معیشت کیسے چلانی ہے یہ آج ساری دنیا کا مسئلہ ہے، کنسٹرکشن کے ذریعے معیشت کو کھڑا کریں گے، جو بھی کنسٹرکشن میں سرمایہ کاری کریگا اس سے ذرائع آمدن نہیں پوچھا جائے گا، وزیراعظم کا نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم بارے اہم اعلان

10  جولائی  2020

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث دنیا کو معاشی بحران کا سامنا ہے،نمٹنے کیلئے متعلقہ ممالک مختلف حکمت عملی اپنا رہے ہیں، شعبہ تعمیرات کے ذریعے اپنی معاشی سرگرمیوں کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان میں شعبہ تعمیرات کو متعدد مسائل کا سامنا رہا ہے، مسائل کو دور کرنے کیلئے قومی رابطہ کمیٹی بنائی ہے جس میں تمام صوبوں کی مشاورت شامل ہے،

تعمیراتی صنعت سے وابستہ افراد کیلئے ویب سائٹ متعارف کرائی ہے جہاں انہیں گھر بیٹھے تمام سہولیات دستیاب ہوں گی،نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کا مقصد غریب طبقہ کیلئے اپنا گھر بنانا ہے، حکومت نے سکیم کیلئے 30 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے، سکیم کے تحت ہر گھر کی تعمیر کیلئے 3 لاکھ روپے سبسڈی دی جائیگی۔جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تعمیرات و ترقی سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے بعد وزیراعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے باعث دنیا کو معاشی بحران کا سامنا ہے جس سے نمٹنے کیلئے متعلقہ ممالک مختلف حکمت عملی اپنا رہے ہیں ہم نے شعبہ تعمیرات کے ذریعے اپنی معاشی سرگرمیوں کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت کا مسئلہ صرف پاکستان کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے،شعبہ تعمیرات کے فعال ہونے سے لوگوں کو روز گار ملے گا تو غربت سے نکلنے میں مدد بھی ملے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شعبہ تعمیرات کو متعدد مسائل کا سامنا رہا ہے، مسائل کو دور کرنے کیلئے قومی رابطہ کمیٹی بنائی ہے جس میں تمام صوبوں کی مشاورت شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی رابطہ کمیٹی کی نگرانی میں خود کروں گا اور ہر ہفتے اس کا اجلاس ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ کمیٹی نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے ساتھ مجموعی طور پر شعبہ تعمیرات کو درپیش مسائل کا جائزہ لے کر انہیں دور کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس

سے قبل پاکستان میں ایسا کوئی کام نہیں ہوا اس لئے نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے آغاز میں غیرمعمولی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ معیشت کیسے چلانی ہے یہ آج ساری دنیا کا مسئلہ ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کنسٹرکشن کے ذریعے معیشت کو کھڑا کریں گے، نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے پہلے مرحلے میں ایک لاکھ گھر بنیں گے، پروجیکٹ کے لیے 30 ارب کی سبسڈی دی ہے، ہر ایک گھر پر تقریباً 3 لاکھ کی سبسڈی دی جائے گی، 5مرلے

کے گھر پر صرف 5فیصد اور 10مرلے کے گھر کے لیے7فیصد سود دینا ہوگا، کنسٹرکشن انڈسٹری کے لئے 330 ارب رکھے ہیں، جو بھی کنسٹرکشن میں سرمایہ کاری کریگا اس سے ذرائع آمدن نہیں پوچھا جائے گا،تعمیراتی شعبے کے لئے رعایت اس سال کیلئے ہے، تعمیراتی شعبے کے لئے ٹیکسز کم کئے ہیں، تعمیراتی شعبے اور بلڈرز کیلئے ون ونڈو آپریشن شروع کررہے ہیں، ایک ویب پورٹل بنائئیں گے، محکموں میں جانے کی ضرورت نہیں ہوگی

جس سے وقات کی بچت ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں کورونا وائرس کی وجہ سے 31 دسمبر تک بین الاقوامی دباؤ سے مہلت ملی ہے، اس لئے شعبہ تعمیرات سے منسلک صنعتیں سمجھ لیں کہ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ مراعات سے فائدہ اٹھانے کیلئے یہ اہم وقت ہے کیونکہ اس کے بعد یہ موقع نہیں رہے گا، کئی مراعات ہم نہیں دے سکیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کا مقصد غریب طبقہ کا اپنا لئے گھر بنانا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے نیا ہاؤسنگ سکیم کیلئے 30 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے، یعنی ہاؤسنگ سکیم کے تحت پہلے ایک لاکھ مکانات کو فی کس 3 لاکھ روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ 5 مرلے کے گھر کی تعمیرات کیلئے بینک سے قرضہ لیں گے، انہیں 5 فیصد جبکہ 10 مرلے کے گھر کیلئے قرضہ لینے والوں کو 7 فیصد سود دینا پڑے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے تمام نجی بینکوں سے بات کی ہے کہ

وہ شعبہ تعمیرات کو سہارا دینے کیلئے مجموعی پورٹ فولیو کا صرف 5 فیصد تعمیراتی صنعت کیلئے مختص کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ اس اعتبار سے یہ 330 ارب روپے تعمیرات صنعت کیلئے رکھا جائیگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ لوگوں کو این او سیز کیلئے متعدد مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، اب بہت کم این او سیز لینی پڑیں گی اس حوالے سے ون ونڈو آپریشن’ شروع کردیاگیا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ تعمیراتی صنعت سے وابستہ افراد کیلئے ویب سائٹ متعارف کرائی ہے جہاں انہیں گھر بیٹھے تمام سہولیات دستیاب ہوں گی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…