سعید غنی ایک کلرک کی نوکری کر تا تھا، ٹھٹھہ میں زمینیں کہاں سے آئیں؟ کرپٹ لوگ پاکستان کو کھا رہے ہیں، سندھ میں کرپشن کے تہلکہ خیز انکشافات

9  جولائی  2020

کراچی (این این آئی) کراچی پریس کلب میں پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما حاجی مظفر شجراع، سمیر میر شیخ آغا ارسلان و دیگر رہنما اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما و سابقہ صوبائی وزیر حاجی مظفر شجراع نے کہا میں بار بار پی پی والوں کو سمجھایا کہ یہ ملک اللہ کی طرف سے دین ہے اس کو سنبھالو اور آرام سے رہیں میں نے ہمیشہ کرپشن کے خلاف بات کی

اور شرافت سے رہا لیکن مجھے آؤٹ کر دیا گیا میں واحد سیاسی لیڈر ہوں پاکستان میں جس پر کوئی کرپشن کا الزام نہیں۔تین ڈپارٹمنٹ رورل ڈویلپمنٹ، بلدیہ، ورکس ڈپارٹمنٹ میں ایک ہی پروجیکٹ بنا کر پیسے ہڑپ کرتے ہیں۔جس کی میں نشاندہی کی تھی بیسک ہیلتھ یونٹ، ڈسٹرکٹ ہیلٹھ اسپتال کی بلڈنگ سندھ میں ناقص بنائی۔جتنی کرپشن کی سب اللہ جانتا ہے سندھ اسمبلی کی بلڈنگ میں کروڑوں روپے کمیشن کھائی گئی۔ہم نے ہمیشہ کرپشن کے خلاف بات کی ہے اور پ پ کو کرپٹ جماعت سمجھ کر پی ٹی آئی میں شمولیت کی ہے۔ہمارا ایک ہی مشن ہے محکموں سے کرپشن ختم کی جائے ایریگیشن ڈپارٹمنٹ میں اربوں کی کرپشن کی جاتی ہے 2010 میں میں بحالی کا وزیر تھا جتنے پتھر ڈالے گئے وہ سارے غائب ہوگئے۔جتنے بند بنے ہیں اتنی کرپشن کی گئی ہے سارے پتھر دریا کھاجاتا ہے۔میں واحد وزیر تھا اپنی کیبینٹ کی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کو کہا تھا کہ آپ کے وزیر کرپشن کر رہے ہیں روکا جائے۔ان کو روکنے کے بجائے ہمیں نکال دیا گیا ہمیں اللہ تعالیٰ نے سب کجھ دیا ہے کرپشن نہیں کی۔سندھ کے کسی بھی محکمے میں جائیں کرپشن کی جارہی ہے۔نہروں کی بحالی سڑکوں کی بناوت میں اربوں کی کرپشن ہوئی۔لاڑکانہ میں اربوں میں کی کرپشن ہوئی پتا نہیں سارے پئسے کہاں گئے۔اب پی ٹی آئی کی حکومت احتساب کر رہی تھے یہ لوگ چلا رہے ہیں۔ابراھیم حیدری میں ٹنکیاں بنائی گئیں وہی پانی پ پ والے فروخت کر رہے ہیں۔

غریبوں کو ایک بوند پانی کی نہیں مل رہی ہے۔مجھے تو افسوس ہوتا ہے سندھ حکومت میں اتنی کرپشن ہورہی ہے جس کا کوئی حساب لینے والا نہیں ہے۔سندھ حکومت کے جو کرتا دھرتا ہیں اگر ڈنڈا اٹھاتے تو ملک سنور جاتا امریکا، یورپ سے بھی اچھا ملک ہے ہمارا زرخیز ہے جن لوگوں کے پاس موٹرسائیکل بھی نہیں تھی آج ارب پتی ہیں سعید غنی ایک کلرک تھے لیکن آج ٹھٹھہ سے لیکر کراچی تک زمینیں ہیں یہ چیزین ان کو نظر نہیں آتی ان کو حساب کتاب کرنا چاہیے تھا کرپٹ لوگ پاکستان کو کھا رہے ہیں ان کو بچانے کے لئے کچھ کرنا چاہیے آغا ارسلان خان، سمیر میر شیخ و دیگر رہنماؤں نے بھی پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…