موجودہ حکومت کی عددی اکثریت ختم، جہانگیر ترین کے ساتھ 25 ممبران سمیت ق لیگ بھی موجودہ حکومت سے ناراض، انتہائی تہلکہ خیز بات سامنے آ گئی

4  جولائی  2020

لسبیلہ(این این آئی) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسابق ڈپٹی چیئر مین سینٹ مولانا عبدالغفو رحیدری نے ہفتہ کے رو ز دارالعلوم جامعہ اسلامیہ بھوانی حب میں صحا فیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی کے سربراہ سردار اخترجان مینگل کی علیحد گی سے موجودہ حکومت کی عددی اکثریت ختم ہوچکی ہے جہانگیر ترین کے ساتھ25ممبران سمیت مسلم لیگ ق بھی موجودہ حکومت سے ناراض ہیں،

موجودہ حکومت کی اقتصادی، معاشی اور خارجہ پالیسیوں کی وجہ سے انڈیا نے مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کرلیا ہے اب ہم صرف کشمیر بننے گا پاکستان کا نعرہ لگاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان میں حکومت گرانے کی کوشش کی تو حکمران جماعت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گااس وقت موجودہ صوبائی حکومت تمام روایت کو مسمار کررہی ہے صوبے میں ہماری حکومت رہی ہے ہمارا اپوزیشن کیساتھ یہ رویہ کبھی نہیں رہا ہم نے ان کے فنڈز کبھی بند نہیں کیئے پتہ نہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان عالیانی کو کیا ہوا ہے یاکسی کے کہنے پر ایسا کررہا ہے اور اپوزیشن کے فنڈز بند کردیئے ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان کویہ نہیں کر نا چاہئے انکا ایک بڑے خاندان سے تعلق ہے حکومت میں بہت سارے معاملات ہوتے ہیں حکومت کی ترجیجات ہوتی ہے کہ وہ ایم پی ایز کے فنڈز سب کیلئے برابر ہوتے ہیں اپوزیشن کا بنیادی مقصد یہ ہوتا ہے عددی اکثریت ظاہر کریں اور حکومت تبدیل کریں اگر ایسا مر حلہ آیا تو بلوچستان میں بھی تبدیلی آسکتی ہے اس سے پہلے بہترہے کہ جام کمال صاحب اپنا رویہ درست کریں۔ انہوں نے کہا کہ سردار اخترجان مینگل کی بات درست ہے کہ بلوچستان میں اپوزیشن ہم دونوں جماعتوں کی ہے اور اب سردار اخترجان مینگل نے وفاقی حکومت سے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے اور اب وہ بھی وفاق میں بھی اپوزیشن کیساتھ بیٹھنے کا ارادہ رکھتے ہیں سردار اخترجان مینگل نے مولانا افضل الرحمن سے

ملاقات میں درخواست کی تھی کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کی ایک آل پارٹیز کانفرنس بلوائی جائے کیونکہ اب سردار اخترجان مینگل کی علیحد گی سے موجودہ وفاقی حکومت کی عددی اکثریت ختم ہوچکی ہے 25ممبران جو جہانگیر ترین کیساتھ تھے وہ بھی عمران خان سے ناراض ہیں اور مسلم لیگ (ق) کے ارکین بھی کسی اجلاس میں شریک نہیں ہورہے ہیں یانہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت کی عددی اکثریت ختم ہوچکی ہے اس کے باوجود بھی ان

کو لانے والے ہمارے بھائی ان کو سپوٹ کررہے ہیں وفاقی حکومت اپنا اخلاقی، آئینی جواز کھوبیٹھی ہے ہماری نظر میں وفاقی حکومت کی کارکردگی صفر ہے اور حالیہ بجٹ میں ان کی GDP گروتھ صفر ہے حالیہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، اور نہ ہی پینش میں اضافہ کیا ہے ایک کروڑ نوکریاں دی جائیں گی اور 50لاکھ گھر بنائے جائیں گی لیکن اس بجٹ میں ایسا کچھ بھی نظر نہیں آیاانہوں نے کہا کہ عالمی

وباء کرونا کی وجہ سے جمعیت علماء اسلام پاکستان نے اپنی تمام سیاسی سرگرمیاں معطل کردی خدا کی طرف سے ایک وباء ہے جو پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے اس لئے جے یوآئی نے تمام جلسہ،جلوس اور احتجاجی مظاہر ے کرانا ٹھیک نہیں سمجھا جبکہ جے یوآئی نے رضاکارانہ اعلان کیا کہ اگر حکومت کو چاہئے تو ہم ہر ڈسٹر کٹ میں انکواپنے کارکن رضاکار انہ طور پر فراہم کریں گے جو متاثرین کی مدد کرسکیں پر حکومت نے ہماری اس بات کا

جواب نہیں دیا اس کے باوجود بھی ہمارے کارکنان نے اپنی مدد آپ کے تحت ہر ڈسٹرکٹ میں متاثرہ خاندانوں میں ہر ممکن امداد کی اور ان کو تمام سہولیات فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ اس نازک حالات میں حکومت نے قومی کمیشن میں قادنیوں کے چھ افراد شامل کیے اور این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کی نمائندگی کیلئے کراچی سے ایک رکن نامزد کیا گیا جس پر ہمارے احتجاج کے بعد قادنیوں کی رکنیت ختم کی گئی اور این ایف سی ایوارڈ میں بھی کراچی

سے نامزد رکن نے استعفیٰ دے دیاموجودہ وفاقی حکومت کی اقتصادی، معاشی اور خارجہ پالیسیوں کا یہ عالم ہے کہ انڈیا نے مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کردیا ہے اور اب ہم کچھ نہیں کرسکتے ہیں اب ہم صرف کشمیر بننے کا پاکستان کا نعرہ لگا سکتے ہیں موجودہ حکومت عددی اور سیاسی اقتصادی اعتبار سے ناکام ہے وفاقی حکومت استعفیٰ دیکر گھر جائے اور پاکستان میں اکثر نو صاف شفاف انتخابات کا انعقاد کیا جائے اور صحیح معنوں میں

لوگ منتخب ہوکر اقتدار سنبھالیں موجودہ حکومت میں کوئی صلاحیت نہیں ہے کہ اب وہ حکومت چلاسکیں۔انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک ترقی کا سمندر ہے اور ہم سمجھتے تھے کہ یہاں سے ترقی کا سیلاب آئے گا وہ بھی روک گیا ہے موجودہ حکومت نے جو سی پیک کا اہم کردار ادا کرنے والا چین کو ناراض کرکے بیٹھے ہیں اوروفاقی حکومت کے پڑوسی ممالک سے ان کے تعلقات ٹھیک نہیں ہیں ہمیں سمجھ نہیں آتا کہ ایک نالائق انسان کو عوام کے

اوپر مسلط کیاگیا ہے ہم نے روزاول سے کہا تھا کہ انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی ہے اور جو حکومت بنے گی ایسے ہم تسلیم نہیں کریں گے اور یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن نے ہماری بات پر اتفاق کیا تھا انہوں نے کہا کہ جے یو آئی نے 15ملین مارچ، آزادی مارچ سمیت موجودہ حکومت کے خلاف ہماری تحریک جاری تھی لیکن کرونا وائرس کی وجہ سے ہم نے اپنی تمام سیاسی سرگرمیاں روک دیں تھیں 9جولائی کو صوبہ سندھ میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقادکیا جائے گا

جس میں تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی آل پارٹیز کانفرنس کے موقع پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کمیٹی کا سربراہ بھی مولانا افضل الرحمن خود ہے انشاء اللہ عنقریب آل پارٹیز کانفرنس بلوائی جائے گی اور ایک حکمت عملی بنائی جائے گی کہ اس موجودہ حکومت سے کیسے جان چھڑائی جائے پاکستان معاشی طورپر دیوالیہ ہوگیا ہے گروتھ ہمار ا زیرو پر پہنچ گیا ہے۔اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے مرکزی نائب صدر مولانا غلام قادرقاسمی، مولانا یعقوب ساسولی، شاہ محمد صدیقی، ولی خان، نصر اللہ کاکڑ، وڈیرہ عبدالقادر لانگو سمیت دیگر موجود تھے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…