انسانیت کی خدمت کرنے والے2پولیس افسران فرائض کی ادائیگی کے دوران کرونا وائرس سے زندگی کی بازی ہار گئے

3  جولائی  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پولیس کے دو سینئر افسران سمیت 3 اہلکار کورونا وائرس کے باعث انتقال کر گئے جس کے بعد اس مہلک وائرس سے جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد 16 ہو گئی۔تفصیلات کے مطابق پولیس ترجمان کے مطابق سندھ پولیس کے افسران و جوانوں نے قدرتی آفات سمیت ہرمشکل گھڑی اورحالات میں شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے

اپنا کردار ادا کیا ہے۔نجی ٹی وی جیو کی رپورٹ کے مطابق ترجمان کا کہنا ہے کہ ایس پی کمپلینٹ سیل ضلع ملیر شکیل احمد کورونا وبا کے پھیلاؤ کے بعد حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے احساس پروگرام کے تحت سوئیڈش کالج میں بطور انچارج ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے۔ شکیل احمد دو ہفتے قبل 19 جون کو کورونا سے متاثر ہوئے اور اسپتال میں زیرعلاج تھے اور جمعرات کو چل بسے۔ شہید نے لواحقین میں ایک بیوہ اور چار بچے سوگوار چھوڑے ہیں۔ شکیل احمد نے یکم نومبر 1984کو بحیثیت اسٹنٹ سب انسپیکٹر پولیس فورس جوائن کی، وہ ایک سال قبل اٹھارہ گریڈ میں ترقی ملنے کے بعد ضلع ملیر میں ایس پی پبلک کمپلین سیل تعینات ہوئے۔پولیس ترجمان کے مطابق سندھ پولیس کے ایک ڈی ایس پی احمد نواز کا بھی کرونا وائرس کے باعث انتقال ہوگیا۔ احمد نواز 1986 میں بطور اے ایس آئی سندھ پولیس میں بھرتی ہوئے تھے۔ وہ ایس ایس یو کے ڈی ایس پی کے طور پر بلاول ہاؤس لاہور میں تعینات تھے۔ احمد نواز کا 17 جون کو کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔پولیس ذرائع کے مطابق کراچی پولیس کے اے ایس آئی عبدالرحیم الدین بھی جمعرات کی صبح کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگئے۔ متوفی کے ای ایس سی تھانے میں تعینات تھے جو کورونا وائرس کی وجہ سے ایس آئی یو ٹی میں زیر علاج تھے۔ترجمان کے مطابق آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر نے فرائض کی ادائیگی کے دوران کورونا میں مبتلا ہوکر شہید ہونے والے ایس پی شکیل اور ڈی ایس پی احمد نواز کی خدمات کو سراہتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ترجمان کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سندھ پولیس میں کورونا کے 90 نئے کیسز سامنے آئے اور جمعرات کی صبح تک سندھ پولیس کے کورونا وائرس کا شکار افسران اور جوانوں کی تعداد 1345 ہوگئی۔ شہداء میں 14 کا تعلق کراچی جب کہ دو کا حیدرآباد رینج سے تعلق ہے۔ اب تک 370 پولیس اہلکار صحتیاب بھی ہو چکے ہیں جب کہ زیر علاج افسران اور جوانوں کی تعداد 961 ہے۔ ترجمان کے مطابق کورونا کے خلاف ہراول دستے کے طور پر کام کرنیوالے افسران اور جوان خدمت انسانیت کے لیے انتہائی پرعزم اوربلندحوصلہ ہیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…