کشادگی وہی عطا کرتاہے،ہم سنتے ہیں اور پھر ہم کشکول اٹھاتے ہیں اور بھیک مانگنے نکلتے ہیں، ملازم سیٹھ سے، سیٹھ ایف بی آر کے افسر سے،ایف بی آر کا افسر صنعت کار سے،صنعت کار حکومت سے،حکومت واشنگٹن ٹوکیو ،لندن، بیجنگ، ریاض اور دبئی سے،جناب صدر صرف یہ کام کرنے سے برصغیر کے ڈیڑ ھ ارب انسانوں کا دل جیتا جا سکتا ہے، سینئر صحافی ہارون الرشید نے مشورہ دیدیا

6  جولائی  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) جمعہ کے ہر خطبے میں یاد دلایا جاتاہے کہ سب گناہ معاف کیے جا سکتے ہیں مگر شرک نہیں۔ ہر عالمِ دین یاد دلاتا ہے کہ زمین پر کوئی ذی روح ایسا نہیں، جس کا رزق اللہ کے ذمے نہ ہو اور یہ کہ عزت اور جان اس کے ہاتھ میں ہیں۔ کشادگی وہی عطا کرتاہے۔۔۔۔سینئر کالم نگار ہارون الرشیداپنے کالم ’سوال‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔

سزا یا استعدادمیں اضافے کے لیے آزمائش میں وہی مبتلا کرتاہے۔ ہم سنتے ہیں، پل بھر کو مان بھی لیتے ہیں۔ دل تو کیا، کبھی کبھی ذہن بھی مان لیتاہے اور کبھی گھنٹوں تسلیم کیے رکھتاہے۔ پھر ہم کشکول اٹھاتے ہیں اور بھیک مانگنے نکلتے ہیں۔ ملازم سیٹھ سے، سیٹھ ایف بی آر کے افسر سے۔ایف بی آر کا افسر صنعت کار سے۔صنعت کار حکومت سے۔ حکومت واشنگٹن، ٹوکیو، لندن، بیجنگ، ریاض اور دبئی سے۔ جنابِ صدرِ امریکہ اگر آپ کشمیر کا مسئلہ حل کروا دیں تو برصغیر کے ڈیڑھ ارب انسان آپ کے احسان مند ہوں گے۔ چہرے پہ لجاجت ہے، آنکھوں میں لجاجت ہے، آواز میں لجاجت ہے اور دل فرعون کے قدموں میں رکھا ہے۔ ایاک نعبد و ایاک نستعین۔ ہم میں سے ہر ایک جانتا ہے۔ جوپابند و خوگر ہیں، وہ دن میں پانچ بار ہر نماز میں کئی مرتبہ لیکن جو عادی نہیں، کبھی کبھی وہ بھی دہراتے ہیں۔ اگر ہم اسی کی عبادت کرتے اور اسی سے مدد مانگتے ہیں تو خودترسی کے مارے کیوں ہیں۔ مظلوم کو اونچی آواز میں بولنے کا حق ہے اور یہ حق پروردگار نے دیا ہے۔ سحر سے شام اور شام سے سحر تک غیبت کی اجازت تو نہیں دی۔ بجھی عشق کی آگ اندھیر ہے مسلماں نہیں راکھ کا ڈھیر ہے سال میں 365دن، پانچ بار پابندی سے سربسجود ہونے والا انہیں گوارا کرتاہے، جو اس کی محفل میں بیٹھ کر قرآنِ کریم پڑھانے کی مخالفت کرتے ہیں۔ نام اچھا، خاندان اچھا، فیاض بہت، تکبر اور وحشت سے بھی زیادہ تر بچا ہوا۔بس یہ نہیں جانتا کہ جہنم کی آگ اور بہشتِ بریں کے درمیان حائل صرف یہ سوال ہوگا کہ قلب و دماغ کی یکسوئی سے کوئی اللہ کی آخری کتاب پہ ایمان رکھتا تھا یا نہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…