موجودہ حکومت کے دورمیں24ارب روپے کی ریکارڈ ریکوری کی ‘ چیئرمین پی ا ے سی ٹو کا دعویٰ

7  جولائی  2020

لاہور( این این آئی )پنجاب اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی ٹو کے چیئرمین سید یاور عباس بخاری نے موجودہ حکومت کے دورمیں24ارب روپے کی ریکارڈ ریکوری کرنے کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہپبلک اکاونٹس کمیٹی کے پاس مکمل اختیارات نہیں،پنجاب اسمبلی کی کمیٹی کو بھرپور اختیارات دلوانے کیلئے حکمت عملی تیار کریں گے،پبلک اکائونٹس کمیٹی کے پاس غیر معمولی اختیارات ہوتے

تو اس سے کہیںزیادہ ریکوری کر سکتے تھے ،ہم سے قبل 41سال میں صرف 12ارب روپے کی ریکوری کی گئی ،کرپشن کا ناسور ہر جگہ پھیل چکا ہے اسے اتنی جلد ختم نہیں کیا جا سکتا ،وزیراعظم اور وزیر اعلی پنجاب کے وژن کے مطابق کرپشن کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے، کوئی بھی افسر پبلک اکائونٹس کمیٹی سے زیادہ با اختیار اور طاقتور نہیںہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ سید یاورعباس بخاری نے کہا کہایک لاکھ پچیس ہزار آڈٹ پیراز زیر التوا ہیں ،چھتیس اجلاسوں میں چھ سو آڈٹ پیراز نمٹائے،عام آدمی کی زندگی کو آسان بنانے کیلئے کرپشن کے تمام راستے بند کررہے ہیں ،اب سرکاری ملازم کی ریٹائرمنٹ سے قبل پنشن کے تمام واجبات ادا کرنے کے احکامات دیدئیے ہیں جبکہ اس سے پہلے پنشن دینے کے لئے رشوت وصول کی جاتی تھی،پنشنرزکیلئے آسانیاں پیدا کررہے ہیں تاکہ سرکاری ملازم خوار نہ ہو۔انہوںنے کہا کہ اگر کسی بھی کمپنی میں ڈائریکٹر کرپٹ ہوگا تو نہ صرف اس کو بلیک لسٹ کیا جائے بلکہ وہ جہاں جائے گا وہ کمپنی بھی کرپٹ تصور ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ اگر بھرپور اختیار ات ہوں تو اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔پبلک اکاونٹس کمیٹی میں تحریک انصاف کے وژن کو لے چلا ہوں،کمیٹی میں صحیح غلط کی نشاندی کی جاتی ہے،اپوزیشن ارکان کو مکمل موقع دیا کے وہ آڈٹ پیراز میں تجاویز پیش کریں،

پبلک اکاونٹس کمیٹی میں انصاف کو بکنے نہیں دیا بلکہ دستاویزات دیکھ کر فیصلے کیے۔پبلک اکاونٹس کمیٹی کے پاس مکمل اختیارات نہیں،پنجاب اسمبلی کی کمیٹی کوبھرپور اختیارات دلوانے کیلئے حکمت عملی تیار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کا مشن ہے کہ کرپشن کو ریکوری میں منتقل کرنا ہے،اسمبلی میں بیوروکریسی ہماری آنکھیں اور کان ہیں۔ہم صرف ہدایات دیتے ہیں

لیکن عملدرآمد بیوروکریسی کراتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پی اے سی ٹو کے36  اجلاسوںمیں600 پیراز کمیٹی میں زیر بحث لائے  گئے،56 انکوائریز کو مکمل کی ہیں،دس سے پندرہ سال پرانے آڈٹ پیراز دیکھے ہیں۔انہوںنے کہا کہ رہنمائی  بھی کریں گے ،بعض ایسے آڈٹ پیراز آتے ہیں جس پر وقت کا ضیاع ہوتا ہے،41 سال میں ریکوری 12.922ارب روپے تھی،وزیر اعظم،وزیر اعلی پنجاب کی

ہدایت تھی ریکوری ذیادہ کرنی ہے،جب سے ہماری حکومت ہوئی اس میں 24 ارب سے زائد کی ریکوری کی ہے۔انہوںنے کہاکہ ماضی کی حکومت میں کرپشن عروج پر رہی،وزیر اعظم نے اپنے قریبی ساتھی کو سائیڈ پر کیا اس سے واضح ہو ا کہ پی ٹی آئی عوامی مفاد کیلئے فیصلے کر رہی ہے۔انہوںنے کہا کہ ریکوری کا سب سے اچھا طریق کار ہے فوکل پرسن متعلقہ ادارے کا آڈٹ کرے۔

صوبائی سطح کا سیکرٹری کمیٹی کو دھوکے میں رکھتا ہے،ایک سیکرٹری کو ہم نے نوٹس جاری کیا ہے۔آئی جی پنجاب کو اگر پبلک اکائونٹس کمیٹی بلائے تو انہیں حاضر ہونا ہو گا،پنجاب اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کسی بھی سرکاری افسر سے زیادہ با اختیار اور طاقت رکھتی ہے ،افسران کو دل سے یہ بات نکال دینی ہو گی کہ وہ پبلک اکائونٹس کمیٹی سے زیادہ طاقتور ہیں،سیکرٹری کوئی بھی کمیٹی سے

غیر حاضر نہیں ہوائے اور نہ کسی کو چھوٹ دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن،صاف پانی،ہسپتالوںسمیت دیگر کے آڈٹ پیراز آئے ہیں،صاف پانی کو ہم نے بلیک لسٹ کر دیا ہے جو ڈائریکٹر کرپشن میں ملوث ہیں ان کے نام منظر عام پرلائے گئے۔ماضی میں جو ہوا سو ہوا اب کسی کرپٹ کو دوبارہ نہیں کرپشن کرنے دیں گے،کمیٹی یکطرفہ نہیں بلکہ میرٹ پر فیصلے کرے گی۔یاور عباس بخاری نے کہاکہ پبلک اکاونٹس کمیٹی کو تمام کمیٹیوںکی ماں کہا جاتا ہے،بد قسمتی سے سابق حکومتوں نے اسمبلی کی کمیٹی کو کمزور رکھا ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…