتوں کے چیمپئین ہیں بے نظیر بھٹو کی وصیت مانگنے والے وفاقی ویر علی زیدی کیا اپنے کسی پیارے کی وصیت دکھائینگے انکے لئے صرف ہدایت کی دعا ہی کر سکتے ہیں۔ کراچی میں بجلی کی قیمتوں اور بحران کے زمہ داروں نے مگر کچھ کے آنسو بہاتے ہوئے کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔ ان خیالات کا اظہار ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب، وزیر زراعت اسماعیل راہو، وزیر خوراک ہری رام نے بدھ کے روز سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت اور پی ٹی آئی میں بنیادی فرق یہ ہے کہ وہ زبانی اور ہم عملی کام پر یقین رکھتے ہیں یہ حکومت جب قائم ہوئی تو ادویات کا مسئلہ پیدا ہوا تھا ادویات کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہو تھا وزیراعظم نے نوٹس لیا تھا مگر کچھ نہیں ہوا، موجودہ وفاقی وزیر کورونا کا شکار ہوئے تو انہیں متعلقہ ادویات نہیں مل رہی تھی افسوس یہ حال عوام کا کردیا گیا ہے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر حکومت نہ کنٹرول اور نہ ہی نرخوں پر دستیاب کرسکی پاکستان کی تاریخ میں اتنی نالائق اور نااہل حکومت کبھی نہیں آئی، انہوں نے کہا کہ

پیٹرولیم مافیا کے سامنے انہوں نے گھٹنے ٹیک دئیے یہ وہی لوگ ہیں جنکی اپوزیشن میں کچھ بات اور اب یوٹرن لے چکے۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ گندم بحران پی ٹی آئی حکومت کے دور میں پیدا کیا گیا مافیا طاقتور ہوگئی اور حکومت نے پھر گھٹنے ٹیک دئیے پھر چینی کا اسکنڈل پیدا کیا گیا مگر اس پر بھی نہ کوئی ریلیف اور نہ ہی چینی مافیا کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی۔ ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ چینی اسکینڈل میں ہم

وزیراعظم کے کردار کو سامنے لائے تھے شوگر کمیشن نے چینی بحران کے تمام حقائق رپورٹ میں شامل کئے تھے وزیراعظم سے کہیں پوچھ گچھ نہیں کی گئی وزیراعلی سندھ سے تو سوال کئے جاتے ہیں مگر وزیراعظم کو نہیں بلایا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کہتی کچھ اور کرتی کچھ اور ہے انکے قول و فعل میں بڑا تضاد ہے۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے وفاقی حکومت کی نااہلی اور غفلت کا ایک اور کارنامہ سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ ملک

کے کچھ حصوں میں گندم کا بحران پیدا کیا جارہا ہے انکا طریقہ واردات کسی بھی چیز کی قلت پیدا کرکے بحران سے فائدہ اٹھایا جائے۔ یہ اربوں روپے کماتے ہیں۔ انہوں نے ٹڈی دل پر قابو پانے کے لئے کوئی کردار ادا نہیں کیا، وفاقی حکومت کے ہر کام کا محور اپنے مقاصد ہیں یہ حکومت ڈیمانڈ سپلائی کا توازن بگاڑتی ہے وفاقی حکومت کی نالائقی کی وجہ سے گندم بحران سر اٹھا رہاہے پنجاب میں دنیا کا سب سے عظیم وزیراعلی کام کررہاہے عثمان بزدار

اب عمران خان پلس ہیں پنجاب میں گندم کی پیداوار کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا خیبرپختونخواہ میں سات سال سے عمران خان پلس حکومت کررہے ہیں بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ خیبر پختونخواہ حکومت گندم پیداوار کا نصف ہدف پورا نہیں کرسکی سندھ واحد صوبہ ہے جہاں گندم کا ہیداواری ہدف پورا ہوا سندھ نے تین اعشاریہ آٹھ ملین میٹرک ٹن سیزائد ہدف پورا کیا۔ گندم زخیرہ کرنے کا پنجاب نے نوے فیصد،خیبر پختون خوا نے پانچ فیصد اور پاسکو نے پینسٹھ فیصد

ٹارگٹ مکمل کیا جبکہ سندھ حکومت نے اٹھانوے فیصد گندم زخیرہ کا ہدف حاصل کیا ہے۔ ملک میں انکی نااہلی کی وجہ سے گندم کا بحران پیدا کیا جارہا ہے پنجاب اور خیبر پختون خوا میں گندم کے نرخ زیادہ ہیں اس صورتحال میں مافیاز منظم ہوسکتے ہیں یہ حکومت صرف بیان بازی پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں پر دبا ڈال رہی ہے کہ گندم ریلیز کریں، پنجاب اور خیبر پختون خوا میں گندم کے ریٹس زیادہ ہونے کی

وجہ سے سندھ کی گندم وہاں اسمگل کی جائیگی یہ تمام انکی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہورہا ہے ہمیں تشویش ہے کہ سندھ کی گندم دئگر صوبوں میں زخیرہ کی جائیگی یہ ان نااہلوں اور کرپٹ حکمرانوں کی حکمت عملی ہے یہ عوام کا خون نچوڑنا چاہتے ہیں بیرسٹر مرتضی وہاب نے اعلان کیا کہ سندھ حکومت خوراک کے بحران پر قابو پانے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائیگی گندم ریلیز کرنے کا فیصلہ صوبائی کابینہ کریگی۔ یہ صرف باتوں کے چمپئین ہیں

ستمبر سیمارچ کیدوران سرکاری گندم مارکیٹ میں فروخت کی جاتی ہے وفاقی حکومت کراچی میں 100کلو گندم کی بوری 4700ہے پنجاب خیبرپختونخواہ میں گندم کی فی سوکلو قیمت پانچ ہزار تک پہنچ گئی ہے بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت گندم کا مصنوعی بحران پیدا کررہی ہے پنجاب خیبرپختونخواہ میں گندم کی قمیت بڑھاکر ذخیرہ کی جارہی ہے وفاقی حکومت بحران پیدا کرنے کا فیصلہ کرتی ہے اور وہ ہی پھر نوٹس لیتیہیں اسدعمر

اور گورنر سندھ نے اعلان کیاکہ کراچی میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی کراچی میں لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوئی آج بھی جاری ہے یہ باتوں کیزریعے سیاست چمکانے پر یقین رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے بورڈ میں وفاقی حکومت کے دونمائندے ہیں وفاقی حکومت کراچی الیکٹرک میں 23فیصد شیئر ہولڈر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے اپنی پریس کانفرنس میں سوال اٹھائے کیا نیکسس میں فنڈنگ نہیں ہوئی کوئی آکر بتائے کے ای سے انکا تعلق نہیں کہتے ہیں کے ای پرائیویٹ ہوگی دو وفاقی نماندے بورڈ میں اور تیس فیصد حصہ وفاق کا ہے نیپرا نے نرخ کیوں بڑھائے کرتے بھی خود اور شور بھی خود مچاتے ہیں کابینہ عوام کے مفاد میں وقت پر فیصلے کرے گی

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سی پیک ملک کے لیے گیم چینجر ہے یہ کس کا تحفہ سب کو پتا ہے آصف زرداری کے وژن کا نتیجہ سی پیک ہے سابق صدر آصف زرداری نے گوادر کو سی پیک میں شامل کیا ماضی میں گورادر کسی اور ملک کو دے دیا گیا تھا سی پیک پیپلز پارٹی اور آصف زرداری کا وژن ہے۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے ایک اور سوال پر کہا کہ شھباز گل پتا نہیں کس تنازر میں کرتے ہیں اگر بلاول پیپلز پارٹی کریڈٹ لیتے ہیں تو غلط کیا ہے سندھ میں زیادہ کیس زیادہ ٹیسٹ کے نتیجے میں ہیں سندھ میں 1 لاکھ 60 ہزار سات سو تیھتر ہے پنجاب میں 88 ہے سندھ میں رکوری بھی زیادہ ہیپنجاب میں 2043 اموات اور سندھ جہاں کیس کم مگر اموات 1863 ہیں انہوں نے کہا کہ کہا جاتا ہے سندھ کی حکومت عملی درست نہیں سندھ نے پیشنٹ کو ٹریٹ کرنے کی حکمت عمل درست اختیار کی جس سے کم اموات ہوئی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…